ڈیلی آرکائیو

October 21, 2024

خواہشوں کے دائرے

روداد خیال ۔۔۔۔۔صفدر علی خاں اپنی ذات کے اندر رہ کر سوچنے والوں نے ہی دنیا میں برائی اور خباثت کو عام کیا ہے درحقیقت ضد اور ہٹ دھرمی سے ہی ہر طرف انتشار پھیل رہا ہے اور اب یہ وبا پاکستان میں بڑے وسیع پیمانے پر پھیل رہی ہے ۔دوسروں کو

ایران کی روس کیساتھ مشترکہ جنگی مشقیں اور عالمی جنگ کے خطرات

اداریہ مشرق وسطیٰ میں طاقت کا توازن برقرار رکھنے کیلئے اسرائیلی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا ضروری قرار پایا ہے ۔نہتے فلسطینیوں کے قتل عام پر دنیا تماشائی بنی رہی ان حالات میں ایران نے ہمت دکھائی اور اسرائیل کو للکارتے ہوئے اسے نشانہ بھی

قطعہ ۔۔۔۔۔۔

زاہدعباس سید افراتفری میں تری پنہاں ,ترا "قومی مفاد"دیکھنا مقصد ترا سب پر عیاں ہو جائے گا آبروئے حق پہ کس نے دی ہے قربانی یہاںفیصلہ خلق خدا کا یک زباں ہو جائے گا

ہماری محافظ،پروفیسر محمد اختر کی آگاہی۔

ن و القلم۔۔۔مدثر قدیراکتوبر کا مہینہ شہری زندگی ہلچل کی طرح آتا ہے اس میینہ میں دیسی مہینہ کاتک کا آغاز ہوتا ہے جو سردیوں کا پیش خیمہ ہوتا ہے ۔ دن میں گرمی اور راتوں،صبح صادق میں سردی ہوتی ہے جو بتدریج بڑھتی جاتی ہے اور محلہ کے

محبت پیار ،ہمدردی و رحمدلی ،ترس

احساس کے انداتحریر ؛۔ جاویدایازخانانسانی زندگی میں ان تین الفاظ کو بار بار استعمال کیا جاتا ہے۔ان سب کاتجربہ رکھنے کے باوجود بہت کم لوگ ہی ان سب کے بارے میں مکمل سمجھ بوجھ رکھتے ہیں ۔عموما" محبت پیار ،ہمدردی و رحمدلی کو تقریبا" ایک ہی

شنگھائی تعاون تنظیم کااعلانیہ اور ترقی کی نئی راہیں

تحریر ۔۔۔۔پروفیسر متین الحق چوہدری ایڈووکیٹ پاکستان میں 15اور 16 اکتوبر 2024 کو اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)کا 23 واں اجلاس منعقد ہوا جس میں پاکستان کو میزبانی کا شرف حاصل ہوا۔یہ پاکستان کی بہت بڑی سفارتی کامیابی ہے

نواب ناظم میو : ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اخلاص و محبت کا پیکر

شاکر عنقا بالاکوٹدنیا قدرت کا ایک ایسا عجوبہ ہے کہ جس کو آج تک نہ کوئی سمجھ سکا ہے اور نہ ہی اس کا عقدہ کسی پر کھل سکا۔ یہ انسانوں کا ٹھاٹھیں مارتا، لہریں کھاتا ہوا ایک بیکراں سمندر ہے۔ جس کی ہر لہر موج و مستی اور رنگ و ترنگ میں دوسری لہر

سید عبدالقادر گیلانی موحد اور مبلغ

تحریر۔۔۔۔۔شفقت اللہ مشتاق سید عبدالقادر گیلانی موحد اور مبلغ سیدعبدالقادر گیلانی گیارہویں والے پیر کے حوالے سے عوام الناس میں جانے پہچانے جاتے ہیں۔ ان کے ماننے والوں کی بھی بہت بڑی تعداد ہے اور ان کو ماننے کے طریقے کے ناقدین کی بھی ایک