ترازو میں تو سب نے بلآخر تُلنا ہے
مُفلسی جب بھی انسانی روح میں پیوست ہو کر بدن کی خاک سے ٹکراتی ہے، اسے تار تار کر ڈالتی ہے، ایک ہنستے بستے جسم و جاں کو کائنات میں مجسمہ بنا دیا کرتی ہے۔ اُسے دنیا میں بے بسی کی چلتی پھرتی تصویر بنا کر رکھ دیتی ہے۔ یہ تو ازل سے کہانی چلی آ…