شاعری کے لبادے میں بےحسی کا کاروبار*
ادب، خاص طور پر شاعری، کبھی روح کی غذا ہوا کرتی تھی۔ لفظوں کے دریا سے جب تخیل کا موتی نکلتا، تو قاری اسے آنکھوں سے لگا لیتا تھا۔ مگر آج؟ آج تک بندی کو شاعری، بے ہنری کو تخلیق، اور چاپلوسی کو فن کا معیار سمجھا جا رہا ہے۔ یہ وہ زوال ہے جس…