دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو بھی عبرتناک مثال بنانے کی ضرورت
اداریہ
پاکستان میں دہشتگردی کی نئی لہر نے تشویش پیدا کردی ہے ،پاک فوج نے دہشتگردی کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے آپریشن عزم استحکام کے تحت ویژن پر عمل شروع کردیا ہے ۔ملک میں دہشتگردوں کے سہولت کاروں کے گرد بھی گھیرا تنگ کیا جارہا ہے اسکے ساتھ ہی دشمن چھپ کر وار کررہا ہے .حال ہی میں بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل میں مسلح افراد نے شاہراہ پر ناکہ لگا کر مختلف گاڑیوں سے مسافروں کو اتارا اورشناخت کرکے 40 مسافروں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ بین الصوبائی شاہراہ پر راڑہ شم کے قریب مسلح افراد نے ناکہ لگا کر مذموم کارروائی کی۔مسلح افراد نے ٹرکوں اور بسوں سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے مسافروں کو اتارا اور پھر انہیں گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ مسلح افراد نے فرار ہونے سے قبل 10 سے زائد گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔ پولیس کی بھاری نفری کے علاوہ لیویز حکام موقع پر پہنچ گئے .ادھر وزیراعظم شہباز شریف نے موسیٰ خیل میں مسافروں کو گاڑیوں سے اتار کر قتل کرنے کے دہشتگردانہ فعل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کسی بھی قسم کی دہشتگردی قطعاً قبول نہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل میں مسافر بس پر دہشتگرد حملے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کیلئے دعائے مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔شہباز شریف نے مقامی انتظامیہ کو لواحقین کے ساتھ مکمل تعاون اور زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو واقعے کی فوری تحقیقات کا بھی حکم دیا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں کسی بھی قسم کی دہشتگردی قطعاً قبول نہیں، اس واقعے کے ذمہ دار دہشتگردوں کو قرار واقعی سزائیں دی جائیں گی، ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک دہشتگردوں کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی۔دریں اثناء وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے بلوچستان میں بے گناہ افراد کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا ہے۔دریں اثناء وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات پر ردعمل میں کہا کہ مکمل تحقیقات کے حقائق ثبوت کے ساتھ سامنے لائیں گے۔وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ تخریب کاری کے واقعات پاکستان میں عدم استحکام پیداکرنےکی سازش ہے، دشمن سوچےسمجھے منصوبےکے تحت ملک میں انارکی پیدا کرنا چاہتا ہے۔قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بروقت کارروائی کر کے 12 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا، بلوچستان میں قیام امن کے لیے ہر ممکن اقدام کیے جائیں گے۔وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو چھپنےکی جگہ نہیں ملے گی،بلوچستان حکومت کے ساتھ رابطے میں ہوں، امن کی فضا برقرار رکھنےکے لیے مؤثر اقدامات کیےجا رہے ہیں، دہشتگردی کے واقعات میں شہدا کے لواحقین کے غم میں برابرکے شریک ہیں۔بلاشبہ دہشتگردوں کے خلاف بروقت کارروائی کرتے ہوئے انہیں جہنم واصل کرنا اہم ہے تاہم دہشتگردی کے محرکات اور سہولت کاروں کو بھی سامنے لانا ناگزیر ہے تاکہ عوام میں خوف و ہراس پھیلانے والوں کوبھی بے نقاب کرکے عبرتناک مثال بنایا جائے ۔