براؤزنگ ٹیگ

columns

نوجوان نسل قوم کا سرمایہ افتخار

(تحریر: عبدالباسط علوی) ہر دور میں تبدیلی اور ترقی کے علمبردار نوجوان ہی رہے ہیں۔ نوجوان مستقبل کے معمار، اختراع کے نمائندے اور سماجی ارتقاء کے محافظ ہیں۔ نوجوانوں کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ نوجوان وہ وہ متحرک قوت ہیں جو

ڈیجیٹل دہشتگردی سے نجات کا راستہ

روداد خیال ۔۔صفدر علی خاں پاکستان نے عالمی دہشتگردی کی جنگ میں ہراول دستے کا کردار نبھایا ہے ۔دنیا کو محفوظ بنانے کی خاطر پاک فوج نے جانیں نچھاور کرکے امن کے پائیدار راستے کھول دیئے ۔عالمی برادری نے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان

واپڈا کی من مانیاں اور معیشت کی تباہی

قومی معیشت کو "بیک آن ٹریک” لانے کی باتیں ہو رہی ہیں مختلف نسخے بتائے جا رہے ہیں، ٹوٹکے آزمائے جا رہے ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب ڈیل پر ہمارے سابقہ حکمرانوں کے ساتھ ساتھ شہباز شریف، اسحاق ڈار، بلاول بھٹو، مولانا فضل الرحمان و دیگر اس

صحافی برادری کو جوڑنے والا عالمی سفیر شاہد چوہان

منشاقاضیحسب منشا کوئی باپ اپنے بیٹے کو ایسی دعا نہیں دیتا ہے کہ خدا تجھے کسی طوفان سے آشنا کر دے وہ تو کہتا ہے کہ تجھے کسی طوفان سے پالا ہی نہ پڑے اور باد صبح گاہی تیری راہ میں فرش راہ رہے اور تجھے کسی بلا کا سامنا نہ ہو ۔ مگر شاعر مشرق

جسٹس عالیہ نیلم تعیناتی پر بے جا اعتراضات

جسٹس عائشہ ملک کی تعیناتی کی طرح جسٹس عالیہ نیلم کی بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نامزدگی پر نئی بحث چھڑ گئی۔ اس نامزدگی پر بھی وکلاء منقسم نظر آرہے ہیں۔ کچھ کے نزدیک جسٹس عالیہ نیلم کی پروموشن انکی اہلیت و قابلیت کی بدولت ہے مگر کچھ کے

اب تاخیر نہ کریں

رودادِ خیال ۔۔۔صفدر علی خاں پاکستان کا شروع سے ہی یہ المیہ رہا ہے کہ ملکی مفاد کو سیاست پر قربان کرنے کی روایت کو آگے بڑھایا گیا ۔سارے سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کا طریقہ کار ضرور مناسب تصور کیا جاتا رہا ہے مگر یہاں ہٹ دھرمی اور صوبائی

شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی کانفرنس اور امن قائم کرنے کا عزم

اداریہ پاکستان کے امن کی خاطر اقدامات کی دنیا معترف ہے ،عالمی امن کیلئے بے مثال قربانیاں پاکستان کی تاریخ کا حصہ رہیں گی ۔دنیا کو محفوظ بنانے کے لئے دہشتگردی کی جنگ کا جانی و مالی نقصان الگ ہے ،ان سب کے باوجود پاکستان اپنے امن کے

ارے بجلی، مفلسی اک جرم ہے

تحریر: عاصم نواز طاہرخیلی کسی نے سچ ہی کہا تھا کہ سیاست کے سینے میں دل نہیں بلکہ زاتی مفادات ہوتے ہیں۔ ایسی ہی سیاست کی بد ترین شکل ہمیں پاکستان میں دیکھنے کو ملتی ہے۔ یہاں اشرافیہ نے وسائل اپنے لیے اور مسائل عوام کے لیے رکھے ہوئے ہیں۔