ریاست کے ماں جیسے کردار کا اظہار

روداد خیال ۔۔۔صفدر علی خاں

7

ریاست کے ماں جیسے کردار کا اظہارپاکستان میں سیاسی عدم استحکام ختم کرنے کیلئے حب الوطنوں کی کاوشیں جاری ہیں ،تاہم امن دشمنوں کی سرگرمیوں سے حالات پھر سے خراب ہونے کا احتمال پیدا ہورہا ہے۔ایک طرف عوام کو گمراہ کرنے کیلئے ڈیجیٹل دہشتگردی کا مظاہرہ کرنے والے دندناتے پھررہے ہیں تو دوسری جانب سیکیورٹی فورسز پر حملوں سے ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا جارہا ہے ،پاک فوج کئی محاذوں پر وطن دشمنوں کے خلاف برسر پیکار ہے ،پاکستان کو معاشی بحرانوں سے نکالنے کیلئے بھی فوج نے ہی فیصلہ کن کردار نبھایا ہے ،ملکی معیشت مستحکم ہو رہی ہے ،سٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اقتصادی بہتری کے واضح اشارے ہیں ۔مہنگائی میں بھی آہستہ آہستہ کمی سے عام لوگوں کی پریشانیاں کم ہو رہی ہیں مگر ملک کے ازلی دشمنوں کو پاکستان کی ترقی سے پھوٹتی خوشحالی پسند نہیں۔عوام کے مسائل حل ہونے پر رنجیدہ ملک دشمنوں نے فساد پھیلانے کے ‘ناپاک منصوبے ‘ جاری رکھنے کی سازش رچائی ہوئی ہے ۔شرپسند ہر حال میں امن کے عمل کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں ۔انسانیت کے دشمن کئی طریقوں سے دہشتگردی کر رہے ہیں ،حکومت اور سیکیورٹی فورسز امن دشمنوں کو ہر محاذ پر کچلنے کیلئے ہمہ وقت سرگرم عمل ہیں ۔اس وقت عوام کو امن دشمنوں کے خلاف متحد ہوکر کھڑے ہونا ہوگا ،گڑ بڑ والے ہر علاقے میں عوام کو الرٹ رہنے کی ضرورت ہے ، دشمنوں کو شناخت کرکے عوام ہی نشان دہی کریں گے تو دہشتگردوں کے خلاف گھیرا تنگ ہو گا ۔فورسزسے عوام کا تعاون ہی اب پائیدار امن کی ضمانت ہوگا ۔ورنہ سب سے زیادہ نقصان عوام کااپنا ہوگا ،اب تک فورسز کی جانب سے جانیں نچھاور کر کے قوم کو تحفظ فراہم کرنے کا سلسلہ جاری ہے ،کئی تنازعات میں امن کمیٹیاں اور جرگے بھی کردار نبھا رہے ہیں مگر ان سب کے باوجود دہشتگرد کہیں نہ کہیں پھر سے سر اٹھا رہے ہیں ،امن معاہدے اور گارنٹی کے باوجود حال ہی میں لوئر کرم میں سرکاری گاڑیوں پر 50 سے زیادہ شرپسندوں کی فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر کرم ،جاوید اللہ محسود اپنے گارڈز سمیت زخمی ہوئے ایف سی کے جوانوں کو بھی گولیاں لگیں اور انہیں ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ،وزیرآعظم شہباز شریف نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کرتے ہوئے اسے امن میں خلل ڈالنے کی سازش قرار دیا ہے ،وزیراعظم شہباز شریف نے انسانیت کے دشمنوں کی امن سبوتاژ کرنے کی سازش کو ہر حال میں ناکام بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے ۔دہشتگردی کے اس واقعہ میں ڈپٹی کمشنر کرم کو 3 گولیاں لگی ہیں ،ڈپٹی کمشنر اور زخمی اہلکار کو ٹل سی ایم ایچ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کردیا گیا۔اب تک کی اطلاعات میں انکی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے تاہم کرم کے حالات مکمل طور پر قابو میں ہیں، سیکیورٹی اہلکاروں نے حالات کنٹرول کر رکھے ہیں، حملہ نامعلوم شرپسندوں کی مذموم سازش ہے۔اب دہشت گردی کے خاتمے کا صرف عزم ہی نہیں کرنا چاہیے بلکہ اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات کرنے کی بھی اشد ضرورت ہے۔ان حالات میں بلاشبہ کرم میں امن کی کوششوں کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ناگزیر ہے ۔دہشتگردی کے عفریت کو کچلنے کیلئے عوام کو حکومت سے بھرپور تعاون کرنا ہوگا ۔ریاست کے خلاف مذموم سرگرمیوں میں ملوث افراد ان کے سہولت کاروں اور مالی معاونت کرنے والوں کی نشان دہی بھی شہریوں کو قومی فریضہ کے طور پر کرنی ہوگی ۔دیشتگردوں کا غیرمتزلزل ثابت قدمی سے ڈٹ کر مقابلہ کرنے والی پاک فوج پر پوری قوم کو فخر ہے ۔پاک فوج کے جوانوں نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں ،پاک فوج کے شہداء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔جنگ اور امن کی حالت میں فوج قوم کی ہر مشکل میں مدد کیلئے تیار رہی ہے ،دہشت گردی کے ناسور پر قابو پانے کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کو مل کر بیٹھنا چاہیے۔اب قوم کو یکجان ہوکر پاک فوج کے شانہ بشانہ ہر طرح کے دشمن کا مقابلہ کرنا ہوگا ۔ڈیجیٹل دہشتگردی کو عوامی شعور سے مسترد کرنے کی ضرورت ہے ،پاک فوج نے اپنی مہارت سے وطن دشمنوں کے چہرے بے نقاب کر دیئے ہیں ،دہشت گردی اور انتہا پسندی کی تمام شکلوں کو ختم کرنے کیلئے ریاست کی جامع ، مربوط ،منظم اور موثر حکمت عملی کو کامیابی سے ہمکنار کرانا ہوگا ۔پاک فوج کی سلامتی کے حوالے سے اختیار کی جانے والی پالیسی سے پوری قوم کو جڑنا ہوگا ۔اقتدارپرست ٹولے کی شرپسندانہ سرگرمیوں کو بھی روکنے کیلئے عوام کو ہی کردار نبھانا ہوگا ،قوم کو جرم اور سیاست الگ کرکے سوچنے کی ضرورت ہے ۔عوام کو صرف ملک کے مفاد کو مقدم رکھنا ہوگا اس پر پر سیاسی وابستگیاں بھی قربان کرنا ہونگی۔ ملک بھر میں پائیدار امن و استحکام سے ہی معاشی ترقی کی راہیں کھولی جاسکتی ہیں اس لئے عوام متحد ہو کر امن، سلامتی اور پائیدار ترقی کو لاحق دہشتگردی کےموذی خطرے سے بچانے کیلئے پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر اہتمام کریں،ریاست کے ماں جیسے کردار کی توقع بھی وہی رکھیں جو حقیقی معنوں میں وطن سے محبت کرنا جانتے ہیں ،وطن کو نقصان پہنچانے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانا بھی ریاست کی ذمے داری ہے۔انسانیت کو بچانے کیلئے دہشتگردوں کے سر کچلنا بھی ریاست کے ماں جیسے کردار کا والہانہ اظہار ہے ۔قوم اب ریاستی اداروں کی تاثیرکو نقصان پہنچانے والوں کو بھی وطن دشمنوں کی صف میں کھڑا کرے گی تو ہی امن کا عمل آگے بڑھ سکے گا ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.