پاک-چین دوستی میں دراڑ ڈالنے کیلئے دشمنوں کی سازش پھر ناکام

22

اداریہ

پاک -چین دوستی کو لازوال بنانے کے لئے دونوں ملکوں کی کاوشیں کامیاب رہی ہیں ۔دنیا میں دو ہمسایہ ممالک کی دوستی کی بدولت ترقی اور خوشحالی کی راہیں کھل رہی ہیں ۔پاک چین معاہدوں پر عملدرآمد سے دونوں ممالک کے درمیان تعمیروترقی کے نئے منصوبے بروقت پایہ تکمیل کو پہنچ رہے ہیں ،سی پیک جیسے میگا پراجیکٹس پر عملدرآمد اسکی بہترین مثال قرار دی جارہی ہے ۔سی پیک منصوبے سے دونوں ملکوں کے درمیان ہی نہیں بلکہ خطے کے عوام کی ترقی و خوشحالی کے راستے بھی ہموار ہوئے ہیں ۔اس طرح پاک چین دوستی خطے کے عوام کی خوشحالی کی ضمانت بنی ہے ۔پاکستان کے ساتھ چین کی دوستی بے مثال قرار دی جارہی ہے ۔اس تناظر میں حال ہی میں انسداد دہشت گردی کی کاچین نے ایک بار پھر انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں پاکستان کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ چین کی جانب سے یہ اہم بیان پاکستان کے تجارتی مرکز کراچی میں گزشتہ ہفتے فائرنگ کے ایک واقعے میں 2 چینی شہریوں کے زخمی ہونے کے باوجود سامنے آیا ہے۔چین کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ چین انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ترجمان چینی وزارت خارجہ لن جیان نے دارالحکومت بیجنگ میں ایک باقاعدہ نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ چین اور پاکستان دونوں ممالک کے تعلقات کو خراب کرنے کی تمام کوششوں کو ناکام بنانے کا عزم بھی رکھتے ہیں اور صلاحیت بھی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور چین دونوں اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث دہشت گردوں سے ان کی کارروائیوں کی قیمت وصول کرنے کا بھی عزم اور صلاحیت رکھتے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی پولیس نے سائٹ انڈسٹریل ایریا میں گارمنٹ فیکٹری کے اندر 2 چینی شہریوں کی جان لینے کی کوشش پر مفرور نجی سیکیورٹی گارڈ کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا تھا۔درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے متن کے مطابق شکایت کنندہ نجیب الرب نے بتایا کہ وہ لبرٹی ٹیکسٹائل ملز میں سیکیورٹی انچارج ہے، مزید بتایا کہ وہ 4 چینی شہریوں، پولیس اور نجی گارڈز کے ہمراہ سائٹ ایریا میں واقع ملز پر صبح تقریباً پہنچا۔ایف آئی آر کے مطابق اس کا مزید کہنا تھا کہ غیر ملکی شہری فیکٹری میں پہلی منزل پر نئی مشینیں نصب کرنے چلے گئے، وہ اپنے کام میں مصروف تھے کہ صبح ہی کے وقت ایگزیکٹیو سیکیورٹی کمپنی کا گارڈ شریف اللہ پہلی منزل پر پہنچا، جو تقریباً 4 سے 5 ماہ سے کمپنی میں کام کر رہا تھا۔ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے اپنی 9 ایم ایم پستول سے نامعلوم وجوہات پر قتل کرنے کے ارادے سے چینی شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 چینی شہری زخمی ہوگئے، جنہیں فوری طور پر لیاقت نیشنل ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ مشتبہ گارڈ اپنی پستول کے ہمراہ بھاگنے میں کامیاب رہا۔پولیس نے موقع پر پہنچ کر 9 ایم ایم پستول سے فائر کردہ گولیوں کے خالی خول برآمد کیے۔واقعے کے بعد وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد میں تعینات چین کے سفیر جیانگ زی ڈونگ سے ملاقات کرکے کراچی میں گارڈ کی فائرنگ سے دو چینی شہریوں کے زخمی ہونے کے واقعے پر اظہار افسوس کیا تھا اور کہا تھا کہ چینی شہریوں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے جب کہ کراچی واقعے میں ملوث افراد کو جلد انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔گزشتہ ہفتے پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ چینی شہریوں کے زخمی ہونے کے واقعے کی تفتیش جاری ہے جب کہ پاکستان ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پُرعزم ہے۔ان حالات میں پاک چین دوستی میں دراڑ ڈالنے والے دشمنوں کے عزائم ناکام بنانے کے حوالے سے موجودہ پاکستانی حکومت کے اقدامات موثر رہے ہیں ۔دونوں ملکوں میں کشیدگی پیدا کرنے والوں کی خواہشیں ناکام رہی ہیں ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.