پاکستان میں مہنگی بجلی وبال جان بنی ہوئی ہے ،موجودہ حکومت کے لئے مشکل یہ ہے کہ سابقہ حکومتوں کے کئے گئے معاہدوں کی پاسداری کرنا ضروری ہے جس پر بجلی کے نرخ بڑھانا اسکی مجبوری قرار دیا جارہا ہے
وزیراعظم شہباز شریف نے عوام کو ریلیف دینے کے لیے گھریلو صارفین کو اربوں روپے کی دو ماہ کیلئے سبسڈی بھی دینے کا اعلان کیا ہے
تاہم اب وفاقی حکومت نے کراچی سمیت ملک بھر کے لیے بجلی مہنگی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیاہے ۔
بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا نوٹیفکیشن پاور ڈویژن نے جاری کیا۔ گھریلوصارفین کے لیےبجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7.12روپے تک اضافہ کردیا گیا۔ ماہانہ200 یونٹ تک والےگھریلو صارفین کو صرف 3 ماہ کے لیے اس اضافے سےمستثنٰی قرار دیا گیا ہے۔
باقی گھریلوصارفین کے لیے بجلی کا بنیادی ٹیرف بڑھادیا گیا جس کے نتیجے میں فی یونٹ بنیادی ٹیرف48روپے84پیسے تک پہنچ گیا۔ماہانہ201 سے300 یونٹ تک کا ٹیرف7.12 روپے اضافے سے34.26 روپے ہوگیا۔ 301 سے400یونٹ کا ٹیرف7.02 روپے اضافے سے39.15روپے اور 700 یونٹ سےزیادہ کا ٹیرف6.12 روپےاضافے سے 48.84 روپے ہوگیا۔401 سے500 یونٹ کا ٹیرف6.12روپےاضافے سے41.36روپے اور 501 سے600یونٹ کا ٹیرف6.12روپے اضافے سے42.78روپے جبکہ 601سے 700 یونٹ کا ٹیرف 6.12روپے اضافےسے43.92روپے ہوگیا۔اگر بجلی کے بلز میں ٹیکسز کو ملایا جائے تو سلیب کے حساب سے فی یونٹ ٹیرف کی قیمت اس سے کہیں زیادہ بنتی ہے۔
ماہانہ50یونٹ تک لائف لائن صارفین کے لیے فی یونٹ3.95 روپے اور 51سے100 یونٹ تک کے لیے فی یونٹ7.74 روپے برقرار رہے گ۔ادھر وفاقی حکومت نے بجلی کے بنیادی ٹیرف کے اضافے کے بعد ایک اور بم گراتے ہوئے گھریلو صارفین پر ایک ہزارروپے تک فکسڈ چارجز لگا دیے جبکہ دیگر صارفین کے لیے 184 فیصد اضافہ ہوگا۔
حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق گھریلو کے علاوہ دیگر صارفین کے لیے فکسڈ چارجز میں 184 فیصد تک اضافہ کردیا گیا ہے اور یہ فکسڈ چارجز جولائی 2024 سے نافذ ہوں گے۔نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ ماہانہ 301 سے 400 یونٹ استعمال کرنے پر گھریلو صارفین کے لیے200 روپے فکسڈ چارجز، ماہانہ 401 سے 500 یونٹ بجلی استعمال پر 400 روپے، ماہانہ501 سے 600 یونٹ استعمال پر600 روپے اور ماہانہ 601 سے 700 یونٹ استعمال پر فکسڈ چارجز 800 روپے لاگو ہوں گے۔مزید بتایا گیا ہے کہ ماہانہ 700 یونٹ سے زیادہ بجلی کے استعمال پر ایک ہزار روپے فکسڈ چارجز عائد ہوں گے۔خیال رہے کہ اس سے پہلے بجلی کے گھریلو صارفین پر فکسڈچارجز عائد نہیں تھے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ صنعتی صارفین کے لیےماہانہ فکسڈ چارجز 184 فیصد بڑھا دیے گیے ہیں، بجلی کےکمرشل صارفین کے لیے ماہانہ فکسڈ چارجز میں 150فیصد اور زرعی ٹیوب ویلز صارفین کے لیے ماہانہ فکسڈ چارجز میں 100 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔مذکورہ اضافے کے بعد صنعتی صارفین کے لیے ماہانہ فکسڈ چارجز440 روپے سے بڑھا کر1250 روپے، کمرشل صارفین کے لیے فکسڈ چارجز 500 سےبڑھ کر1250روپے، زرعی ٹیوب ویلز صارفین کےلیے فکسڈ چارجز200 روپے سے بڑھ کر400 روپے ہوگئے ہیں۔ان حالات میں بجلی کے گھریلو صارفین کو مزید ریلیف دینے کی ضرورت ہے حالیہ مہنگی بجلی سے عام آدمی کی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی اس پر مفت بجلی دینے کا رواج فوری طور پر ختم کیا جائے ،بجلی کی بچت کے اصول وضع کئے جائیں اور بجلی کی روک تھام سے بحران پر فوری قابو پانے کی ضرورت ہے ۔