آپریشن رائزنگ لائن: پردے کے پیچھے کچھ ہے۔۔۔!!

شبانہ آیاز shabanaayazpak@gmail.com

23

13 جون کی صبح اسرائیل نے ایران پر ایسا بھرپور حملہ کیا جس نے نہ صرف تہران کو ہلا کر رکھ دیا، بلکہ پورے مشرق وسطیٰ کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ “آپریشن رائزنگ لائن” نامی اس کارروائی میں 200 سے زائد جدید اسرائیلی طیارے، اسٹیلتھ ٹیکنالوجی، لانگ رینج میزائل اور الیکٹرانک وارفیئر سسٹمز استعمال ہوئے۔

دس سال کی منصوبہ بندی

اسرائیلی دفاعی ماہرین کے مطابق یہ حملہ اچانک نہیں تھا بلکہ ایک دہائی پر محیط خفیہ منصوبہ بندی اور موساد کی گہری رسائی کا نتیجہ تھا۔ حملے کا مقصد صرف ایٹمی تنصیبات کو تباہ کرنا نہیں، بلکہ ایران کے مکمل سکیورٹی انفراسٹرکچر کو مفلوج کرنا تھا۔

اہم ایرانی سائنسدان، جنرل سلامی، جنرل باقری، ائیر فورس چیف سمیت اعلیٰ افسران اس حملے میں مارے گئے۔ ایران کے بیلسٹک میزائل اڈے، یورینیم پلانٹس اور کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹمز بھی شدید نقصان کا شکار ہوئے۔

تین زمینی ستونوں پر کھڑا حملہ

یہ حملہ تین خفیہ زمینی بنیادوں پر کھڑا تھا:

1.⁠ ⁠تہران کے اندر خفیہ موساد اڈہ – جس سے حملے کے فوراً بعد مقامی ایرانی لانچنگ پیڈز کو نشانہ بنایا گیا۔

2.⁠ ⁠فضائی دفاع کی ناکامی – جدید آلات کی اسمگلنگ سے ایرانی ایئر ڈیفنس نظام کو جیم کیا گیا۔

3.⁠ ⁠زمینی کمانڈوز کا داخلہ – موساد آپریٹوز نے ایران کے اندر حساس تنصیبات کے قریب سے ڈرون حملے کیے جنہوں نے آرٹیفشل انٹیلیجنس کے ذریعے پن پوائنٹ ٹارگٹ کیے۔

جاسوسی کی کاری ضرب

یہ محض انٹیلیجنس نہیں بلکہ بھرپور جاسوسی کا نتیجہ تھا۔ ایران کے اندر اسرائیل کا انسانی نیٹ ورک اتنا مضبوط ہو چکا ہے کہ اہم ترین عسکری شخصیات اور تنصیبات براہِ راست نشانے پر آ گئیں۔ یہ ایران کے اندرونی سکیورٹی نظام کی مکمل ناکامی کا ثبوت ہے۔

مسلم دنیا کی خاموش فضائی حدود ؟

حیران کن پہلو یہ ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے کسی نہ کسی مسلم ملک کی فضائی حدود استعمال کیں، مگر کسی نے اعتراض نہ کیا۔ اردن، سعودی عرب، یا خلیجی ممالک نے اسرائیلی جارحیت پر خاموشی اختیار کیے رکھی۔ ایران کے جوابی حملوں میں جب ڈرونز اسرائیل کی طرف روانہ کیے گئے تو انہیں گرانے کے لیے امریکا، برطانیہ، اردن، اٹلی، یو اے ای نے مل کر حصہ لیا۔

یہ سوال اہم ہے: کیا مسلم دنیا غیر محسوس طریقے سے دشمن کے ساتھ کھڑی ہو چکی ہے؟

انٹیلیجنس اور جاسوسی کا فرق

یہاں یہ نکتہ سمجھنا ضروری ہے کہ انٹیلیجنس اور جاسوسی میں فرق ہے۔ انٹیلیجنس تکنیکی اور قانونی معلومات کا تجزیہ ہے، جبکہ جاسوسی اندرونی غداری اور خفیہ نیٹ ورک پر مشتمل عمل ہے۔ اسرائیل نے ایران کو جو ضرب دی، وہ قانونی انٹیلیجنس نہیں بلکہ شدید داخلی کمزوریوں پر مبنی منظم جاسوسی کا شاخسانہ ہے۔

پاکستان: قیادت اور حکمت کا استعارہ

ان حالات میں اگر کوئی ملک اسلامی دنیا میں استحکام، توازن اور وقار کی علامت بن کر ابھرا ہے تو وہ پاکستان ہے۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے نہ صرف افواج پاکستان کو جدید تقاضوں کے مطابق تیار کیا بلکہ دشمن کی ہر چال کا بروقت اور خاموش جواب دے کر عسکری قیادت کی بصیرت کا ثبوت دیا۔

بھارت کو خاموش پیغام

حالیہ دنوں میں بھارت کی جانب سے ایل او سی پر اشتعال انگیزی کا جس خاموش اور مؤثر انداز میں جواب دیا گیا، اس نے دنیا کو پاکستان کی عسکری اور سفارتی حکمت عملی کا قائل کر دیا۔ نہ صرف زمینی سطح پر بھارت کو پسپا کیا گیا بلکہ سفارتی محاذ پر بھی اسے تنہائی کا سامنا کرنا پڑا۔

امت مسلمہ کا اصل مسئلہ

ایران اسرائیل کشیدگی نے ایک کڑوا سچ عیاں کر دیا ہے: مسلم دنیا بیرونی حملوں سے زیادہ اندرونی تقسیم، قیادت کی کوتاہی اور باہمی بے حسی سے کمزور ہو رہی ہے۔ اگر آج مسلم ممالک ایک دوسرے کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں، تو یہ صرف سازش نہیں، بلکہ قیادت کی ناکامی بھی ہے

پاکستان کا دوٹوک مؤقف

پاکستان نے ہمیشہ امت کے مفاد کو مقدم رکھا۔ کشمیر ہو یا فلسطین، ہم مظلوموں کی حمایت سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔ لیکن ساتھ ساتھ ہم نے حکمت، توازن اور وقار کو ترجیح دی۔ آج بھی پاکستان جنگ کی نہیں، امن اور یکجہتی کی قیادت کر رہا ہے۔

ہم اقوام متحدہ، او آئی سی اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مشرقِ وسطیٰ میں فوری جنگ بندی اور سیاسی حل کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.