قومی کرکٹرز نے کاکول فٹنس کیمپ کو یادگار قرار دیدیا

21
شاداب خان، بابر اعظم اور عماد وسیم
پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے لگایا گیا کاکول فٹنس کیمپ اختتام پذیر ہوگیا، قومی کھلاڑی آج اسلام آباد روانہ ہوجائیں گے، بابر اعظم کہتے ہیں کیمپ سے ٹیم کی فٹنس اور یکجہتی میں فائدہ ہوگا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے لیے کاکول فٹنس کیمپ 26 مارچ کو شروع ہوا تھا، کیمپ میں کھلاڑیوں کی فزیکل فٹنس اور اسٹرینتھ پر بھرپور توجہ دی گئی۔

کیمپ کے اختتام پر بات چیت کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ وہ تیسری بار کاکول کیمپ میں ٹریننگ کا حصہ ہیں، جب بھی آئے کچھ سیکھ کر گئے، اس کیمپ کا اصل مقصد ٹیم میں اتحاد تھا اور اس پر بہت کام ہوا۔

انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی اور آنے والے ورلڈکپ سے ہمارے پاس بہت کم وقت تھا جس پر ہم نے فزیکل فٹنس پر توجہ دی، اس کیمپ کے بعد ہمیں فزیکل فٹنس کی فکر نہیں رہے گی۔

کپتان نے کہا کہ روزے کے دوران بھی کھلاڑیوں نے ٹریننگ کی اور مزید بہتری کی کوشش کی، یہ کیمپ اس لیے بھی مختلف ہے کہ اس میں کرکٹ نہیں تھی، یہاں صرف فزیکل فٹنس اسپیڈ، پھرتی اور اسٹرینتھ پر کام ہوا۔

اس کےعلاوہ آل راؤنڈر شاداب خان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ تمام کرکٹرز بہتر فٹنس لیول اور معیار کے ساتھ واپس آئیں گے جو کہ آنے والے چیلنجز میں میدان میں اترنے پر نمایاں کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ سے قبل یہ فٹنس کیمپ بہت ضروری تھا، کھلاڑی جتنے زیادہ فٹ ہوں گے ٹیم کو فائدہ ہوگا، کیمپ کےذریعے کھلاڑیوں کوایک دوسرے کو سمجھنے کا موقع ملا۔

عماد وسیم، جنہوں نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کے بعد کیمپ میں شمولیت اختیار کی اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے حکام سے ملاقات کے بعد قومی ٹیم کے لیے دستیابی کا اعلان کیا، کہا کہ ٹریننگ کرکٹ کی عام ٹریننگ سے مختلف لیکن بہت کارآمد رہی، آرمی کے ٹرینرز نے کھلاڑیوں کی فٹنس پر بہت زیادہ محنت کی ہے۔

عماد نے کہا کہ ’ٹیم کی یکجہتی کے نقطہ نظر سے یہ کیمپ اہم تھا۔

فاسٹ باؤلر نسیم شاہ نے امید ظاہر کی کہ کاکول کیمپ کے بعد وہ مزید فٹ اور زیادہ پروفیشنل کھلاڑی کے طور پر واپس آئیں گے۔

اس کے علاوہ اعظم خان نے کہا کہ سطح سمندر سے بلندی کی وجہ سے یہ کیمپ سخت تھا لیکن اس کا فائدہ ہوا، پہاڑ کی چوٹی تک پہنچنےکا ایک منفرد تجربہ تھا جو ہمیشہ یاد رہے گا۔

قبل ازیں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ویڈیو جاری کی گئی تھی جس میں کرکٹرز کے فزیکل ٹریننگ کیمپ میں کھلاڑی مشق میں حصہ لے رہے ہیں، اس دوران اعظم خان سمیت دیگر کرکٹرز وزنی پتھر اُٹھا کر پہاڑ کی چوٹی پر پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ نیوزی لینڈ 14 اپریل کو 5 میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ کریں گے۔

دونوں ٹیمیں 18، 20 اور 21 اپریل کو پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں 3 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلیں گی۔ اس کے بعد آخری دو ٹی ٹوئنٹی میچز (25 اور 27 اپریل کو) لاہور میں کھیلے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کے اسکواڈ کا اعلان 8 اپریل کو کیا جائے گا جبکہ نیوزی لینڈ کرکٹ اسکواڈ کا اعلان کیا جاچکا ہے۔

تبصرے بند ہیں.