پاکستان کی ایک کے مقابلے میں چھ سے کامیابی جبکہ بھارت نے رفال طیاروں سمیت بڑے پیمانے پر نقصان کا اعتراف کرتےہو ئے کہا ہے جب جنگیں ہوتی ہیں تو نقصان تو ہوتا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹینینٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج نے قوم سے کیا ہوا وعدہ نبھایا جس پر ہم اللہ کے شکر گزار ہیں جب کہ پاکستان نے سیز فائر کی کوئی درخواست نہیں کی، جنگ بندی کی خواہش بھارت کی تھی۔
ترجمان پاک فوج لیفٹینینٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے 11 مئی کی شام پاکستان ایئرفورس اور پاکستان نیوی کے افسران کے ہمراہ تفصیلی پریس کانفرنس کی جس میں آپریشن بنیان المرصوص سے متعلق تمام معلومات فراہم کیں اسی شام بھارتی فوج کے اعلی افسران نےبھی ایک تفصیلی نیوز کا نفرنس کی جس میں انہیں صحافیوں کے چبھتے سوالوں کا سامنا کرناپڑا۔ ہم دیکھ رہے تھے جسطرح پاکستان کی جانب سے جوابی وار آپریشن بنیان المرصوص کے بعد بھارتی حکام اور ترجمان بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اسی طرح فوجی افسران بھی بوکھلائے ہوئے نظر آتے ہیں وہ صحافیوں کے سوالوں کے سیدھے سادے جوابات دینے کی بجائے گھما پھرا کر اشاروں کنایوں سے وقت گزاری کرتے رہے جبکہ دوسری جانب پاکستانی فوجی افسران نے تفصیلی بریفنگ کے بعد صحافیوں کے تمام سوالوں کے واضح اور کھل کر جوابات دیے اور یہ سیشن تین گھنٹے تک چلا۔جس میں بتایا گیاکہ
6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارتی جارحیت کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت درجنوں شہادتیں ہوئیں جسکے بعد آپریشن بنیان المرصوص شروع کیا اور پاکستان کی مسلح افواج نے قوم سے کیا ہوا وعدہ نبھایا جس پر ہم اللہ کے شکر گزار ہیں۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ پاکستانی افواج اپنی غیور اور بہادر قوم کا شکریہ ادا کرتی ہے جب کہ مسلح افواج کے ہر افسر، سپاہی، ایئرمین اور سیلر کے انتہائی مشکور ہیں جنہوں نے اپنی جرت اور پیشہ وارانہ مہارت اور قربانی سے میدان جنگ میں کامیابی کو ممکن بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج، پوری قوم خصوصاً نوجوانوں کے جذبے، حوصلے اور بھرپور حمایت پر دل کی گہرائیوں سے شکرگزار ہیں، جنہوں نے مشکل ترین وقت میں ہمارے حوصلے کو بڑھایا، پاکستان کے ان نوجوانوں کے بھی مقروض ہیں جو سائبر اور انفارمیشن کے محاذ پر صف اول کے سپاہی بنے، پاکستان کے متحرک اور بہادر میڈیا کے بھی شکرگزار ہیں جنہوں نے بھارت کے پروپیگنڈا اور جنگی جنون کے خلاف آپریشن بنیان مرصوص یعنی آہنی دیوار کی طرح کھڑے ہوئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پریس بریفنگ کے دوران پاکستان کی سیاسی قیادت کے جذبے کو بھی سراہتے ہوئے کہاکہ ہم بلا تفریق تمام سیاسی جماعتوں کے قیادت کے بھی ممنون ہیں جنہوں نے سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر، وطن کےدفاع میں متحد ہوکر افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا بہترین مظاہرہ کیا، مسلح افواج بالخصوص پاکستان کے وزیراعظم اور ان کی کابینہ کی قائدانہ صلاحیتوں اور جرت مندانہ فیصلوں کی بھی قدر دان ہیں، جنہوں نے ملک کو اس نازک موڑ پر درست سمت میں رہنمائی فراہم کی۔
ترجمان پاک فوج نے قوم کو آپریشن بنیان المرصوص کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا جس میں تینوں افواج کی مکمل ہم آہنگی کے ساتھ حقیقت وقت پر صورتحال کی آگاہی، نیٹ ورک سینٹرک وار فیئر اور ملٹی ڈومین آپریشنز کی مکمل صلاحیت بروئے کار لائی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ زمین، فضا، سمندر اور سائبر اسپیس میں مکمل ہم آہنگی سے اہم اہداف کو تباہ کیا گیا اور پاکستان کے خلاف استعمال ہونے والے بھارت کے 26 اہم ملٹری ٹارگٹس کو نشانہ بنایا گیا، وہ تنصیبات جو پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ میں استعمال ہوتی ہے، ان تنصیبات کو نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں بلکہ بھارت کے اندر بھی نشانہ بنایا گیا۔ یہاں یہ بات واضح کرتے چلیں کہ پاکستان کی مسلح افواج کے ترجمانوں کے دیے گئے اعداد د شمار اور جنگی حکمت عملی عالمی میڈیا کے عین مطابق ہیں جبکہ بھارتی آفیشلز کے بیانات اور اعلانات بین الاقوامی صحافتی کوریج سے مطابقت نہیں رکھتے ۔پاکستان نے واضح کیا کہ ہم نے سورت گڑھ ، سرسہ، بجھ، آدم پور، اونتی پورہ، اودھم پور، نالیہ، برنالا، بٹھنڈہ، الواڑا، سری نگر، جموں، مامون، امبالا اور پٹھان کوٹ بیاس اور نگروٹا میں موجود براہموس میزائل کے ذخائر جو پاکستانی شہریوں پر حملوں میں استعمال ہوئے کو تباہ کیا۔ جبکہ بھارتی آفیشلز اپنے ہی صحافیوں کو پاکستان کی کسی فوجی تنصیب کو نقصان کی معلومات فراہم نہ کرسکے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ بھارت کے ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم کو پاک فضائیہ نے بوجھ اور آدم پور مقامات پر نشانہ بنایا جب کہ اڑی میں فیلڈ سپلائی ڈیپو اور پونجھ میں ریڈار سسٹم جیسے لاجسٹک اور سپورٹ مراکز کو بھی نشانہ بنایا گیا، کے جی ٹاپ، نشہرہ میں موجود 10 بریگیڈ اور 80 بریگیڈ کی کمانڈ تنصیبات کو بھی تباہ کیا گیا، یہ وہ تنصیاب ہیں جہاں سے بلااشتعال فائرنگ کرکے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ راجوڑی اور نوشیرہ میں موجود ملٹری اینٹلی جنس کی یونٹس اور ان کی فیلڈ عناصر جو پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث پراکسیز کو سپورٹ دیتے تھے ان کو بھی ختم کیا گیا جب کہ لائن آف کنٹرول کے باہر وہ تمام آرٹلری، لاجیسٹک اور پوسٹیں جو آزاد کشمیر میں شہریوں پر فائرنگ کرتی تھی ان پر شدید اور مسلسل جوابی کارروائی کی گئی، یہاں تک کہ انہوں نے سفید جھنڈے لہرادیے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے ڈرونز کے ذریعے پاکستان کے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تاکہ عوام میں خوف پھیلایا جاسکے اور ان کو ڈرایا جاسکے، اس کے رد عمل میں آپریشن بنیان مرصوص کے دوران پاکستان کی مسلح ڈرون بھارت کے دارالحکومت نئی دلی سمیت بڑے شہروں اور مقبوضہ کشمیر سے لے کر گجرات تک مسلسل پرواز کرتے رہے تاکہ پاکستان کی صلاحیت کا نہ صرف اظہار کیا جاسکے بلکہ یہ بتایا جاسکے اس ڈرون کے ڈومینز کا موجودہ