نئے معاہدوں سے پاک چین دوستی کو مزید مضبوط بنانے کا عزم

11

اداریہ

پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کی میزبانی کا شرف حاصل ہورہا ہے اس موقع پر غیر ملکی سربراہان کی آمد ہوئی ہے اس موقع پر ملک کے خیر خواہوں کے ساتھ سائیڈ لائن ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا ۔اس حوالے سے چینی وزیر اعظم کی آمد پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا انکے ساتھ کئی معاہدے پایہ تکمیل کو پہنچانے کی یقین دہانیاں کرائی گئیں ۔ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور مدد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا گیا ۔اس موقع پر دونوں ممالک کے مابین تعمیر وترقی کے نئے معاہدے بھی کئے گئے ۔شنگھائی کانفرنس سے پہلے وزیراعظم شہباز شریف اور چینی ہم منصب لی کیانگ کی موجودگی میں پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبہ میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کردیے گئے۔ چینی وزیراعظم لی چیانگ آج چار روزہ سرکاری دورے پر وفد کے ہمراہ ایئرچائنا کے طیارے میں نورخان ایئربیس پر پہنچے جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا بھرپور استقبال کیا، گل دستے پیش کیے گئے، توپوں کی سلامی دی گئی۔بعد ازاں چینی وزیرِ اعظم لی چیانگ وزیرِ اعظم ہاؤس پہنچے جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا، دونوں ممالک کے قومی ترانوں کی دھنیں بجائی گئیں، مسلح افواج کے دستوں نے مہمان کو گارڈ آف آنر دیا سلامی پیش کی۔ شہباز شریف نے اپنے چینی ہم منصب کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا۔وزیراعظم ہاؤس میں دونوں سربراہان کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس کے بعد نیو گوادر ایئرپورٹ کی افتتاحی تقریب کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبہ جات میں ایم او یو پر دستخط کردیے گئے۔ دونوں ممالک کے درمیان سی پیک ورکنگ گروپ، اسمارٹ کلاسز روم، گوادر پر ساتویں جوائنٹ ورکنگ گروپ، انسانی وسائل کی ترقی، اطلاعات اور مواصلات، آبی وسائل، غذائی تحفظ کے شعبہ، مشترکہ لیبارٹریوں کے قیام، ٹیلی ویژن پروگرامز کی مشترکہ پروڈکشن، کرنسی کے تبادلے اور سلامتی کے شعبے میں ایم او یوز سائن کیے گئے اور وزرا و سیکریٹریزی نے دستاویزات کا تبادلہ کیا۔وزیراعظم عوامی جمہوریہ چین لی چیانگ کا پاکستان پہنچنے پر بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم سربراہان حکومت کی 23 وی میٹنگ میں شرکت کرنے پر خوشی ہے، اس دورے کے ذریعے میں دونوں ممالک میں وسیع ، گہرے تبادلوں کا منتظر ہوں، پاکستان بھی اپنی اصلاحات اور ترقیاتی کاوشوں کے لیے پرعزم ہے، پاکستان ، چین کا ہر موسم میں ساتھ دینے والا آہنی دوست ہے۔پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان کے مطابق چینی وزیر اعظم لی چیانگ وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں، چینی وزیر اعظم 17 اکتوبر تک پاکستان میں قیام کریں گے جن کے ہمراہ تجارت، خارجہ، قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن کے وزرا بھی ہوں گے۔ وفد میں چائنہ انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کارپوریشن ایجنسی اور دیگر سینئر حکام شامل ہیں۔حکام کے مطابق دورے کا ایجنڈا وسیع ہے جس میں تعاون کو وسعت دینے اور سی پیک کے اگلے مرحلے کو شروع کرنے پر توجہ دی جائے گی، پاور سیکٹر کے قرضوں کا دوبارہ جائزہ بھی پاکستانی ایجنڈے میں شامل ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دورے کے دوران سی پیک اور دیگر منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکیورٹی ایجنڈے میں سرفہرست رہے گی، کراچی میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی کے پیش نظر چین مشترکہ سیکیورٹی کمپنی کی تجویز دے سکتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی وزیر اعظم کا یہ دورہ اس وقت خطرے میں پڑتا دکھائی دیا جب 6 اکتوبر کو جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی کے باہر دہشت گردوں نے چینی قافلے پر حملہ کیا جس میں دو چینی انجینئرز ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا تاہم حملے کے باوجود چین نے اپنے وزیر اعظم کو اسلام آباد بھیجنے کا فیصلہ کیا۔سفارتی ذرائع کے مطابق یہ اقدام ان قوتوں کیلیے پیغام ہے جو سی پیک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔بلاشبہ پاک چین دوستی کو مزید پائیدار بنانے کے حوالے سے نئے معاہدے نیا سنگ میل ثابت ہونگے ۔دونوں ملکوں کے عوام کو بھی اس حوالے سے بہت فوائد حاصل ہوسکیں گے بالخصوص پاکستان کے عوام کی خوشحالی کے نئے راستے ہموار ہوتے چلے جائیں گے ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.