سب کہتے ہیں صدقہ دینے سے بلائیں ٹل جاتی ہیں،
اور خوشیاں ہمارا گھیراؤ کر لیتی ہیں،
مشکلات آسانیوں میں بدل جاتی ہیں،
لیکن بابا جی!
میرے جیسے لوگ کیا کریں،
میرے پاس تو کچھ بھی صدقہ کرنے کے لیے ہے ہی نہیں،
دو وقت کا کھانا بھی میسر کرنا جان جوکھوں کا کام ہے،
دوسُو پریشانی میں بابا جی سے بولا!
بیٹا!
ضروری نہیں ہے کہ تم مال کی صورت میں ہی صدقہ کرو،
تم جیسے ہی صبح گھر سے نکلو،
تو ہر ملنے والے سے مسکرا کر مل لیا کرو،
تمہاری طرف سے یہی صدقہ ہو جائے گا۔