اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر عالمی برادری کا ردعمل

21

اسرائیلی دہشتگردی تیزی سے پھیل رہی ہے ۔امن عمل کو آگے بڑھانے والوں کی ٹارگٹ کلنگ سرحدوں کے پرے کروانے کا رواج ڈالا گیا ہے
اس تناظر میں فلسطین کے سابق وزیراعظم اور حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کو ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید کردیا گیا، حماس نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا جس کا بدلہ لیا جائے گا۔
حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ پر تہران میں انکی رہائش گاہ پر حملہ کیا گیا، وہ ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے لیے ایران میں موجود تھے۔
مسعود پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب میں 70 سے زائد ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی تھی۔ تاجکستان کے صدر امام علی رحمٰن اور حماس کے رہنما اسمٰعیل ہنیہ اور اسلامی جہاد کے زیاد النخلیح بھی تقریب میں شریک تھے۔
ایرانی حکام نے کہا ہے کہ اسمٰعیل ہنیہ پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جلد سامنے لائیں گے۔سعودی میڈیا الحدث نے کہا ہے کہ حماس کے رہنما اسمٰعیل ہنیہ کی تہران میں رہائش گاہ کو ایک گائیڈڈ میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔اسمٰعیل ہنیہ کی رہائش گاہ کو مقامی وقت کے مطابق رات 2:00 بجے کے قریب نشانہ بنایا گیا۔
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسمٰعیل ہنیہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا، یہ حملہ بزدلانہ کارروائی ہے، جس بدلہ لیں گے۔
ادھر حماس کے سینیئر ترجمان سامی ابو زہری نے کہا ہے کہ اسمٰعیل ہنیہ کے قتل سے اسرائیل اپنے مقاصد حاصل نہیں کرسکے گا، اور اب مقبوضہ بیت المقدس کو آزاد کرانے کے لیے ’کھلی جنگ‘ چھڑے گی، اور حماس اس کے لیے ہر قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
ایرانی پاسدارانِ انقلاب اسلامی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو تہران میں انکی رہائش گاہ پر نشانہ بنایا گیا، حملے کے نتیجے میں ان کے ایک محافظ بھی شہید ہوئے، علی الصبح پیش آنے والے واقعے کی وجوہات فوری طور پر واضح نہیں ہوسکی ہیں، البتہ حملے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
پاسدارانِ انقلاب نے کہا کہ اسمٰعیل ہنیہ ننے گزشتہ روز ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے بھی ملاقات کی تھی۔فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے اسمٰعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں سے متحد ہونے کی اپیل کی ہے۔
حماس کے سربراہ کے قتل کو بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے فلسطینیوں کو ثابت قدم رہنے پر زور دیا۔وائٹ ہاؤس کے ترجمان نےکہا کہ اسمٰعیل ہنیہ کی موت سے متعلق رپورٹ دیکھی گئی ہیں، البتہ اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب، اسرائیل کی فوج نے بھی اسمٰعیل ہنیہ کی موت سے متعلق رپورٹس پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس پر تبصرہ نہیں کرتے۔فلسطینی جہدوجہد آزادی کے ہیرو اسماعیل ہانیہ کی قاتلانہ حملے میں شہادت پرشدید عالمی ردعمل سامنے آیا ہے ،دنیا بھر سے اسماعیل ہانیہ پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی جارہی ہے ،خود قاتلوں نے خاموشی اختیار کرلی ہے۔عالمی رہنمائوں نے ہانیہ پر ایران میں حملے کو جرم قرار دیتے ہوئے مجرموں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے
ادھر ایرانی رہنما آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ اسمٰعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینا فرض سمجھتے ہیں۔دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پوری پاکستانی قوم سوگوار ہے ،انکے عزم اور مشن کو آگے بڑھانے کیلئے عالمی برادری کو کردار نبھانا ہوگا ،دنیا نئی عالمی جنگ سے بچنے کیلئے فلسطینیوں کی نسل کشی روکے ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.