صاف انکار کیوں کیا،
تمہارا کام نہیں تھا مگر پوچھ تو لیتے، بزرگ ہیں،
میں نے قدرے غصے سے پوچھا۔
میرا کام نہیں تھا تو پوچھتا کیا، دوسو مسکرایا۔
لیکن زیادتی کی، میرا غصہ قائم تھا۔۔۔
جہاں کام ہوتا کروا دیتا تھا،
ایک دن سائل نے شکوہ کیا،
آپ نے پیسے بھی لیے اور کام نہیں کیا،
جانتے ہو میرے نام پر پیسے لوگوں سے کون لیتا تھا؟
دوسو نے کہا۔۔۔
کون لیتا تھا؟
میں نے جوابی سوال کیا۔۔۔
یہی بابا جی لیتے تھے کہ کام کروا دوں گا،
اب میری غصیلی نگاہوں کا رخ بابا جی کی جانب تھا۔