براؤزنگ ٹیگ

columns

آج بھی بھٹو زندہ ہے

(حصہ اوؔل، دوم، سوم) حصہ اوؔل سال 2011 صدر آصف علی زرداری کی جانب سے آئین پاکستان کے آرٹیکل 186کے تحت سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس دائر کیا گیا۔ پاکستانی عدلیہ کے معزز ججز جو آئین اور قانون کے مطابق اپنے فرائض کی انجام دہی اور

بچوں کے حقوق کا تحفظ: وفاقی محتسب کا اہم کردار

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے 1959میں منظور شدہ بچوں کے حقوق کا اعلامیہ ایک اہم دستا ویز ہے، جس میں بچوں کی صحت کی دیکھ بھال، اچھی غذائیت، تعلیم اور بچوں کے حقوق کی وضاحت کی گئی تھی۔ اس اعلامیہ نے آگے چل کر بچوں کے حقوق سے متعلق بین

بجٹ کے آفٹر شاکس

بجٹ کا زلزلے سے کوئی تعلق ہے؟بظاہر تو نہیں ہے ،زلزلہ کم شدت کا ہو،کسی جانی یا مالی نقصان کا باعث نہ ہو تب بھی خوف ذدہ کرتا ہے 2005ء کے زلزے اور اس کی ہولناک تباہی کی تکلیف دہ یادیں آج بھی موجود ہیں ۔وہ دن بھولا نہیں جا سکتا،خوف کو جو عالم

دکھی انسانیت اور فلاحی خدمت کرنے والے لوگوں کے دلوں میں بستے ہیں

احساس کے انداز تحریر ؛۔ جاویدایازخان امریکہ میں سب سے مشہور براڈکاسٹر اوپرا ونفری ہیں۔ اس نے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تو لوگوں نے فٹ بال اسٹیڈیم میں اس کے اعزاز میں ایک الوداعی تقریب منعقد کی لیکن یہ جان کر

خاموشی رشتوں کو بچاتی ہے

تحریر : خالد غورغشتی اگر فَضول گُوئی پر عالمی سطع کا مُقابلہ رکھا جائے تو ہماری قُوم اوّل آئے گی ۔ کیوں کہ اس قوم کا بچہ بچہ آپ کو حکمت سے لے کر سیاست اور دین سے لے کر معیشت تک ہر میدان میں بولتا نظر آئے گا پھر بھی نہ جانے ہمارے ملک میں

وزیراعظم کے ویژن پر عملدرآمد سے تعمیر وترقی کی منزلیں آسان

موجودہ حکومت معیشت کو ٹریک پر لانے کے لئے بہترین حکمت عملی اختیار کئے ہوئے ہیں ،قومی مفاد کو ہر آن مقدم رکھنے کے عمل نے ہی معاملات کو بہتری کی جانب گامزن کیا ہے ۔وزہراعظم شہباز شریف کے وژن نے ملکی سلامتی کو مقدم رکھتے ہوئے تعمیر وترقی

ترک اداکار جلال آل ارطغرل ڈرامہ سیریز کا کردار عرف عبد الرحمن غازی

میں نے پاکستانی بھائیوں کی محبت کی شدت کو دیکھ کر خود کو اس محبت کے نیچے دبا ہوا محسوس کیا* ۔مجھے بریانی بہت پسند ہے بٹر چکن بھی بہت پسند ہے۔جب ہمیں کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو سب سے پہلے پاکستان ہی مدد کو اتا ہے۔جب ترکیے میں زلزلہ آیا کوئی بھی

سوشل میڈیا۔۔ تحمل اور برداشت

برداشت اور عدم برداشت کے فرق سے دنیا کو بخوبی واقف ہونا چاہیئے تھا لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہو سکا۔ شاید ہم چیزوں کو سطحی طور پر لیتے ہیں اور دور سے گہرائی کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔ ویسے بھی سارے اندازے صحیح نہیں ہوتے ہیں اور صحیح اور

قصہ 16ارب اور نااہلیوں کی داستان کا۔

آخرکار وزیر اعلی پنجاب نے محکمہ صحت کا 16ارب روپے کا بجٹ منظور کرہی لیا مگر ہزاروں وعدوں اور لاکھوں نعروں کے باوجود پنجاب کے غریب مریضوں کو ادویات اور ٹیسٹوں کی سہولیات تاحال نہیں مل سکیں اس کی وجہ سیکرٹری صحت علی جان کی نااہلی کے علاوہ