بِیٹیوں کو بہادر بنائیں

تحریر: خالد غورغشتی آج کے مُوضوع کا آغاز مُحترمہ صاحب زادی بنت زینب کے ناول میری حیا میری سزا کے کچھ الفاظ سے کرنے کی سعادت حاصل کروں گا۔ آپ صفحہ سات پر لکھتی ہیں کہ میں نے یہ موضوع اس لیے مُنتخب کیا کہ سُوشل مِیڈیا پر بحث جاری تھی کہ

بھٹو کی معصومیت کی سپریم کورٹ سے گواہی

پاکستان کے مفاد کو مقدم رکھنے والے ہی سچے رہنما ہوئے ہیں ۔قائد اعظم محمد علی جناح کے ویژن پر ملک کو چلانے والے ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دینے کا المیہ محبان وطن کیلئے روح فرسا رہا ہے اس حوالے سے اب جاکر سپریم کورٹ نے اس پھانسی کو غلط

دکھی انسانیت اور فلاحی خدمت کرنے والے لوگوں کے دلوں میں بستے ہیں

احساس کے انداز تحریر ؛۔ جاویدایازخان امریکہ میں سب سے مشہور براڈکاسٹر اوپرا ونفری ہیں۔ اس نے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تو لوگوں نے فٹ بال اسٹیڈیم میں اس کے اعزاز میں ایک الوداعی تقریب منعقد کی لیکن یہ جان کر

خاموشی رشتوں کو بچاتی ہے

تحریر : خالد غورغشتی اگر فَضول گُوئی پر عالمی سطع کا مُقابلہ رکھا جائے تو ہماری قُوم اوّل آئے گی ۔ کیوں کہ اس قوم کا بچہ بچہ آپ کو حکمت سے لے کر سیاست اور دین سے لے کر معیشت تک ہر میدان میں بولتا نظر آئے گا پھر بھی نہ جانے ہمارے ملک میں

وزیراعظم کے ویژن پر عملدرآمد سے تعمیر وترقی کی منزلیں آسان

موجودہ حکومت معیشت کو ٹریک پر لانے کے لئے بہترین حکمت عملی اختیار کئے ہوئے ہیں ،قومی مفاد کو ہر آن مقدم رکھنے کے عمل نے ہی معاملات کو بہتری کی جانب گامزن کیا ہے ۔وزہراعظم شہباز شریف کے وژن نے ملکی سلامتی کو مقدم رکھتے ہوئے تعمیر وترقی

ترک اداکار جلال آل ارطغرل ڈرامہ سیریز کا کردار عرف عبد الرحمن غازی

میں نے پاکستانی بھائیوں کی محبت کی شدت کو دیکھ کر خود کو اس محبت کے نیچے دبا ہوا محسوس کیا* ۔مجھے بریانی بہت پسند ہے بٹر چکن بھی بہت پسند ہے۔جب ہمیں کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو سب سے پہلے پاکستان ہی مدد کو اتا ہے۔جب ترکیے میں زلزلہ آیا کوئی بھی

سوشل میڈیا۔۔ تحمل اور برداشت

برداشت اور عدم برداشت کے فرق سے دنیا کو بخوبی واقف ہونا چاہیئے تھا لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہو سکا۔ شاید ہم چیزوں کو سطحی طور پر لیتے ہیں اور دور سے گہرائی کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔ ویسے بھی سارے اندازے صحیح نہیں ہوتے ہیں اور صحیح اور

قصہ 16ارب اور نااہلیوں کی داستان کا۔

آخرکار وزیر اعلی پنجاب نے محکمہ صحت کا 16ارب روپے کا بجٹ منظور کرہی لیا مگر ہزاروں وعدوں اور لاکھوں نعروں کے باوجود پنجاب کے غریب مریضوں کو ادویات اور ٹیسٹوں کی سہولیات تاحال نہیں مل سکیں اس کی وجہ سیکرٹری صحت علی جان کی نااہلی کے علاوہ