اداریہ

59

پاک ایران دوستانہ تعلقات کو نئی جہت مل گئی

صدر ابراہیم رئیسی کے حالیہ دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے دوستانہ تعلقات کو نئی جہت ملی ہے ۔پاک ایران تعلقات سے خطے کی تعمیر وترقی کا نیا باب روشن ہو رہا ہے ،دوطرفہ تعاون کے حالیہ معاہدوں سے دونوں ملکوں کے عوام کو خوشحالی کی نئی سمت میسر آئے گی ۔اس حوالے سے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا ہے کہ ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی حجم قابل قبول نہیں ہے، ہم نے پہلے مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی، ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے اس میں شرکت کی، تقریب میں پاکستان اور ایران نے 8 سمجھوتوں پر دستخط کردیے۔اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایران کیساتھ ہمارے دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، ایرانی صدرسے سیکیورٹی اور تجارت سمیت دوطرفہ پہلوؤں پرتبادلہ خیال ہوا۔ دونوں ممالک کے درمیان جو باہمی رشتے ہیں مذہب، تہذیب تجارت کے اس حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی، اس میں شک نہیں کہ 1947 میں ایران ان چند ممالک میں سر فہرست ہے جس نے پاکستان کو تسلیم کیا، ہمارے رشتے صدیوں پر محیط ہیں، یہ ہے وہ تعلق جس کو اب ہم نے ترقی و خوشحالی اور عوام کی بہتری کیلئے استعمال کرنا ہے۔ ایران کے لوگ بہت خوبصورت ہیں، آپ اسلام آباد آئے ہیں ، آپ بزرگ تہران سے اسلام آباد آئے اور یہ بھی ایک خوبصورت شہر ہے تو یہ خوبصورتی کا ایک حسین مقابلہ پیش کرتا ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آپ فقہ قانون جیسے موضوعات پر کافی معلومات رکھتے ہیں، آپ کی قیادت میں ایران نے ترقی کی اور یہ موقع ہے کہ پاک ایران تعلقات کو بہتر کریں اور سرحدوں پر ترقی اور خوشحالی کے مینار قائم کریں، ہمیں یہ موقع ملا ہے کہ ہم اس دوستی کو ترقی اور خوشحالی کے سمندر میں بدل دیں۔انہوں نے کہا کہ آج ہم نے جو اقتصادی ترقی کے فیصلے کیے وہ منظر عام پر آجائیں گے، میں آپ کو ستائش پیش کرنا چاہتا ہوں کہ غزہ کے مسلمانوں پر جو پہاڑ توڑے جارہے ہیں تو آپ نے ایک مضبوط مؤقف اپنایا اور پاکستان اس سلسلے میں غزہ کے بھائی بہنوں کے ساتھ ہے، ایسا ظلم پہلے کبھی نہیں دیکھا کہ 34 ہزار مسلمان شہید کردیے گئے، بچے شہید کردیے گئے اور آج بھی سیکیورٹی کونسل کی قرارداد کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں اور اقوام عالم خاموش ہے تو اسلامی ممالک کو مل کر ہر فورم پر اپنی بھرپور آواز اٹھانی چاہیے تا وقت کہ فلسطین میں جنگ ختم نہیں ہوجاتی۔وزیر اعظم نے بتایا کہ اس طرح کشمیر کی وادی ان کے خون سے سرخ ہوچکی ہے، میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ نے کشمیریوں کے آواز اٹھائی اور مجھے امید ہے کہ کشمیریوں کو ان کے حقوق ملیں گے۔صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ آخر میں میں آپ کا اور آپ کے وقد کا شکرگزار ہوں کہ آپ اپنے دوسرے گھر کا دورہ فرما رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں ہمارے تعلقات مزید مضبوط ہونگے۔جاری اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان ویٹرنری و حیوانات کی صحت کے شعبے میں تعاون کے معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے،اسکے علاوہ پاکستان اور ایران کے درمیان جوائنٹ فری اکنامک زون اسپیشل اکنامک زون کے قیام کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے۔ایران کی وزارت کوآپریٹو لیبر اینڈ سوشل ویلفیئر اور وزارت سمندر پار پاکستانیز و پاکستان کی انسانی وسائل کی ترقی کے درمیان تعاون کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے۔دونوں فریقین نے پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور ایران کی نیشنل اسٹینڈرڈ آرگنائزیشن کے درمیان تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔ مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کیے ہیں ۔ پاکستان کی وزارت اطلاعات و نشریات اور ایران کی آرگنائزیشن آف سینما اینڈ آڈیو ویژوئل افیئرز کے درمیان دونوں ممالک میں فلموں کے تبادلے اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے بھی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔بلا شبہ دو برادر اسلامی ممالک کے دوستانہ تعلقات کو خراب دیکھنے والوں کے عزائم خاک میں ملائے جاچکے ہیں ۔دونوں ملکوں نے دہشتگردی سمیت ہر طرح کی مشکل کا ملکر سامنا کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے ۔دونوں برادر اسلامی ممالک کی مشترکہ کاوشوں سے پائیدار امن کے راستے بھی ہموار ہوکر رہیں گے ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.