بجلی کے صارفین کو بلوں کی مد میں ریلیف دینے کی صورت
پاکستان میں بجلی کے ہوشربا بلوں سے ستائے عوام خودکشیوں پر مجبور ہورہے ہیں ،ملک میں بجلی مہنگی ہونے کا بوجھ عام لوگوں پر بڑھ رہا ہے جس سے غریب لوگ اب اس سہولت کے عذاب سے دوبار ہیں ،دوسو یونٹ پر ایک بھی یونٹ زیادہ آجانے کی صورت میں صارف کے بل میں یکایک ہزاروں روپے اضافی کیا جاتا ہے ،اسی طرح بجلی کے بلوں میں بے شمار ٹیکسوں کی بھرمار نے بجلی کا بل پر طبقہ کے لئے روح فرسا بنا دیا ہے ۔بجلی کی گرمیوں میں زیادہ ضرورت رہتی ہے اور انہی مہینوں میں حکومت کی جانب سے فی یونٹ قیمت بڑھائی جاتی ہے اس روایت نے اب عام لوگوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے ،حکومت کے سامنے معاشی استحکام لانے کے حوالے سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنا بھی اہم ٹاسک ہے دوسرا سب سے اہم کام بجلی کے گھریلو صارفین کو بلوں میں کسی طرح ریلیف دینا ہے ،وزیراعظم شہباز شریف اس حوالے سے کئی بار ہدایات دے چکے ہیں ،متعلقہ حکام سے بجلی کے صارفین کو ریلیف دینے کی بابت ماہرین سے تجاویز بھی طلب کی گئی ہیں ۔وزہراعظم شہباز شریف یہ کئی بار واضح اعلانات کرچکے ہیں کہ بجلی کے بلوں میں عوام کو ریلیف دینے کی فوری صورت نکالنا ہوگی ،وہ چاہتے ہیں کہ عام لوگوں پر اس مد میں زیادہ بوجھ نہ ڈالا جائے اور ایسا طریقہ کار وضع کیا جائے جس کے تحت عام صارف پر بجلی کے بل بوجھ نہ بنیں انہیں ریلیف دینا انتہائی ناگزیر ہے ورنہ عوام کی بہبود کے سارے دعوے دھرے رہ جائیں گے ۔وزئراعظم شہباز شریف کی جانب سے ماہرین کو دی جانے والی ہدایات کی روشنی میں اب ایسی تجاویز بھی سامنے لائی گئی ہیں جن پر عمل کرنے سے بجلی کے صارفین کو بلوں میں ریلیف مل سکے گا ،اس حوالے سے وزارت خزانہ اور وزارت توانائی نے صارفین کو بجلی کے بلوں میں ریلیف کیلئے مختلف تجاویز دے دیں۔جن پر عمل درآمد سے عام صارفین کو یقینی طور پر ریلیف مل سکے گا ،ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ و وزارت توانائی حکام بجلی بلوں میں ریلیف کیلئے گزشتہ ہفتے سے مل کر کام کر رہے ہیں، وزیراعظم شہبازشریف کو وزارت خزانہ اور وزارت توانائی کی تجاویز سے آگاہ کردیا گیا ہے، اس حوالے سے ابھی کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا، وزارت خزانہ نے اپنی تجویز بجلی بلوں میں ریلیف کو آئی ایم ایف سے مشروط کرنے کا کہا ہے تاہم وزارت توانائی کی جانب سے کپیسٹی پیمنٹ ادائیگیوں کیلئے 4 ٹریلین روپے تک کی رقم یکمشت ادا کرنے کی تجویز دی گئی۔
وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کو رقم یکمشت دے کر بجلی بلوں میں ریلیف دیا جا سکتا ہے، آئی پی پیز کو ادائیگیاں یکمشت کرنے سے بجلی کی قیمت میں 5 روپے فی یونٹ سے زائد کمی ہوگی، اس مقصد کے لیے آئندہ 3 سے 5 برسوں کیلئے آئی پی پیز کو اکٹھی ادائیگیاں کردی جائیں، اس سے آئی پی پیز کی ادائیگیوں کا بوجھ اور گردشی قرضہ کم ہوگا، وزارت خزانہ فنانسنگ ارینج کرنے کے بعد رقم وزارت توانائی کو فراہم کرے، وزارت توانائی وزارت خزانہ سے رقم لے کر آئی پی پیز کو یکمشت ادا کرے ،اس سے عوام کو ریلیف دینے کی صورت بنے گی ۔ادھر وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر جولائی 2024 کے بجلی بلوں کی مقررہ تاریخ میں 10 دن کی توسیع کر دی گئی،صارفین اضافی سرچارج کے بغیر توسیع کردہ تاریخ تک بل جمع کروا سکتے ہیں،وزیراعظم کے احکامات پر عملدرآمد کیلئے تمام تقسیم کار کمپنیوں، دفاتر، بنکوں اور ڈاک خانوں کو ضروری ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، جو صارفین اضافی سرچارج ادا کر چکے ہیں انہیں اگست 2024 کے بل میں ایڈجسٹ کر دیا جائے گا، مزید معلومات کیلئے صارفین متعلقہ ایس ڈی او، ریونیو دفاتر یا قریبی کسٹمر سروسز سینٹر سے رابطہ کریں