ماہانہ آرکائیو

September 2024

پاکستان کے لیے 6، 7 اور 8 ستمبر کی اہمیت

(تحریر: عبدالباسط علوی) 6 ستمبر 1965 کو پاکستان کو بھارت کے ساتھ ایک بڑے فوجی معرکے کا سامنا کرنا پڑا، جسے 1965 کی پاک بھارت جنگ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ زیادہ تر متنازعہ کشمیر کے مسئلے کے ارد گرد مرکوز یہ جنگ پاکستان کی تاریخ میں ایک

قطعہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

زاہدعباس سید صوفی حالت میں وہ سچ کہتا نہیںنشے میں جھوٹ جو کہتا ہے غلط تیسرا فرقہ منافق کے سوا کیا ہوگاظلم چپ چاپ جو سہتا ہے غلط

پنجاب کے ہنر مند نوجوانوں کو جدید تربیت سے آراستہ کرنے کا فیصلہ

اداریہ پاکستان میں نوجوانوں کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ترقی کی منزل کو آسان بنایا جاسکتا ہے ۔آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبےپنجاب کی تعمیر وترقی کو روکا گیا ،ایک طویل عرصے تک جنوبی پنجاب کے ناتجربہ کار سیاستدان نے اسکے

ٹریفک مسائل سے چھٹکارے کی صورت

عبدالقدیر شامی دنیا کی مذہب اقوام کے ہر کام میں جدت اور آسانی لائی گئی ہے ،ٹریفک کے نظام کی ترقی یافتہ اقوام میں کامیابی کا بنیادی سبب ایمانداری ،میرٹ اور تمام شہریوں کے لئے یکساں قوانین کا نفاذ ہے ،ہمارے ہاں بس اس چیز کا ہی فقدان ہے

میں نے آئین بنتے دیکھا

منشا قاضی حسب منشا پھول نے سحر کے وقت اسمان سے فریاد کی وہ اس سے میری شبنم چھین لی گئی ہے اسے کیا معلوم تھا کہ اسمان اپنے ستارے کھو چکا ہے ٹیگور کا یہ گراں مایہ جملہ منجملہ اپنے اندر ایثار قربانی کے کئی ابواب لیے ہوئے ہے ۔ غیر ملکی لوگ

برداشت اور ظرف

تحریر ؛۔جاویدایازخان کہتے ہیں کہ برداشت کا ہمارے ظرف سے بڑا قریبی تعلق ہوتا ہے کیونکہ ہمیں قوت برداشت ہمارا ظرف ہی فراہم کرتا ہے ۔عدم برداشت دراصل ہمارے ظرف کی کمزوری کی ایک علامت سمجھی جاتی ہے ۔موجودہ معاشرے میں بڑھتا

کہتے ہیں کہ غالبؔ کا ہے انداز بیاں اور

دشتِ امکاںبشیر احمد حبیب (دوسرا حصہ) کائنات کے حوالے سے اقبال نے بہت بعد میں کہا ۔ یہ کائنات ابھی ناتمام ہے شایدکہ آ رہی ہے دمادم صدائے کن فیکوں غالب نے بہت پہلے کہا اور بہت خوب کہا۔۔ آرایش جمال سے فارغ نہیں ہنوزپیش نظر ہے

قطعہ

وہ ریا کار جو چاہت کو سمجھتے ہی نہیں پیار کے بدلے یہاں سیکھا ہے نفرت کرنا ایسے ہم دور میں رہتے ہیں کہ ہر چیز الٹسچ کی توقیر نہیں، جھوٹ کی عزت کرنا

مہنگائی کم کرنے کیلئے حکومتی کاوشیں کامیاب ہونے لگیں

اداریہ ملک میں مہنگائی کے عذاب نے عوام کا جینا مشکل کیا تو ہر طرف اس جن کو قابو کرنے کے مطالبات سامنے آئے ،بے تحاشا مالیاتی بحرانوں کے باعث عوام کو فوری ریلیف دینا محال رہا جس پر موجودہ حکومت نے عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کی خاطر