مشکل آ پڑی تھی،
دونوں ہاتھ سر پہ، میں پریشان بیٹھا تھا،
دوسو بچپن کا دوست تھا،
آیا تو سوچا دو لفظ تسلی کے بولے گا۔۔۔۔
یہ کیا عورتوں کی طرح پریشانی سر پہ سوار کر لیتے ہو،
یہ تو بزدلی ہے یار،
ساتھ دینے کے بجائے الٹا دوسو طنز کر رہا تھا۔۔۔
کچھ وقت بعد،
دوسو بھی اسی حالت میں بیٹھا تھا،
کیا عورتوں کی طرح بیٹھے ہو،
بہادر بنو یار،
میں نے دوسو سے کہا۔۔۔
تم دوستی کے نام پہ کلنک ہو،
ساتھ دینے کے بجائے بس طنز ہی کرنا،
یہ کہہ کر دوسو نے دوستی ختم کر دی۔