ترقی کے حوالے سے عالمی برادری پاکستان کے ویژن کی معترف
اداریہ
پاکستان کو جب بھی موقع ملا اس نے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں آواز بلند کی ہے ،عالمی سطح پر کسی بھی فورم پر دنیا کو فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم اور انکے مابعد اثرات سے خبردار کیا ہے ۔اسکے ساتھ عالمی امن اور ترقی کے حوالے سے جڑی جزئیات کا بھی حوالہ دیا ہے اس تناظر میں اب وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ غزہ میں فوری طور پر قتل و غارت گری روکنے اور امن قائم ہونے تک عالمی سطح پر خوشحالی قائم نہیں ہوسکتی۔ریاض میں دو روزہ فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو (ایف آئی آئی) کے 8 ویں اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے انعقاد پر سعودی فرمانروا اور ولی عہد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کا ترقی سے متعلق وژن قابل ستائش ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جب وہ ریاض میں کھڑے ہوئے تو وہ ایک ایسے شہر سے متاثر ہوئے جو صحرائی نخلستان سے ایک عالمی شہر کی شکل اختیار کر چکا تھا، وہ ایک ایسے وژن سے متاثر ہوئے جو سرحدوں سے باہر گونج رہا تھا۔ پاکستان بھی ترقی کے سفر پر گامزن ہے، انتھک جذبے سے لیس اور باصلاحیت نوجوان پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں جو ابھرتے ہوئے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔شہبازشریف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور پاکستان مشترکہ وژن رکھتا ہے،ہماری مستقل کوشش ہے کہ ہمارے نوجوانوں کو معیاری تعلیم، ڈیجیٹل شمولیت اور تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں پھلنے پھولنے کے لئے درکار ضروری آلات کے ذریعے بااختیار بنایا جائے، ہم نوجوانوں کو با اختیار بنا کر اپنامستقبل بہتر بنا سکتے ہیں۔ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت نے صنعتوں، معیشت اور معاشرے میں انقلاب برپا کردیا ہے، پاکستان نہ صرف مصنوعی ذہانت کو اپنا رہا ہے بلکہ ہم اس میں مہارت حاصل کرنے کے حوالے سے کام کر رہے ہیں اورنوجوانوں کو ٹریننگ فراہم کر رہے ہیں، مصنوعی ذہانت کا استعمال غلط علومات کے خلاف جنگ، موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے کردار ادا کرسکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم تعلیمی اصلاحات اور ہنرمند افرادی قوت کی ترقی پر کام کرکے ٹیکنالوجی سے لیس نسل کو پروان چڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دانش اسکولز منصوبے کے ذریعے وسائل سے محروم طلبہ کو معیاری تعلیم دے رہے ہیں، یہ منصوبہ ایک کامیاب پروگرام ہے، تعلیم کے ذریعے ہی انسان اور اقوام ترقی کرسکتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ صحت انسانی ترقی کی بنیاد ہے، پاکستانی نوجوان صحت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے جدید مسائل کو حل کرر ہے ہیں، صحت کے شعبے میں بھی پاکستانی اداروں کی نمایاں خدمات ہیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک آج کے دور میں مسائل کا انفرادی طور پر مقابلہ نہیں کرسکتا اور نہ ہی کوئی ملک کسی دوسرے ملک کی مدد کے بغیر ترقی حاصل نہیں کرسکتا، خوشحالی کی مشترکہ منزل کے لیے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کریں گے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غزہ میں فوری طور پر قتل و غاری گری اور امن قائم کرنے کے بغیر دنیا میں خوشحالی کا حصول ممکن نہیں ہوسکتا۔ان حالات میں پاکستان کی جانب سے مستقبل میں پائیدار امن سے تعمیر وترقی کی راہیں استوار کرنے کے لئے اپنے اہم کردار کا بھی حوالہ دیا گیا ہے ۔ قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کیساتھ ملاقات کے دوران اہم امور پر تبادلہ خیالات ہوا ہے ۔پاکستان معاشی مشکلات سے نکل کر مستحکم معیشت کے ہدف کے حصول کے بعد ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا۔ پاکستان میں ترقی کی راہیں کھولنے کیلئے حکومت نے کاروباری سرگرمیوں اور سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے جامع اصلاحات کا عمل شروع کیا۔ایک روشن مستقبل کی طرف گامزن اور خطے میں اقتصادی روابط کے مرکز کے طور پر پاکستان کا ویژن اقتصادی استحکام اور ترقی کا ہے۔ ریاض میں دو روزہ فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹوکانفرنس کے موقع پر سعودی قیادت نے پاکستان کے ویژن کو سراہا ۔سعودی فرمانروا نے پاک -سعودی تعلقات کے استحکام سے ترقی کی نئی راہیں کھولنے سے عوام کی خوشحالی کے نئے دور کا آغاز قرار دیا ہے ۔بلاشبہ پاکستان دوست ممالک کے اشتراک سے ترقی کے اہداف کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس کا اب عالمی سطح پر اعتراف بھی کیا جارہا ہے ۔