اداریہ

21

قوم کا فیصلہ:28مئی والے ہی سرخرو ہوئے

پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کے لئے قوم نے بڑی قربانیاں دی ہیں ،ذوالفقارعلی بھٹو سے نواز شریف نے بڑے فیصلے کئے ،پاک فوج نےاس مشن کو مسلسل آگے بڑھایا ،قوم نے دیکھا کہ 28مئی کو پاکستان ایٹمی طاقت بن گیا اور اسی 28مئی کو نواز شریف برسوں بعد پھر سے مسلم لیگ کے بلا مقابلہ صدر منتخب ہوئے ،اس موقع پر انہوں نے قوم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ثاقب نثار کے فیصلے کو قوم نے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا ،نواز شریف نے یہ بھی کہا کہ وہ 9مئی والے نہیں 28مئی والے ہیں ،اسی تناظر میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ صدر مسلم لیگ (ن) نوازشریف کو مسلم لیگ (ن) کی صدارت دوبارہ ملنا عوام کی خدمت کا صلہ ہے۔ انکا کہنا تھا کہ میں اور یہ مجمع نواز شریف کو مبارکباد پیش کرتا ہے اور اللہ کے حضور اس بات کا شکر بجا لاتا ہے کہ جو ظلم، زیادتی آپ کے ساتھ 2017 میں کی گئی اور اس سے بھی پہلے 2002 میں کی گئی تو اللہ تعالی نے دوبارہ آپ کو اس عظیم اکثریت کے ووٹ کے ساتھ اسی منصب اور مرتبے پر عزت عطا فرمائی یہ اللہ کا فضل و کرم اور آپ کی نیت نیتی، اور پاکستان کی خدمت کا صلہ ہے۔ اللہ کا میں جتنا شکر ادا کروں وہ کم ہے کہ جو ذمہ داری پارٹی نے مجھے دی تو اب وہ امانت پارٹی نے آپ کے حوالے کردی، میں یہاں موجود سب کو مبارکباد دیتا ہوں، آج وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی اہل قیادت اور نواز شریف کی نگرانی میں حکومت خدمت کر رہی ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو 2017 میں زبردستی نکالا گیا اس جرم میں کہ انہوں نے پاکستان کی خدمت کی، اس کو ایٹمی طاقت بنایا، پاکستان کی معیشت ترقی کرنے لگی تھی، پاکستان کے دشمنوں کو یہ بات راس نا آئی اور فراڈ کے ذریعے نواز شریف کی خدمات کو پوری دنیا میں رسوا کرنے کی کوشش کی گئی مگر اب انکے منہ کالے ہوگئے اور نواز شریف سرخرو ہوگیا۔اس وقت نواز شریف کو جھوٹے کیس میں سزا دی گئی، اس کا کوئی جواز نہیں تھا، آج مخالفین بھی کہتے ہیں کہ اس وقت نواز شریف کے ساتھ ظلم و زیادتی ہوئی ہے۔رہنما مسلم لیگ (ن) نے بتایا کہ وہ دشمن جنہوں نے 2017 اور 2018 میں نواز شریف کے جیتے ہوئےالیکشن کو ایسے ہتھکنڈوں سے جیتا کہ آج ہر کوئی مجبور ہے کہنے پر وہ الیکشن نواز شریف نے جیتا تھا، وہ کون تھا؟ وہ عمران خان تھا، انہوں نے آخری رات ڈبے بدل کر الیکشن جیتا، وہ عمران خان جو اس وقت فوجیوں کے قدموں میں بیٹھتا تھا آج مجیب الرحمن کا مقابلہ کرتا ہے، میں عمران کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ ویڈیو اگر چل جاتی کہ لندن میں بیٹھ کر آپ نے فوج اور شہیدوں کے بارے میں زہر اگلا تھا تو آپ کا مکروہ چہرہ پوری قوم کے سامنے آجاتا، ہم نواز شریف کی قیادت میں دن رات کام کریں گے، عمران خان تم فوج کو بدنام کرتے ہو۔انکا کہنا تھا کہ فوج نے قربانیاں دی ہیں اور آج تم انکے خلاف زہر اگلتے ہو، میں عدلیہ سے کہتا ہوں کہ اگر پاکستان میں ترقی واپس نا آئی تو نا جج ہوگا نا کچھ اور ہوگا، مجھے امید ہے کہ ججز پاکستان کی خوشحالی کے لیے متفق ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں عمران خان کے ذاتی معاملات پر کچھ نہیں کہوں گا لیکن افواج کے افسر کے خاندانوں کو جیسے یہ رسوا کر رہے ہیں تو یہ قوم ان کو معاف نہیں کرے گی۔ان حالات میں بلاشبہ 28مئی والے سرخرو ہوئے ہیں ،ایک طویل امتحان اور مشکلات جھیل کر پھر سے عوام کے درمیان ہیں ۔اس حوالے سے اب 9مئی والے کرداروں کو بھی منطقی انجام تک پہنچانا وقت کا تقاضا ہے یہی پاکستان کے عوام کا سب سے بڑا مطالبہ بھی ہے ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.