ڈیلی آرکائیو

August 25, 2025

کچا تیرا مکاں ہے، کچھ تو خیال کر

ہمارے ملک میں آفتیں ہیں کہ پیچھا چھوڑنے کا نام ہی نہیں لیتیں۔ کبھی سیاسی بحران، مہنگائی کا طوفان، بوند بوند پانی کی تلاش تو کبھی ایسی موسلا دھار بارشیں برستی ہیں کہ زندگی کا وجود ہی بہا لے جاتی ہیں۔ کوئی ایک مصیبت ہو تو ذکر کیا جائے، یہاں…

لکھنا لکھانا۔۔۔انتہائی حساس معاملہ

کالم اور قلم کا آپس میں گہرا تعلق ہے اور قلم کے استعمال کے نتیجے میں کالم تحریر کیا جاتا ہے۔ کہتے ہیں جو کام قلم کرتا ہے وہ تو تلوار بھی نہیں کرسکتی ہے۔ خیر تلوار سے تو بڑے بڑے نقصان ہوجاتے ہیں اور قلم کا کام اپنی نوعیت کے اعتبار سے بڑا اہم…

“وقت کا تقاضا: صدارتی نظام اور انتظامی تقسیم”

پاکستان اس وقت جس معاشی، سیاسی اور انتظامی ابتری سے گزر رہا ہے، اس کی جڑیں صرف بدعنوانی یا نااہلی میں نہیں بلکہ نظام کی ساخت میں بھی پیوستہ ہیں۔ پارلیمانی نظام حکومت ایک بدمست سفید ہاتھی بن چکا ہے، جو عوامی فلاح و بہبود کی جگہ صرف طاقت،…

سو لفظوں کی کہانی *مافیا*

منظر دیکھ کر بہت پریشان ہوا، کمیٹی والے ریڑھیاں اٹھا کر ٹرک میں ڈال رہے تھے، ادھیڑ عمر شخص سے مباحثہ زوروں پہ تھا، معاملہ فروٹ کی ریڑھی کا تھا۔ تھوڑی مہربانی کر دیں، غریب انسان ہے، میں نے کمیٹی والوں سے درخواست کی۔ یہ مافیا ہے، آپ…

گریٹر اسرائیل کا خطرناک منصوبہ

اقوام متحدہ نےغزہ کو قحط زدہ قرار دے دیا، غزہ کی آبادی کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ قحط کا شکار ہے۔ عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے گلوبل ہنگر مانیٹر انٹیگریٹڈ فوڈ سکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن (آئی پی سی) کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اس…

نئے صوبوں کی بازگشت  اور صوبہ بہاولپور  

سوشل میڈیا اور پرنٹ میڈیا پر نئے صوبوں کے قیام کی بازگشت ایک دفعہ پھر لوگوں کی توجہ اور دلچسپی کا باعث بن رہی ہے ۔قومی اسمبلی میں  ریاض حسین فتیانہ کی جانب سے مغربی پنجاب صوبے کے قیام کا بل اس جانب واضح اشارہ ہے کہ انتظامی بنیاد پر نئے…

کھلا تضاد

ہمارے دوست، ساتھی اور بھائی نے بیلجیم کے شہر برلسلز میں فیلڈ مارشل سے دو گھنٹے کی ٫٫ون ٹو ون،، ملاقات سے جو کچھ سمجھا اسے دوسروں کو سمجھانے کے لیے اپنے مخصوص انداز میں ملک کے بڑے اخبار کی زینت بنا دیا، ان تین کالموں کی سیریز سے دو چار روز…

پانی پانی کر گئی میری زمیں برسات کیوں

نظامِ شمسی جب سے وجود میں آیا ہے ، کرۂ ارض پہلے تو سورج کی حرارت کا ہدف بنا رہا اور رفتہ رفتہ جب حضرتِ انسان نے تہذیبی اور سائنسی ترقی کا سفر شروع کیا تو بلامبالغہ صدیوں تک اسے کم از کم اپنے اس ارتقائی عمل کے دور رس نتائج کا بالکل علم نہیں…

دریا کا سانپ – فطرت کی بے رحم واپسی

ترک کہاوت ہے کہ دریا ایک سانپ ہے اور پتھر اس کے انڈے۔ یہ سانپ صدیوں بعد بھی اپنے انڈوں کو سینکنے لوٹ آتا ہے۔ دریا اپنی پرانی گزرگاہوں کو کبھی نہیں بھولتا مگر ہم انسان بار بار اس کی حدود پر تجاوز کرتے ہیں اور پھر حیران ہوتے ہیں جب فطرت…