قطعہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

لوگ جس کی ظاہری سچائی پہ مرتے رہے دل کے میلے شخص نے پہنا نیا ملبوس تھا آزمایا تھا یہ کہہ کےجسکو قسمت کا دھنی درحقیقت سب نے دیکھاوہ بڑامنحوس تھا

وزیراعظم کادورہ اور معاہدے ،پاک ازبک تعلقات کو نئی جہت مل گئی

پاک ازبک تعلقات صدیوں پرانے اور مشترکہ مذہب، ثقافت اور تاریخ پر مبنی ہیں،دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات بڑھانے کی صلاحیت موجود ہے،اس حوالے سےمئی 2024 ء کو صدر مملکت نےدورہ ازبکستان ہے موقع پر پاکستان اور ازبکستان کے…

جدید زراعتِ کی طرف پنجاب حکومت کا اھم قدم

پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی زراعت ہ ھے، جو لاکھوں افراد کو روزگار اور خوراک کی فراہمی مہیا کرتی ھے۔ تاہم، روایتی کاشتکاری کے طریقے اور موسمیاتی تبدیلیوں نے کسانوں کے لیے بہتر پیداوار حاصل کرنا مشکل بنا دیا ھے۔ ان مسائل کا حل تلاش کرنے…

مذہبی ٹچ،غربت کارڈ اور بدمعاشی نہیں حکومتی رٹ بحال کریں۔

این ایم سی، ایس ایم سی اور ایم سی ایم سی پرموشن ٹریننگ کورس پر لاہور آئے آفیسر مجھ سے ملنے گھر آئے تو وزیراعلیٰ پنجاب کے درجنوں کاموں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ تجاوزات کے خلاف ایکشن سب سے بڑا کارنامہ ہے۔ سنئیر افسران کا کہنا تھا کہ انکے…

کسان تاحال پریشان  

گزشتہ روز جناب سید عاصم منیر صاحب اور محترمہ مریم نواز صاحبہ نے گرین انیشیٹو پروگرام کے تحت چولستان میں ایک پروقار تقریب میں خطاب کیا جس میں کہا جا رہا تھا کہ ان پانچ سالوں میں حکومت پنجاب چولستان تھل سمیت پنجاب کی بیشتر بنجر اور بارانی…

عوام کو شعور دینے والے شاعر ۔۔استاد دامن

پنجابی کا کھلا پن سیاسی و سماجی طنز، برجستگی روانی، حقیقت، سادگی اور احساس میں لپٹے ان گنت معنی سے بھرپور شعر کہنے والے استاد دامن کا اصلی نام چراغ دین عرف چاغو والد کا نام میراں بخش والدہ کا نام کریم بی بی ہے۔انکی آخری آرام گاہ کے کتبے پر…

آئی ایس پی آر انٹرن شپ- عملی تجربے کے ذریعے مستقبل کے لیڈروں کی تیاری

پاکستان کے تناظر میں قوم کو پاک فوج کا شمار دنیا کی سب سے پیشہ ور اور مضبوط فوجوں میں ہونے پر فخر ہے ۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) پاکستان کی فوج کی میڈیا برانچ ہے ، جسے فوج کی عوامی شبیہہ کو مینیج کرنے اور ملکی اور بین الاقوامی…

ترجیحات کی ترتیب

ایک بڑا مشہور لطیفہ ہے کہتے ہیں کہ ایک شہر میں ایک شخص رہتا تھا لوگ اس کی بےوقوفی کی باعث اسے بدھو کہتے تھے ۔وہ اپنے اس لقب سے بڑا تنگ تھا ۔اس نے ایک دن سوچا کہ کیوں نہ شہر بدل لیا جاۓ ؟  تاکہ یہ چھاپ ختم ہو اور نئے شہر میں کسی کو کیا پتہ…

قطعہ ۔۔۔۔۔۔۔۔

وہ جس کو صرف ستانے کے ڈھنگ آتے ہیں اسی کے ساتھ بہاروں کے رنگ آتے ہیں نہ ظلم ڈھانے سے وہ باز آرہا ہے ابھی نہ ہم ہی اسکے ستم سہہ کے تنگ آتے ہیں