پاک فوج نے ملک دشمنوں کے عزائم خاک میں ملا دیئے

11

اداریہ

پاکستان کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے پاک فوج نے بے مثال قربانیاں دی ہیں،ملک وقوم کی حفاظت کی خاطر ہر لمحہ تیار سینہ سپر فوج نے عوام کو ہر مشکل سے نکالنے کیلئے جانیں تک نچھاور کی ہیں ۔حب الوطنی کا پیکر پاک فوج کی خدمات لازوال ہیں اور بلاشبہ اس ادارے نے قوم کی بلا تفریق خدمت کو ایمان کا درجہ دیا ،ان حالات میں پاک فوج کے خلاف شرانگیز پروپگنڈا ملک دشمنوں کی منظم سازش ہے ۔فوج کی ہر لحاظ سے غیر جانبداری مسلمہ رہی ہے ،اس حوالے سے پاک فوج کے ترجمان دشمن کے زہریلے پروپگنڈے پر قوم کو حقائق سے آگاہ کرکے شرپسندوں کے عزائم بے نقاب کرتے رہتے ہیں ،اسی تناظر میں پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ رواں سال دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف 32 ہزار 172 آپریشن کئے۔ روزانہ کی بنیاد پر 130 آپریشن کر رہے ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ ایک ماہ کے دوران 90 خوارجی دہشتگرد ہلاک کئے ، انتہائی مطلوب خارجی لیڈر ابوذر عرف صدام بھی مارا گیا۔ ظالموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا ، ہر پاکستانی کا خون مقدس ہے ، کسی پاکستانی کا خون رائیگاں نہیں جائیگا۔انکا کہنا تھا کہ 8 ماہ میں 193 بہادر افسران اور جوانو نے جام شہادت نوش کیا ۔بلوچستان میں بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔پاک فوج نا کسی جماعت کی مخالف ہے نا اسکا کوئی سیاسی ایجنڈا ہے، اگر فوج میں کوئی اپنے ذاتی فائدے کے لیے کسی مخصوص سیاسی ایجندے کو پروان چڑھاتا ہے تو خود احتسابی کا نظام حرکت میں آجاتا ہے۔پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ ٹاپ سٹی کیس میں فیض حمید کیخلاف باضابطہ درخواست ملی۔جو وزارت دفاع کے ذریعے موصول ہوئی، 12 اگست کو فوج نے آگاہ کیا کہ ریٹائر آفیسر نے آرمی ایکٹ کی خلاف ورزیاں کی ہیں اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کے متعدد واقعات سامنے آئے جس پر کورٹ مارشل کی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ اس بات پراتفاق ہے کہ فوج کو کسی بھی مخصوص سیاسی مفاد کے استعمال سےدور رکھا جائے گا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نے کہا ہے کہ آخری خارجی کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس میں دہشت گردی کے خلاف کئے جانے والے اقدامات، داخلی سلامتی اور دیگر امور پر بریفنگ دی۔انہوں نے کہا کہ رواں سال دہشتگردوں کیخلاف 32ہزار173مختلف نوعیت کے انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیے گئے، گزشتہ ایک ماہ کے دوران چار ہزار کے قریب آپریشن کیے گئے جن میں 90 فتنہ خوارج ہلاک ہوئے، آخری خارجی کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں اندرون اور بیرون ملک موجود دشمن عناصر کے ایما پر کی گئیں، بلوچستان میں عوام کی جان و مال کی حفاظت کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 14 سپوتوں نے جام شہادت نوش کیا، ہمیں معلوم ہے بلوچستان کے عوام میں احساس محرومی اور ریاستی جبر کا تاثر پایا جاتا ہے، 25 اور 26 اگست کو بلوچستان میں ہونے والے واقعات کا اسلام، انسانیت، بلوچ روایات سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاک آرمی قومی فوج ہے جس کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، نہ کسی سیاسی جماعت کی حمایت ہے نہ مخالف، پاک فوج خود احتسابی کے نظام پر یقین رکھتی ہیں، جس نے بھی غلط کیا سب کا احتساب ہوگا، فوج میں کوئی شخص اپنے ذاتی مفاد کےلیے کام کرے یا اپنے ذاتی فائدے کےلیے مخصوص سیاسی ایجنڈے کو پروان چڑھائے تو فوج کا خوداحتسابی کا نظام حرکت میں آتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کیس اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ فوج ذاتی اور سیاسی مفادات کے لیے کی گئی خلاف ورزیوں کو کس قدر سنجیدہ لیتی ہے اور قانون کے مطابق بلا تفریق کارروائی کرتی ہے، فیض حمید کیخلاف ریٹائرمنٹ کے بعد بھی آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کے واضح ثبوت اور شواہد سامنے آئے، جس پر انکے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کی گئی۔ فوج دیگر اداروں سے بھی توقع کرتی ہے کہ ذاتی اور سیاسی مقاصد کے لیے کوئی بھی اپنے منصب کو استعمال کرتا ہے تو اس کو بھی جوابدہ کریں گے، جنرل (ر) فیض حمید نے مخصوص سیاسی عناصر کے ایما پر قانونی و آئینی حدود سے تجاوز کیا، ڈی جی آئی ایس آئی وزیراعظم کے ماتحت ہوتا ہے، فوج الزامات پر یقین نہیں رکھتی، ہمارا خود احتسابی کا عمل ثبوتوں اور شواہد کو دیکھتا ہے۔ان حالات میں پاک فوج کی غیر جانبداری پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جاسکتا ۔اس کے باوجود ملک دشمنوں کی جانب سے عوام کو گمراہ کرنے کیلئے بے بنیاد خبریں پھیلائی جاتی ہیں ،یہی وجہ ہے کہ پاک فوج نے حقائق من وعن عوام کے سامنے پیش کرکے ملک دشمنوں کے عزائم خاک میں ملا دیئے ہیں ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.