عوام دشمنوں کے عزائم خاک میں ملانے کی خاطر ملکر کام کرنے کی ضرورت

13

اداریہ

پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے والے عوام کو ترقی خوشحالی کی منزل سے دور رکھنا چاہتے ییں،ملک میں کئی بحرانوں نے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کیا ہے ۔عوام کے لئے اس وقت مالیاتی چیلنجزسے نمٹنا انتہائی مشکل مرحلہ ہے ۔قوم کو ہوشربا مہنگائی سے نجات دلانا حکومت کی اولین ترجیح ہے مگر اس کے لئے حکومتی کاوشوں کی راہ میں فسادی رکاوٹیں ڈال رہے ہیں ۔انتشار پھیلانے والے قوم کو گمراہ کرکے معاشی ترقی روکنا چاہتے ہیں ،اس ہر حکومت کی جانب سے عوام کو ایسے عناصر کی چالوں سے خبردار کیا گیا ہے قوم کو متحد ہوکر ملکی مفاد کو تہس نہس کرنے والوں کے بیانیہ کو زور دار طریقے سے مسترد کرنے کی ضرورت ہے ،قوم کو دھوکہ دینے والوں کی چالوں کو ملکر ناکام بنانا انتہائی اہم ہے ۔وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے عوام کو فوری ریلیف دینے کے حوالے سے اہم منصوبوں پر تیزرفتاری کے ساتھ کام کیا جارہا ہے لیکن ان اقدامات کو سبوتاژ کرنے کے لئے ملک دشمنوں کا ٹولہ سرگرم نظر آتا ہے ۔ان حالات میں اب سیاستدان بھی تمام اختلافات بھلا کر قومی مفاد کی خاطر ملکر کام کرنے کی روایت ڈالیں گے تو ہی تعمیر وترقی کا سفر۔ جاری رہ سکتا ہے ۔قومی مفاد کو مقدم رکھنے والوں کی راہ کے کانٹے بھی صاف کرنا اہم ہے جس کے لئے قوم کو یکجہتی کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے عوام دشمنوں کے عزائم خاک میں ملانا ہونگے۔ حکومت کے عوام دوست ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی خاطر مل جل کر کام کرنے کی جتنی ضرورت آج ہے پہلے کبھی نہ تھی ،قومی یکجہتی کے رہنما اصولوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا اور ترقی کی منزل کو آسان بنانے کی خاطر سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے ۔وزیر اعظم شہباز شریف نے عوام کے ساتھ رابطے برقرار رکھتے ہوئے سائلین کی داد رسی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اس کے بعد حال ہی میں ڈیجیٹل دہشتگردی کے عذاب سے عوام کو چھٹکارہ دلانے کیلئے کام کرنا۔ ہوگا ۔قوم کو ریلیف دینے کی صورتیں بھی ازخود سامنے آتی چلی جائیں گی ،اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ انتشاری سیاست مسترد کرکے عوام نے معاشی پالیسیوں میں بہتری کو ترجیح دی ہے، عوام مہنگائی میں کمی، اپنے مسائل کا حل اور معاشی بہتری چاہتے ہیں، جلسوں کے لئے میدان بھرنے کی کوشش کرنے کی بجائے عوام کی معاشی حالت بہتر بنانے کی ضرورت ہے، جلسے 2028ء میں کریں گے، ابھی عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کے لئے محنت کرنے کا وقت ہے۔ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ معاشی بحالی سیاسی استحکام سے جڑی ہے، سیاسی انتشار کا مطلب عوام کو ریلیف دینے کے عمل کو متاثر کرنا ہے، عوام نے سیاسی استحکام کی مضبوطی میں کردار ادا کرکے معاشی ترقی کی حمایت کی ہے، سیاسی استحکام کے لیے قوم کا اتحاد پاکستان کے روشن معاشی مستقبل اور مہنگائی سے نجات کی ضمانت ثابت ہوگا، معاشی چیلنج، دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے قوم، سیاسی جماعتوں، اداروں اور صوبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔وزیراعظم کہتے ہیں کہ سیاسی افراتفری میں قوم اور ملک کو بہت وقت ضائع ہوچکا، مزید وقت ضائع کرنا ملک وقوم کے مفاد میں نہیں، وفاقی حکومت تمام صوبوں کے ساتھ مل کر عوامی مسائل کے حل، مہنگائی میں کمی، مساوی ترقی کے لیے بھرپور ساتھ دینے کی پالیسی پر کاربند رہے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ اللہ تعالی کا شکر ہے کہ مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں واپس آئی ہے، معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں، برآمدات میں اضافہ، روپے کا مستحکم ہونا، ترسیلات میں اضافہ، شرح سود کا کم ہونا، یہ سب معاشی ترقی کے واضح ثبوت ہیں، ہم سب کا اصل ہدف یہ ہونا چاہیے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو، یہی اصل کامیابی ہوگی، گالی، گولی، انتشار اور فساد سے معیشت بہتر ہوگی نہ معاشرت، ہر صوبہ، ہر ادارہ عوام کے مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔ان حالات میں واقعی عوام کو فوری ریلیف دینے کے حوالے سے حکومتی کاوشوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی مربوط حکمت عملی کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے ،عوام کو غربت جہالت بے روز گاری اور ہوشربا مہنگائی جیسے مسائل سے چھٹکارہ دلانے کیلئے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ان سب کے لئے ملکی معیشت کو فروغ دینا ناگزیر ہے ۔اس وقت حکومت کی کوششوں سے ملکی معیشت کی بہتری کے آثار نمایاں نظرآتے ہیں ۔قوم کے مسائل کا حل قریب ہورہا ہے مگر عوام دشمن طاقتیں ان پر عملدرآمد کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرکے عوام کو معاشی ترقی کے فوائد سے محروم رکھنے کی خاطر افراتفری اور انتشار پھیلانا چاہتے ہیں ،عوام دشمنوں کے اب سارے عزائم ناکام بنانے کی خاطر قوم کو یکجان ہوکر حکومت کے عوام دوست منصوبوں کی تکمیل کی خاطر تعاون کرنا ہوگا ۔ملک میں سیاسی عدم استحکام کے خاتمے کی کاوشوں کو بھی کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے سازگار ماحول بنانے کی ضرورت ہے اگر اب پھر عوام کو گمراہ کرنے والے عناصر منفی سیاست اور جلائو گھیرائو سے من مانیوں کرتے رہے توپھر عوام کی خوشحالی کی منزل دور ہو جائے گی ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.