*سو لفظوں کی کہانی* *بوجھ*

شاہد کاظمی

3

اس کے لیے چلنا دشوار ہو رہا تھا،
کندھے بھی وزن کی وجہ سے جھکے ہوئے جیسے،
پوٹلی کا وزن اتںا تھا کہ سر نے بمشکل سہارا دیا ہوا تھا،
گردن دائیں بائیں رقص میں تھی،
جو کچھ تھا، پوٹلی سے بھی جیسے گرنے والا تھا۔۔۔
یہ کیا اٹھائے پھر رہے پو؟
اتنا کیا اہم ہے کہ جدھر جاتے ہو ساتھ لیے جا رہے پو؟
میں نے دوسو کی حالت دیکھتے ہوئے پوچھا۔
بہت خاص وزن ہے اور ہر حال میں ساتھ رہنا ہے، وہ بولا۔
ایسا کیا ہے؟ میں حیران ہوا۔امیدوں کا بوجھ،
دوسو سپاٹ دار لہجے میں بولا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.