حکومت کی نوکری عوام کی خدمت

39

تاریخ میں وہی لوگ زندہ رہتے ہیں جو خدمت خلق معاوضے کی تمنا کیئے بغیر دوسروں کی مدد کرتے ہیں ۔ حکومت کرنے والے حکومت کے ساتھ خدمت کریں تو وہ زندہ ء جاوید ہو سکتے ہیں ۔ راؤ ریاض اعجاز خان رینالہ خورد کے فرد فرید ہیں آپ اقتدار کی کرسی پر جلوہ افروز بھی رہے اور اپنی اقدار کی پاسداری کرتے رہے لاہور میں آپ ایڈیشنل کمشنر کی حیثیت سے اپنے فرائض جس انداز میں ادا کرتے رہے اس طرز کمشنری کو میں خدمت خلق سے تعبیر کرتا ہوں اچھے لوگوں کا طور طریقہ اچھے کام کرنا ہے اور اچھے کاموں ہی کو اعمال حسنہ یا اعمال خیر کہتے ہیں اور اعمال خیر سے راؤ ریاض اعجاز خان کی پوری زندگی سرفرارہی ہے جناب راؤ ریاض اعجاز خان کے بارے میں بین الاقوامی شہرت یافتہ موٹیویشنل سپیکر جناب راؤ محمد اسلم فرماتے ہیں کہ میں نے رینالہ خورد کے عوام کے اجتماعی ضمیروں میں جتنا احترام راؤ ریاض اعجاز خان کا دیکھا ہے اس سے مجھے یوں محسوس ہوتا ہے کہ وہ آنے والے انتخابات میں آنے والی نسلوں کی اصلوں کی فصلوں کو شاداب کریں گے ۔ راؤ ریاض اعجاز خان کی سرشت میں نیکی کا بیج موجود ہے اس لیے سورج خود بخود پھول کھلا دیتا ہے چندرما آپ پانی برسا دیتا ہے اسی طرح نیک انسان بغیر کہے ہی خود بخود دوسروں کی بھلائی کے کام کرتا ہے ۔ راو ریاض اعجاز خان نے ازکار رفتہ کے بعد رینالہ خورد کے عوام کے لیے سہولت اور ضرورت کے اسباب نہ صرف تخلیق کیئے بلکہ پاکستان کی معاشی زلف پریشان کو سنوارنے میں اپنا وہ کردار ادا کیا جس کی نظیر نہیں ملتی ۔ جدید عہد کی صنعتی ارتقائی جدت وہ شنیدنی سے نہیں سمجھا جا سکتا اس کے لیئے راو محمد اسلم صاحب دیدنی تک لے آئیں گے ۔ آپ اپنی آنکھوں سے پینسٹھ ہزار مرغیوں کو دیکھیں گے جو روزانہ پینسٹھ ہزار انڈے دیتیں ہیں اور سیکڑون خاندانوں کا روزگار اس صنعت سے وابستہ ہے ۔ راو ریاض اعجاز خان شجر سایہ دار اور ثمر بار ہیں۔ اور اس شجر سایہ دار سے کتنے ہی بے سہارا لوگوں کی امیدیں اور توقعات وابستہ ہیں ۔

وہ پیڑ جن پر پرندوں کے گھر نہیں ہوتے

دراز جتنے بھی ہوں معتبر نہیں ہوتے

راو ریاض اعجاز خان کا عرصہ ء اقتدار خدمت خلق سے عبارت رہا ہے اور جس کے نتائج حالیہ عام انتخابات میں تیس ہزار عوام نے ووٹ دے کر ثابت کر دیا کہ خدمت کرنے والوں کو عوام مایوس نہیں کرتی ۔ راو ریاض اعجاز خان کے والد گرامی راو اعجاز خان ایم پی اے تھے ۔ مرحوم کو آج بھی اپنے حلقے کے عوام یاد کرتے ہیں ۔ اللہ تعالی انہیں غریق رحمت فرمائے اور ان کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے۔

آسماں ان کی لحد پہ شبنم افشانی کرے

سبزہ ء نورستہ اس گھر کی نگہبانی کرے

راو ریاض اعجاز خان اپنے والد گرامی کی نیک نامی کہ چلتے چلتے محبت کے سفیر ہیں اور حقیقت یہ ہے کہ محبت اندھی ہوتی ہے لیکن اس کی آنکھیں بڑی حسین ہوتی ہیں راؤ ریاض اعجاز خان کو پوری کائنات اس لیے حسین نظر آتی ہے کہ وہ خود اندر سے خوبصورت ہیں ۔ خوبصورت عادتوں کے دل فریب انسان ہیں آپ کو ایسے عظیم انسان عہد حاضر میں خال خال ملیں گے ۔ اپ نے اپنے والد گرامی کی نیک نامی میں اضافہ کیا ہے اور ان کے حلقے کو حلقہ ء خدمت ء خلق میں بدل دیا ہے ۔

ہم نے اپنی پلکوں کے میناروں پہ تراشے ہیں چراغ

اور آپ کہتے ہیں کہ افسانہ ء شب کچھ بھی نہیں

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.