تمام فتنوں سے قوم کو بچانے کا طریقہ

5

رودادِ خیال ۔۔۔صفدر علی خاں

پاکستان کو اسکے قیام سے لیکر آج تک مسلسل ملک دشمنوں کی سازشوں کا سامنا رہا ہے ،77برسوں کے دوران ہم نہ تو فتنوں سے خود کو بچا سکے اور ہی منافقوں سے پیچھا چھڑایا جاسکا ۔یہی سبب ہے کہ فریب کاروں نے ہمیں ہر مرحلے پر دھوکہ دہی کی واردات کرکے لوٹ لیا ۔سب سے بڑا المیہ تو یہ ہے کہ ہم نے اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں سے کوئی سبق نہیں سیکھا ،1971ء کے المناک سانحے کے بعد اب اسی طرح کی نفرت کا طوفان سانحہ 9مئی کے ذمے داروں نے برپا کیا ، چاہئے تو یہ تھا کہ ملک میں انتشار اور فسطائیت پھیلانے والوں کو عبرتناک مثال بناکر دشمنوں کی خواہشوں کو ہمیشہ کیلئے دفن کیا جاتا مگر ہم ایسا نہیں کرسکے۔ریاست پر حملہ کرنے والوں کو بچانے کیلئے ڈیجیٹل دہشتگردوں کی جانب سے بھرپور پروپگنڈا مہم چلائی گئی جس پر دہشتگردوں کی سزائوں کے معاملے کو سیاست کی بھینٹ چڑھانے کی روایت کو آگے بڑھایا گیا ۔پاک فوج کے خلاف ڈیجیٹل دہشتگردوں کا بیانیہ لاکر نئی نسل کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ۔ان تمام ریاست مخالف سرگرمیوں کا مقصد 9مئی کے منصوبہ سازوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنا تھا ۔سیاسی انتشار سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے والوں نے اپنا سفر تسلسل سے جاری رکھا ہوا ہے ۔ڈیجیٹل دہشتگردوں کا ٹولہ فیک نیوز اور بے بنیاد پروپگنڈے سے پاک فوج کو نشانہ بنارہا ہے ۔ریاست پر حملہ کرنے والے کرداروں کو مبینہ طور پر عدالتوں سے بھی ریلیف مل رہا ہے جس پر یہ پھر سے کمک جمع کرکے ملک پر حملے کی تیاری کررہے ہیں ۔ہمارا عدالتی و قانونی نظام 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو ڈھیل دے گا اور کیفر کردار تک نہیں پہنچائے گا تو پھر ملک میں انتشار مزید پھیلے گا اور فسطائیت بڑھے گی۔پاکستان اس وقت انتہائی نازک موڑ پر ہے ،معیشت کی بحالی کیلئے سیاسی استحکام چاہئے ،جس کیلئے حکومت سر توڑ کوششیں کررہی ہے ۔مسلم لیگ ن کی قیادت میں مخلوط حکومت نے آئین میں مجوزہ 26ویں ترمیم کیلئے مسودہ قانون سیاسی جماعتوں کے سامنے پیش کرکے اتفاق رائے سے قانون سازی کی نئی روایت قائم کی ہے ۔خارجہ امور پر تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے چلنے کا اہتمام کیا ،مسئلہ فلسطین پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی گئی تو ساری جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی گئی ۔ملکی معیشت کو استحکام دینے کیلئے حکومت کی جانب سے تمام سٹیک ہولڈرز سے رابطے استوار کرکے ملکر کام کرنے کی روش سامنے آئی ۔معاشی بہتری کے لئے بھی مشاورت کے مروجہ طریقے اپنائے گئے ۔معیشت کی بہتری کے لئے حکومتی اقدامات کے بہترین نتائج برآمد ہوئے ،ورلڈ بینک کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق شہباز حکومت معیشت کو خطرات سے بچانے میں کامیاب رہی ہے اور اب مالیاتی نظام بہتر ٹریک پر آگیا ہے ۔دوست ممالک کے تعاون سے معاشی استحکام لانے میں آسانی رہی ،عالمی سطح پر حکومتی کاوشوں کا برملا اعتراف کیاگیا ۔ملکی ساکھ بہتر بنانے کے حوالے سے بھی بہترین حکمت عملی اختیار کی گئی ۔دنیا میں ملکی وقار بلند ہوا ہے ،حال ہی میں سعودی سرمایہ کاروں کے وفد کی آمد نے مالیاتی نظام کو استحکام دینے والا ماحول بنائے رکھا ،اب پاکستان اپنے دارالحکومت اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کی میزبانی کرکے ایک اور سنگ میل عبور کر رہا ہے، اس وقت پھر ملک کو برباد کرنے کی خواہشیں لئے انتشار پھیلانے والے نیا فساد برپا کرنے کی ٹھان چکے ۔عین اس وقت جب دنیا پاکستان کے مثبت اشاریوں کی تعریف کررہی ہے تو دوسری جانب ملک کا تماشا بنانے کی سازش پر عمل کیا جارہا ہے ، ریاست کو کمزور کرنے کیلئے انتشار پھیلانے والے دھمکیاں دے رہے ہیں ،عدالتوں کو اس بات کا نوٹس لینا چاہئے ۔شنگھائی کانفرنس کے موقع پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گڑبڑ کرنے کی تیاری کا مقصد دنیا میں پاکستان کا امیج خراب کرکے پیش کرنا ہے ۔پاکستان کی تباہی چاہنے والوں سے بچانے کیلئے اب تاخیر مجرمانہ غفلت ہوگی۔اس وقت دہشت گرد تنظیمیں پاکستان کے قومی مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کررہی ہیں، ملک کی خاطر اکٹھے ہوکر آگے بڑھنے کی اشد ضرورت ہے ۔غیر ملکی اعلیٰ سطحی وفود اور عالمی میڈیا کی موجودگی میں اسلام آباد میں تماشہ لگانا قابل مذمت ہے۔حب الوطن قوتیں یکجا ہوکر ملک دشمنوں کی شر پھیلا کر قوم کو تقسیم کرنے کی سازش کو وقت سے پہلے کچلنا ہوگا ،ورنہ ڈیجیٹل دہشتگردوں کے وار سے نئی نسل کو بچانا محال ہوگا ۔سب سے پہلے منافقین سے پیچھا چھڑانا ہوگا تبھی تمام فتنوں سے قوم کو نجات دلائی جاسکے گی ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.