دنیا کو تباہی سے بچانے کا راستہ

اداریہ

6

دنیا میں پائیدار امن کے لئے ظلم کا خاتمہ ناگزیر ہے ،ظلم وجبر کے نتیجے میں جنگیں چھڑتی رہی ہیں ،اسکے نتیجے میں صرف تباہی ہی انسان کا مقدر بنی ہے ،رابطے کے اس جدید جہان میں اب گلوبل ویلیج کے تصور نے انسان کو جوڑ دیا ہے ہر ملک اور شہربہ شہر ایک دوسرے سے رابطے کی صورت رہتی ہے ۔ جدیدعہد میں بھی انسانی المیے کم نہیں ہوئے آج بین الاقوامی مہذب معاشروں میں ظلم کی طرفداری کرنا بہت عجیب ہے مگر اس سے بڑی ستم ظریفی یہ ہے کہ عالمی برادری کو اس بات کااحساس ہی نہیں کہ دنیا کا امن تباہ کرنے والے ظالموں کا کوئی محاسبہ نہیں کیا جارہا ،ظلم پر قائم حکومتوں کا محاسبہ ناگزیر ہے ،اس وقت مظلوم فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ گرائے جارہے ہیں اور دنیا خاموش تماشائی بنی یہ سب کچھ دیکھ رہی ہے ،غزہ اور فلسطین کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہے، وہاں پر ہونے والی تباہی کی اس سے پہلے کوئی مثال نہیں ملتی، مسئلہ فلسطین پرپاکستان نے فعال کردار ادا کیا ہے۔اس وقت اسرائیل نے ظلم وجبر کی نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے نیا انسانی المیہ پیدا کیا ہے ،اسرائیل کی جارحیت کو روکنے والا کوئی نہیں ،یہودی فوج نہتے فلسطینیوں کے کمسن بچوں کو اجتماعی قبروں میں ڈال کر ظلم کی ہر حد پار کرچکے ہیں ،یہودی فوجیوں نے بچوں ،بوڑھوں اور خواتین کو موت کے گھاٹ اتار کر بربریت اور وحشت ناکیوں کی نئی داستان رقم کررہے ہیں مگر عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ،مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے والے صہیونیوں نے دنیا کا امن تاراج کرکے رکھ دیا ہے ،خطےمین نئی کشیدگی یہودی فوج کے ظلم سے پھیل رہی ہے ،عالمی جنگ کے خطرات منڈلا رہے ہیں بلکہ اس کا آغاز امریکہ اور اسرائیل دوسرے ممالک میں مسلسل فوجی مداخلت سے کررہے ہیں ،انہیں روکنا امن کے لئے ضروری ہے مگر عالمی برادری نے اس حوالے سے تاحال کوئی کام نہیں کیا ،برسوں سے پاکستان اس ظلم کے خلاف سراپا احتجاج ہے اور دنیا کی بربادی روکنے کے لئے اسرائیلی مظالم کے خاتمے کی بات کررہا ہے ،اس تناظر میں وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو غزہ اور لبنان کی صورتحال پر کردار ادا کرناچاہیے،اسرائیلی مظالم سے ایسی آگ بھڑک رہی ہے جو خطے کو لپیٹ میں لے گی۔ڈی ایٹ سمٹ کے موقع پر فلسطین اور لبنان کی صورت حال پر خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ اور لبنان کی صورتحال پر اجلاس منعقد کرنے پر مصر کے صدر کا شکر گزارہوں،سی ڈی اے ہسپتال میں 40 اہم عہدوں پر تعیناتی ممکن نہ ہوسکی،اسرائیل فلسطین میں بےگناہ شہریوں کو نشانہ بنارہاہے،اسرائیل فلسطین میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہاہے،اسرائیلی جارحیت غزہ کے بعد لبنان اور شام تک پھیل چکی ہے۔پاکستان نے غزہ اور لبنان پر اسرائیلی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے،غزہ میں جورہاہے وہ حالیہ تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے،غزہ میں فوری طور پر امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔یواین ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی فار فلسطین کیخلاف اسرائیلی کارروائی قابل مذمت ہے،اقوام متحدہ ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی لاکھوں بے بس فلسطینیوں کیلئے لائف لائن ہے۔غزہ ، لبنان اور دیگر جنگ زدہ علاقوں کی تعمیر نو کیلئے فنڈز فراہمی پر غور کرنا چاہیے،پاکستان نے مصر اور اردن کےراستے فلسطین کیلئے امدادی سامان روانہ کیا۔امدادی کام کو جاری رہنا چاہیے تاکہ لاکھوں جنگ سے متاثرین کی بقا کو یقینی بنایا جا سکے،پاکستان جنگ بندی کیلئے کی جانے والی کوششوں کی حمایت کرتاہے۔پاکستان 1967سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر ریاست کے قیام کا حامی ہے،ایسی فلسطینی ریاست کا قیام ہو جس کا دارالحکومت القدس ہو،اس بات پر زور دیتا ہوں کہ دنیا کو غزہ کے بے گناہ لوگوں کی آواز کو سننا چاہیے۔ان حالات میں دنیا کو تباہی سے بچانے کے لئے اسرائیل کے ظلم کو روکنا ناگزیر ہے ،دنیا میں پائیدار امن کے لئے اب اگر عالمی برادری نے کردار نہ نبھایا تو تباہی دنیا کا مقدر بنے گی ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.