معاشی استحکام سے عوام کے ریلیف کی راہیں کھولنے کا راستہ
پاکستان میں پروپگنڈے سے حکومتوں کو کمزور کرنے کی روایت تاحال جاری ہے ،گزشتہ سے پیوستہ حکومتوں کو بھی یہی رویے نقصان پہنچاتے رہے ۔
عوام کی بہبود کے منصوبوں کو کئی بار پٹٹری سے اتارنے کیلئے ایسے ہی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے جاتے رہے ۔
اب بھی یہی طریقہ واردات اختیار کرنے والے دراصل حکومت کو کم اور عوام کو زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں ۔ان عناصر کا اصل ہدف حکومت کے ہر عوامی بہبود کے منصوبے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنا ہیں ۔
پاکستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے اسے کئی طرح کے معاشی سیاسی اور معاشرتی مسائل درپیش ہے جن سے فوری طور پر چھٹکارے کی کوئی صورت نظر نہیں آتی ۔
ان حالات میں سیاسی انتشار کی بجائے قومی یک جہتی کے مظاہرے سے مسائل حل کرنے کی اشد ضرورت ہے تاہم اس جانب کوئی بھی سنجیدگی سے دھیان دینے پر آمادہ نہیں ،حالات بدستور بگڑتے چلے جارہے ہیں ،ان سب کے باوجود موجودہ حکومت عوام کو ریلیف دینے کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے ۔
حکومتی اہداف سے اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ قوم کے مفاد میں تیز رفتاری سے کام ہورہا ہے ۔عوام کو ریلیف دینے کے لئے سب سے پہلے معیشت کو استحکام دینا ناگزیر ہے
ماہرین کا کہنا ہے کہ معاشی حالات بہتر ہونے سے ہی عوام کو ریلیف مل سکے گا ۔ان حالات میں موجود حکومت کی جانب سے معاشی وسیاسی استحکام کی خاطر کام ہورہا ہے ابھی وفاقی حکومت نے اپنے معاشی اہداف واضح کرکے عوام کی بہبود کے منصوبوں کو عملی شکل دینے کے حوالے سے اہم کام کیا ہے اس تناظر میں ہی اب
وفاقی حکومت نے 3 سالہ معاشی پلان جاری کردیا اور وسط مدتی بجٹ اسٹریٹجی پیپر کے تحت معاشی اہداف مقرر کردیے گئے۔
وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال 2027 تک معاشی شرح نمو 5 اعشاریہ 5 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جبکہ تین سال میں اوسط مہنگائی کو 7 فیصد کی سطح پر لایا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2027 تک ملکی برآمدات کے لیے 37 ارب 95 کروڑ ڈالرز اور درآمدات کے لیے 67 ارب 8 کروڑ ڈالرز کا ہدف مقر کیا گیا ہے۔منصوبے کے تحت تین سال میں وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) کی ٹیکس وصولیاں 18 ہزار 47 ارب اور نان ٹیکس ریونیو کو 4 ہزار 93 ارب روپے تک بڑھایا جائے گا۔مالی سال 2027 تک کُل وفاقی اخراجات 21 ہزار 218 ارب اور صوبائی سرپلس بجٹ کا تخمینہ 1800 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
معاشی پلان کے تحت مالی سال 2027 تک مجموعی مالیاتی خسارہ 4 اعشاریہ 9 فیصد اور پیٹرولیم لیوی کا ہدف 1438 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔مالی سال 2027 تک سود کی ادائیگیوں کے اخراجات 10 ہزار 238 ارب اور دفاعی اخراجات کا تخمینہ 2 ہزار 578 ارب روپے لگایا گیا ہے۔اسی طرح مالی سال 2027 تک گرانٹس 2197 ارب اور سبسڈیز کا ہدف 1569 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، جبکہ تین سال میں پینشن کے اخراجات کا تخمینہ 1341 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
بلاشبہ عوام کے مسائل کو حل کرنے کی حکومتی کوشش سے بہتر نتائج نکلیں گے ۔جب نیت ٹھیک ہو تو پھر مشکلیں ٹل ہی جایا کرتی ہیں ۔وفاقی حکومت کے حالیہ اقدامات سے یقینی طور پر تمام مسائل پر قابو پالیا جائے گا اور عوام کو بھی حقیقی ریلیف ضرور ملے گا۔موجودہ حکومت نے عوام کو حقیقی ریلیف دینے کیلئے معاشی بحرانوں سے نجات کے حوالے سے اہم پلان پر عمل کرنے کی ٹھان لی ہے۔اس کاوش میں یقینی طور پر حکومت کو کامیابی ضرور ملے گی ۔