پاکستان اور ملائیشیا کے بہت پرانے دیرینہ تعلقات ہیں اور ہم اس روایت کو مستقبل میں بھی برقرار رکھتے ہوئے مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں،گزرتے وقت کے ساتھ ان کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ کی خاطر اہم پیشرفت ہوئی ہے۔پاکستان اور ملائیشیا کےمابین تیز رفتاری ترقی کے تقاضوں سے ہم آہنگ تعاون کے معاہدے ہورہے ہیں اس تناظر میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے بتایا ہے کہ ملائیشیا اور پاکستان کا تعاون ٹیکنالوجی میں جدت کا باعث بنے گا اور دونوں ملکوں کی معیشت میں بہتری لائے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے 5 جی ٹیکنالوجی پر ریگولیٹری ماسٹرکلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملائیشیا اور پاکستان کے ادارے پی ٹی اے کے درمیان مفاہمت کی یادداشت ( ایم او یو) پر دستخط ہونا خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایم او یو مختلف اداروں کے لیے نئی راہیں کھولے گا، اس حوالے سے پاکستان ڈیجیٹل پالیسی لانچ کی گئی ہے جس کے تناظر میں ترقی مزید آسان ہوگی۔ایم او یو پر دستخط کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ ملائیشیا اور پاکستان کا تعاون ٹیکنالوجی میں جدت کا باعث بنے گا اور دونوں ملکوں کی معیشت میں بہتری لائے گا،یہ شراکت داری دونوں ممالک کے درمیان ٹیلی کام، ڈیجیٹل اختراع اور کنیکٹیوٹی کے میدان میں تعلقات کو مضبوط کرے گی۔وفاقی وزیرنے کہا کہ اب ہم کسی بھی موقعے کو کھونے کے متحمل نہیں ہو سکتے، ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی پاکستان میں ترقی کے اولین محرکات میں سے ایک ہے، پاکستان کو صنعتی انقلاب 4.0 اور 5.0 کے لیے تیار کرنے کے لیے ہم نے بگ ڈیٹا اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ، GIS اور خلائی ٹیکنالوجی کے لیے قومی مراکز قائم کیے ہیں۔احسن اقبال نے دعویٰ کیا کہ 2035 تک ہم1 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن جائیں گے، اس کے لیے فائیوجی فارمولے کے تحت اڑان پاکستان کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈیجیٹل انقلاب آپ کے دروازے پر دستک دے رہا ہے، ہم نے اس کے تحت دنیا کے ساتھ قدم ملانا ہے، ورلڈ بینک کے مطابق 5G ٹیکنالوجی 2030 تک عالمی اکانومی میں 13.2 ٹریلین امریکی ڈالر تک کا اضافہ کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ تیز رفتار انٹرنیٹ کی فراہمی ملک کے کونے کونے میں ہو،اے آئی کے تحت اب ترقی سوچ سے کہیں زیادہ تیزی سے ممکن ہے،ہمارا ہدف ہے کہ پاکستان کا کوئی نوجوان اس تیز رفتار ترقی سے محروم نہ رہے بلکہ بہتر انداز میں اس کا حصہ بنے۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی نے مزید کہا کہ اب ہم فائیو جی اسپیکٹرم کے لیے تیار ہیں جو تیزرفتار کنیکٹوٹی کے لیے مزید آسانی پیدا کرے گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ڈیٹا سیکورٹی پر بھی تیزی سے کام ہو رہا ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ یہ تمام اقدامات پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کو بڑھا رہے ہیں۔قبل ازیں اکتوبر 2024کے دوران پاکستان اور ملائیشیا نے تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، زراعت اور دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیاگیا تھا ۔گزشتہ برس کے دوران ملائیشیا اور پاکستان کے درمیان کل تجارت 1.4 بلین امریکی ڈالر رہی جس میں پام آئل، ملبوسات، ٹیکسٹائل، کیمیکل اور کیمیکل پر مبنی مصنوعات اور الیکٹرک اور الیکٹرانک مصنوعات شامل ہیں۔ واضح رہے۔پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان دفاعی اور سکیورٹی تعاون کو مزید بڑھانے کے لئے اپنے تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی ۔دونوں ممالک میں تمام سطحوں پر بات چیت اور وفود کے تبادلوں کی اہمیت پر زور دیا گیااور مشترکہ وزارتی کمیشن (جے ایم سی) اور دو طرفہ مشاورت بڑھانے کے لیے حکمت عملی کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا ۔دونوں ممالک کے درمیان حال ہی میں جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے ہونے والے معاہدوں سے ان ممالک کے عوام کو فائدے ہونگے ،قومیں ترقی کریں گی اور پاک ۔ملائیشیاکے تعلقات کو استحکام حاصل ہوسکے گا ۔