سیاست میں سب کو ساتھ لیکر چلنے کی روایت

2

اداریہ

اقتدار کے کھیل میں اب کوئی اصول اور ضابطے کی پروا نہیں کرتا ،ہر طرف ہڑبونگ مچی ہوئی ہے ،افراتفری کے سبب ملک کاسیاسی ماحول کسی بھی معاشرتی اقدار کی پاسداری سے خالی ہوگیا ۔ان حالات میں جب ہر بااختیار انتقام اور بدلہ لینے کی روایت کو ہی آگے بڑھا رہا ہے ۔ ملک میں طاقت ور کی حکمرانی ہو تو پھر راہ راست پر لانے کی جستجو بھی بےکار جاتی ہے ،وہی لوگ کامیابیاں سمیٹتے ہیں جنہوں نے طویل عرصے تک اپنے معمولات کو درست ٹریک پر رکھنے کی کاوش ہوسکتا ہے ۔سیاست میں ایک دوسرے کو برداشت کرنے کرنے سے ہی حالات میں بہتری لائی جاسکتی ہے ۔پاکستان کی سیاست میں عدم برداشت کا کلچر ختم کرکے آگے بڑھنے کی اس وقت اشد ضرورت ہے ۔کوئی کرے تو اسکے ساتھ چلنا چاہئے اب ان حالات میں پنجاب کی خاتون وزیراعلی’ مریم نواز شریف کی جانب سے مخالفین کے لئے نرم گوشہ رکھنے کی نوید سنائی گئی ہے وہ کہتی ہیں میرے مخالف کو جیل میں اچھا کھانا مل رہا ہے، نہیں چاہتی میری طرف سے کوئی ظلم ہو۔ نبی آخرالزماں حضرت محمد مصطفیﷺ نے سب سے پہلے انسانی حقوق کی بنیاد رکھی، ہمارے نبیﷺ کا ذکر آج بھی بلند ہے اور ہمیشہ بلند رہے گا۔وزیر اعلیٰ مریم نواز نے سیرت النبیﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبی آخرالزمان کی عظمت کو سلام پیش کر تے ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ ہمارے ملک میں اقلیتیں محفوظ نہیں ، بات بات پر قتل و غارت کی دھمکیاں شروع ہوجاتی ہیں، خواتین کو طلاق یا خلع کے بعد شدید ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور مدرسوں کے بچوں کو مار پیٹ کر بدظن کیاجا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بیٹیوں کی تعلیم پر فتوے افسوسناک ہیں،انہیں بیٹوں کی طرح اعلیٰ تعلیم دینی چاہیے، اسلام میں کوئی ایسا شعبہ نہیں جس کے لیے مکمل ضابطہ حیات نہ دیا ہو۔مریم نوازکا کہنا تھا کہ حکمرانی عیش اور عشرت نہیں ہے جوابدہی کا بوجھ ہے ، میرے پاس پنجاب کے 15 کروڑ لوگوں کا صوبہ ہے ،کسی کو دوائی،روٹی نہیں ملتی تو سوچتی ہوں اللہ تعالیٰ کو کیا جواب دوں گی۔انہوں نے کہا کہ میرے مخالف کو آج جیل میں اچھا کھانا مل رہا ہے، کولر ملا ہواہے ،سہولتیں ملی ہوئی ہیں، لوگ کہتے ہیں کہ ، آپ یہ روکتی کیوں نہیں ، میں کہتی ہوں کہ نہیں چاہتی کہ میری طرف سے ظلم اورزیادتی ہو۔انکا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے طاقت دی ہو تو بدترین مخالفین کے ساتھ زیادتی نہیں کرنی چاہیے، مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے گئے، وہ آج کہتےہیں مکافات عمل ہوتا ہے ، یہ مکافات عمل ہی ہے۔اس کےعلاوہ مریم نواز نے کہا کہ جس نے ملک پر حملہ کیا، قانون توڑا میرے پاس اس کے لیے رحم نہیں ہے ،میری کوشش ہے میرے سے کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہوجائے ، اللہ تعالیٰ مجھے غریب عوام کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔قبل ازیں سابق وزیراعظم نوازشریف نے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے ملاقاتیں کیں۔ ایک تقریب میں بلوچستان کے سابق وزیراعلی سمیت 30 سے زائد سیاسی شخصیات نے ن لیگ کے قائد سے ملاقاتیں کیں۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ سب کو ساتھ لے کر چلے، سب کو ساتھ لے کر چلنے کی روایت پر آئندہ بھی چلیں گے، سب کے ساتھ تعاون کا رشتہ جوڑا تھا، اس رشتے کو مزید مضبوط بنائیں گے۔اس موقع پر مریم نواز، پرویز رشید و دیگر رہنما موجود تھے، جبکہ بی اے پی، نیشنل پارٹی، جے یو آئی اور پشتونخوامیپ کے قائدین بھی ملاقات میں شامل رہے۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیاتھا۔ن لیگ کے قائد بھی سب کو ساتھ لیکر چلنے کے خواہاں نظر آئے ان کی پیروی کرتے ہوئےاب محترمہ مریم نواز شریف نے بھی تمام سیاستدانوں کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور وہ اب اس کا عملی مظاہرہ بھی کررہی ہیں ۔بلاشبہ وزیراعلی’پنجاب محترمہ مریم نواز شریف نے صوبے میں سب کے ساتھ چلنے کی خوبصورت روایت ڈالی ہے انہیں اس طرح سوچنے اور عمل کرنے پر پوری قوم سراہتی ہے ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.