نو مئی کے مجرموں کو ہرحال میں کٹہرے میں لانے کا عزم

25

اداریہ

پاک فوج نے ایک بار پھر ملک دشمنوں کو قرار واقعی سزا دلوانے کا عزم ظاہر کیا ہے ۔
کور کمانڈرز کانفرنس میں پاک فوج کو بدنام کرنے کی سازشوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ
عوام کو سیکیورٹی دینے کے سوا فوج کا انتخابی عمل سے کوئی تعلق نہیں تھا
جبکہ 9 مئی کے واقعات کے ذمہ داران کو ہر صورت انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری اعلامیہ کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت 263ویں کور کمانڈرز کانفرنس جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں منعقد ہوئی۔
فورم نے شہدا کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا
جن میں مسلح افواج کے افسران اور جوانوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور
شہریوں نے ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
فورم نے عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دشمن قوتوں کے اشارے پر کام کرنے والے دہشت گردوں
ان کے سہولت کاروں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والوں سے ریاست کی پوری طاقت سے نمٹا جائے گا۔
آرمی چیف نے کمانڈرز کو ہدایت کی کہ وہ دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے خلاف
کوششوں کے ثمرات کو مستحکم کرتے رہیں۔
فورم نے بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں پر جاری جبر پر تشویش کا اظہار کیا
اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔
فورم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی سیاسی، سفارتی اور
اخلاقی حمایت ہر سطح پر جاری رکھے گا۔
فورم نے فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی اور غزہ میں جاری انسانی حقوق کی
سنگین خلاف ورزیوں اور جنگی جرائم کی مذمت بھی کی۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کو پاکستانی قوم کی مکمل سفارتی، اخلاقی اور
سیاسی حمایت حاصل ہے، جبکہ مسئلہ فلسطین کے پائیدار حل کے لیے اپنے بھائیوں کے
اصولی مؤقف کی حمایت جاری رکھی جائے گی۔
فورم نے عام انتخابات کے دوران انتخابی عمل کے لیے محفوظ اور پرامن ماحول پیدا کرنے کے لیے
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے رہنما خطوط کی روشنی میں ہر ممکن تعاون فراہم کرنے پر
سول انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اورسیکیورٹی فورسز کی کوششوں کو سراہا۔
کور کمانڈرز نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے دیے گئے مینڈیٹ کے مطابق عام انتخابات کے
انعقاد کے لیے عوام کو محفوظ ماحول فراہم کیا
اس سے زیادہ افواج پاکستان کا انتخابی عمل سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
فورم نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ کچھ مخصوص سیاسی عناصر سوشل میڈیا پر اور
میڈیا کے کچھ حصوں کی طرف سے مداخلت کے غیر مصدقہ الزامات کے ساتھ مسلح افواج کو بدنام کیا جارہا ہے
جو انتہائی قابل مذمت ہے۔
شرکا کا کہنا تھا کہ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ گڈ گورننس، معاشی بحالی، سیاسی استحکام اور
عوامی فلاح و بہبود جیسے حقیقی مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے
ایسے مفاد پرست عناصر کی پوری توجہ اپنی ناکامیوں کوپس پشت ڈال کر
سیاسی عدم استحکام اور بےیقینی کی صورتحال پیدا کرنے پر مرکوز ہے۔
فورم نے اس بات پر زور دیا کہ غیر آئینی اور بے بنیاد سیاسی بیان بازی اور جذباتی
اشتعال انگیزی کا سہارا لینے کے بجائے ثبوت کے ساتھ مناسب قانونی عمل کی پیروی کی جائے۔
فورم نے وفاق اور صوبوں میں اقتدار کی ہموار جمہوری منتقلی پر اطمینان کا اظہار کیا۔
فورم نے امید ظاہر کی کہ انتخابات کے بعد کا ماحول مطلوبہ سیاسی اور معاشی استحکام لائے گا
جس کے نتیجے میں پاکستان کے عوام میں امن اور خوشحالی آئے گی۔
فورم نے اظہار خیال کیا کہ وہ اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ جمہوری استحکام ہی ملک کی ترقی کا راستہ ہے۔’9 مئی کے ذمہ داران کو ہر صورت انصاف کے کٹہرے میں لانے کاعزم ظاہر کیا گیا
شرکا نے اس بات کی توثیق کی کہ عسکری قیادت چیلنجز اور خطرات سے پوری طرح باخبر ہے اور وہ پاکستان کے لچکدار عوام کی حمایت کے ساتھ اپنی آئینی ذمہ داریوں کو نبھانے کے لیے پرعزم ہے۔
فورم نے سیکیورٹی خطرات سے نمٹنے اور ملک میں سماجی و اقتصادی ترقی کو بلند کرنے میں حکومت کو مکمل تعاون فراہم کرنے کا اعادہ کیا ۔
ان حالات میں پاک فوج کا ملک دشمنوں کے خلاف بیانیہ ہی عوام کا بیانیہ ہے اور عوام کی رائے کا احترام واجب ہے ۔

07/03/24

https://dailysarzameen.com/wp-content/uploads/2024/03/p3-4-1-scaled.jpg

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.