اداریہ

29

پاکستان ،چین کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے تیار

پاکستان نے چین کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کااظہار کیا ہے ۔پاکستان کی جانب سے چین کے ساتھ کام کرنے کی تیاری بھی کرلی ہے اس حوالے سے
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان جدید ٹیکنالوجی سے ملکی زرعی شعبے کی پیداوار اور زرعی برآمدات میں اضافے کے لیے کوشاں ہے، پاکستان چین کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، جدید زراعت و دیگر شعبوں میں اشتراک کے فروغ کا خواہاں ہے۔چین کی کمیونسٹ پارٹی کے شینزن کے سربراہ اور صوبہ گوانگ ڈونگ کے نائب سربراہ مینگ فین لی نے وزیرِ اعظم شہباز شریف سے شینزن میں ملاقات کی۔ملاقات میں مینگ فین لی نے وزیر اعظم کا شینزن آنے پر خیر مقدم کیا اور انہیں شینزن کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ کئی برس بعد شینزن آکر دلی خوشی ہوئی، شینزن کی حکومت اور اس کے عوام کی مہمان نوازی پر مشکور ہوں۔پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے اونچی، سمندر کی گہرائی جتنی گہری اور شہد سے میٹھی ہے، پاکستانی قیادت اور عوام ہر مشکل وقت میں چین کے تعاون پر چینی قیادت اور اس کے عوام کی مشکور ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، چین کی ون-چائنا پالیسی کی بھرپور حمایت کرتا ہے، شینزن لاہور کا سسٹر شہر اور گوانگ ڈونگ پنجاب کا سسٹر صوبہ ہے، پاکستان چین کی ترقی سے بہت متاثر ہے اور چین کی ترقی سے سیکھنا چاہتا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پاکستانی اور چینی کمپنیوں کے اشتراک اور سرمایہ کاری سے ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے کوشاں ہے، اپنے دورے کے شینزن سے آغاز کا مقصد شینزن کی ترقی بالخصوص انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے کی ترقی سے سیکھنا ہے۔پاکستانی حکومت جدید ٹیکنالوجی سے ملکی زرعی شعبے کی پیداوار اور زرعی برآمدات میں اضافے کے لیے کوشاں ہے، پاکستان چین کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، جدید زراعت و دیگر شعبوں میں اشتراک کے فروغ کا خواہاں ہے۔اکستان کی سب سے بڑی طاقت اس کی نوجوان افرادی قوت ہے جو ملکی آبادی کے 60 فیصد ہے، شینزن اور پاکستان میں یہ قدر مشترک ہے، امید کرتا ہوں کہ شینزن میں پاکستانی طلبہ کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔ملاقات میں مینگ فین لی نے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی بہت مضبوط اور گہری ہے، شینزن کی حکومت اور شینزن کے لوگوں کے لیے آپ کی میزبانی اعزاز کی بات ہے۔ امید کرتا ہوں آپ کی چینی اعلیٰ قیادت بالخصوص چینی صدر شی جن پنگ اور چینی وزیرِ اعظم لی کیانگ کے ساتھ ملاقاتیں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات اور شراکت داری کے فروغ کے حوالے سے مفید ثابت ہوں گی۔ان حالات میں پاکستان کے ساتھ چین کے مختلف شعبوں میں تعلقات کے فروغ کی راہیں کھل رہی ہیں اور دونوں ممالک دوستی کے رشتے کو مزید مستحکم بنارہے ہیں جس سے تعمیر وترقی کے نئے امکانات روشن ہورہے ہیں ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.