کالم قطعہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ زاہدعباس سید On Dec 30, 2024 18 Share تم جس کو پار کرکے بھی ساحل سے دور ہو دریائے بیکراں وہ مری چشم تر کا تھا کرنوں کا منتظر تھا اسے کچھ خبر نہ تھی پنہاں شب طویل میں چہرہ سحر کا تھا 18 Share FacebookTwitterGoogle+ReddItWhatsAppPinterestدوستوں کوارسال کریں