بلوچستان میں بدنام بھارتی خفیہ ایجنسی ” را “کی سرپرستی میں سرگرم دہشتگرد تنظیم فتنہ الہندوستان (بی ایل اے) نے ریاست کے خلاف ایک بار پھر بزدلانہ حملوں میں تیزی لانے کی کوشش کی ہے۔ مگر سیکیورٹی فورسز بروقت، مؤثر اور جرات مندانہ حکمتِ عملی کے ذریعے ان کے ناپاک ارادے خاک میں ملا رہی ہیں ۔ ان کارروائیوں کا مقصد علاقے میں خوف و ہراس، انتشار اور ریاست مخالف بیانیہ پھیلانا تھا، مگر ریاستی اداروں نے دشمن کے ہر محاذ پر اسے منہ توڑ جواب دے کر اس کی تمام سازشیں ناکام بنا دیں۔
سیکیورٹی فورسز نے کراچی کوئٹہ ایسٹرائیڈ روڈ پر “فتنہ الہندوستان ” کے خفیہ ٹھکانے کو تباہ کرنے کے لیے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ بھارتی پراکسی ہماری شہری ٹرانسپورٹ پر متعدد حملوں میں ملوث تھی جن میں کراچی سے کوئٹہ جانے والےمعصوم موسیقار بھی شامل تھے۔
سیکورٹی اداروں کے خلاف کوئی کامیابی حاصل نہ کرنے میں ناکامی پر ہندوستانی دہشت گرد اور بدنام زمانہ ایجنسی “را” نے بلوچستان میں اپنے پراکسیز کو سافٹ ٹارگٹس کو نشانہ بنانے کا کام سونپا تاکہ بلوچستان کا امن وامان سبوتاژ کیا جا سکے۔دہشت پیدا کرنے کے لیے غیر مسلح اور معصوم شہریوں پر حملہ کرنا “را” کی پلے بک کا حصہ ہے جسے بھارت میں اقلیتوں کے خلاف اکثر استعمال کیا جاتا رہا ہے ۔ بلوچستان اور کے پی کے میں اس کے
مظاہر صرف اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ “را” اپنے ہندو توا پر مبنی خواب کے لیے خطے کو غیر مستحکم کرنے میں کتنی ہٹ دھرمی اور بے شرمی سے ملوث ہے ۔
معصوم شہریوں پر حملے بلوچ ثقافت اور روایات کے منافی ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اسے جاری رکھنے کی اجازت دے کر بلوچ پٹی کے لوگ محض اپنی روایت اور امیج کو تباہ کرنے کی اجازت دے رہے ہیں جس کے معاشرے پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔
بھارت جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی جڑ ہے۔ اور اجیت ڈوول بین الاقوامی دہشت گردی کے اس سلسلے کے پیچھے ماسٹر مائنڈ ہے۔ بھارتی پراکسی فتنہ الہندستان کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کے لیے سیکورٹی فورسز کی ضرورت ہے جبکہ ریاست کو اجیت ڈوول کو عالمی دہشت گرد قرار دلوانے کی کوشش کرنے کی بھی ضرورت ہے۔بی ایل اے جیسے گروہ بلوچ نوجوانوں کو آزادی اور مزاحمت کے نام پر گمراہ کرتے ہیں، مگر ان کے تمام حملے بھارت کے مفادات کا حصہ ہوتے ہیں۔ یہ گروہ کسی جدوجہد کا نہیں بلکہ مودی سرکار کا آلہ کار بن چکا ہے، جس کا مقصد بلوچستان میں بدامنی اور خوف پھیلانا اور تعمیر و ترقی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنا ہے۔ دنیا کو آگاہ رہنا چاہیے کہ ریاست پاکستان اور اس کی سیکورٹی فورسز کمزور نہیں ہیں اور دشمن کی ہر سازش کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔ بھارت کو چاہیے کہ وہ اپنی سپانسرڈ دہشتگردی کو بند کرے اور اپنی توجہ اپنے اندرونی مسائل پر دے۔ بھارت پہلے ہی اپنی کارستانیوں کے باعث پوری دنیا میں بدنام ہو چکا ہے۔ بالخصوص جنوبی ایشیا کا پورا خطہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی سے تنگ ہے۔
بلوچستان کی غیور عوام نے بھی فتنۂ ہندوستان کے ایجنٹ بی ایل اے کو یکسر مسترد کر دیا ہے اور یہ دہشتگرد تنظیم آخری سانسیں لے رہی ہے۔
بلوچستان کے طول و عرض میں امن دشمنوں کے خلاف آپریشنز کامیابی سے جاری ہیں اور دشمن کا صفایا کیا جا رہا ہے ۔ قوم کی مکمل حمایت افواج پاکستان کو حاصل ہے اور انشاءاللہ دشمن کو ہر محاذ پر شکست فاش ہو گی۔
پاک فوج نے ہمیشہ دہشت گرد حملوں کا بھرپور جواب دیا ہے اور بھارت کی سہولت کاری اور فنڈنگ سے جاری دہشتگردی کو ناکام بنانے کے لیے پہلے بھی کئی انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کئے ہیں اور آئندہ بھی جاری رہیں گے تاکہ اس دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اپنی قوم اور ملک کی حفاظت کے لیے ہر طرح کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار اور پرعزم ہیں ۔ بلوچستان انشاءاللہ بہت جلد دشمنوں سے پاک ہو گا۔
پاکستان ہمیشہ زندہ باد