مظلوم کشمیریوں کو بھارتی ظلم وجبر سے نجات دلانے کی خاطر ان سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے 5فروری کو یوم کشمیر کے طور پر منایا گیا ۔اس موقع پر پاکستان کے عوام نے دنیا بھر میں بھارتی مظالم کیخلاف مظاہرے کئے ،جلسے ،جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں ،انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی گئی ،بھارت سے آزادی کیلئے خود کشمیری عوام سراپا احتجاج رہے اور پاکستان کے حق میں نعرے بلند کئے ،اس موقع پر صدر زرداری نے کہا کہ اقوام متحدہ کشمیریوں سے کئے گئے وعدوں کا احترام کرے،آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ کشمیر کی خاطر 3 جنگیں لڑیں، 10 مزید لڑنی پڑی تو لڑیں گے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 5 فروری پکار پکار کر یاد دلارہا ہے کہ کسی 5 اگست سے کشمیر بھارت کا حصہ نہیں بن سکتا،کشمیریوں کے آزادانہ اور منصفانہ حق رائے دہی کے ذریعے تنازع کشمیر کا حل ہی خطے اور دنیا میں امن کا واحد راستہ ہے۔مظفر آباد میں آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج کے دن میں 24 کروڑ عوام کی جانب سے کشمیری بہن بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے حاضر ہوا ہوں، آج ہم ان عظیم شہدا کو سلام پیش کرنے آئے ہیں جنہوں نے گزشتہ 7 دہائیوں سے زائد عرصے سے اپنے لہو سے آزادی کی ناقابل فراموش داستان لکھی ہے۔انہوں نے کہاکہ برہان وانی شہید سے لے کر سید علی گیلانی تک، کشمیر کے بہادر بچوں اور بچیوں سے لے کر آسیہ اندرابی تک، بہادر اور بے خوف یٰسین ملک سے لے کر میرواعظ عمر فاروق تک جدوجہد آزادی کشمیر کے ہر قائد، ہر رہنما، ہر کارکن، ہر شہری اور ہر کارکن کو ہم سلام پیش کرتے ہیں، اسغ جہدوجہد میں ہم کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں جب تک کہ انہیں ان کا حق آزادی نہیں مل جاتا اور وہ سرخرو نہیں ہوجاتے۔وزیراعظم نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنی ولولہ انگیز جدوجہد سے بھارت کے فوجی غرور کو شکست فاش دی ہے، بھارتی فوج نے ہر طرح کا ظلم و جبر ڈھایا اور وادی کشمیر کو بے گناہ کشمیریوں کے خون سے سرخ کردیا مگر آج بھی کشمیریوں کا عزم آزادی مضبوطی سے ڈٹا ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت اپنی لاکھوں کی فوج میں مزید اضافہ کرتا جارہا ہے مگر کشمیریوں کی آزادی کی تڑپ اور بھی بڑھ رہی ہے، 5 فروری پکار پکار کر یاد دلارہا ہے کہ کسی 5 اگست سے کشمیر بھارت کا حصہ نہیں بن سکتا، نہ کشمیری اسے مانتے ہیں، نہ سلامتی کونسل سمیت دنیا اسے مانتی ہے اور نہ پاکستان اور اس کے 24 کروڑ عوام اسے مانتے ہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ بابائے قوم نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ قرار دیا، کشمیر اور پاکستان کے تعلق کو اس سے بہتر اور جامع انداز میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔شہباز شریف نے کہا کہ تنازع کشمیر کا حل کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حق رائے دہی کے آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ استعمال کے ذریعے ہوگا، اس خطے اور دنیا میں پائیدار امن کی ضمانت کا بس صرف یہی ایک واحد راستہ ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے مفاد میں یہی بہتر ہے کہ وہ 5 اگست 2019 کی سوچ سے باہر نکلے اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل اور کشمیریوں اور دنیا سے کیے گئے اپنے وعدوں پر کو پورا کرتے ہوئے بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کی طرف آئے۔دریں اثناء یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مظفر آباد کا دورہ کیا، انہوں نے کہا کہ پاک فوج کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہے، بھارتی مظالم اور بڑھتی ہندو انتہا پسندی سے کشمیریوں کا عزم آزادی مضبوط ہو رہا ہے۔ آرمی چیف نے یادگار شہدا پر حاضری دی، انہوں نے آزادی کشمیر اور دفاع وطن کے لیے جانیں قربان کرنے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے شہدا کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کشمیریوں کے غیرمتزلزل عزم کی تعریف کی۔اپنے دورے کے دوران آرمی چیف نےافسران اورجوانوں کے جذبےکو بھی سراہا، اور آرمی چیف نے مسلح افواج کی جنگی تیاریوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔سپاہ سالار نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے لیے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا، 10جنگیں بھی لڑنے کی صلاحیت رکھنے کا اظہار کیا،آرمی چیف نے کہا کہ بھارتی مظالم اور بڑھتی ہوئی ہندوتوا انتہا پسندی کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی جدوجہد کے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہے۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں ریاستی جبر کے خلاف مظلوم کشمیریوں کے جائز اور منصفانہ مقصد میں ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ کشمیر ایک دن آزاد ہوگا اور کشمیری عوام کی آزادی اور تقدیر کے مطابق پاکستان کا حصہ ہوگا۔آرمی چیف کے عزم سے ظاہر ہورہا ہے کہ مظلوم کشمیری عوام کیلئے پاکستان مزید10جنگیں بھارت سےلڑنے کیلئے تیار ہے ۔ان حالات میں کشمیر یوں کوآزادی کی نعمت سے سرفراز کرنے کیلئے پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت سرگرم ہے۔انہیں اس عظیم مقصد میں کامیابی ضرور ملے گی ۔