امن ،ترقی اور خوشحالی کے لئے حکومتی منصوبے اور اقدامات
اداریہ
پاکستان میں امن ،ترقی اور خوشحالی کیلئے حکومت تیزرفتار اقدامات کررہی ہے ۔ملکی سالمیت کو مقدم رکھتے ہوئے تعمیر وترقی کے کام جاری رکھنے کا عزم ہی عوام کی خوشحالی کا بہترین ویژن ہے ،عام آدمی کے فوری ریلیف کی خاطرکئی طرح کے منصوبے اور اقدامات قومی حب پالیسی کا حصہ بنائے جارہے ہیں ،اس تناظر میں اب وزیراعظم شہباز شریف نے عام آدمی کیلئے سولر پینلز پر کسی قسم کی نئی ڈیوٹی نہ لگانے کا اعلان کردیا۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ عام آدمی کے لیے سولر پینلز پر کسی قسم کی نئی ڈیوٹی نہیں لگائی جائے گی، کم لاگت اور قابل تجدید شمسی توانائی ہر شہری تک پہنچائیں گے، معیشت کو مثبت سمت پرگامزن کرنےکےلیےبھرپورمنصوبہ بندی کررہے ہیں، ملک معاشی استحکام کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے، چھوٹے اور درمیانے پیمانے کی صنعت کو ترقی دے کر ملکی برآمدات میں اضافہ کریں گے، اشرافیہ اور ملکی وسائل کا استحصال کرنے والوں کی مراعات کو ختم کیا جائے گا، عام آدمی کو معاشی تحفظ اور ترقی کے یکساں مواقع دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے، بجٹ کے دوران وزراء پارلیمان میں حاضری یقینی بنائیں۔وزیراعظم نے کہا کہ عزم استحکام کثیر جہتی، سیکیورٹی اداروں کے تعاون اور پورے ریاستی نظام کا مجموعی قومی وژن ہے، کسی نئے و منظم مسلح آپریشن کے بجائے جاری انٹیلی جنس بیسڈکارروائیاں تیز کی جائیں گی، نقل مکانی کی ضرورت والے کسی آپریشن کی شروعات غلط فہمی ہے، عزم استحکام کا مقصد دہشت گردوں کی باقیات اور جرائم و دہشت گرد گٹھ جوڑ کا خاتمہ ہے، عزم استحکام کا مقصد ملک میں پُرتشدد انتہا پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ کو ریاستی اداروں کی نجکاری بالخصوص پی آئی اے کی نجکاری پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا، اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ پی آئی اے کی نجکاری کا عمل تیزی سے جاری ہے، پری بڈنگ میں دلچسپی کا اظہار کرنے والی کمپنیاں پی آئی اے کی مختلف سائٹس کا دورہ کررہی ہیں، پی آئی اے کی بڈنگ اگست کے پہلے ہفتے میں ہوگی، جس پروزیراعظم نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل تیز کرنے اور شفافیت کو اہمیت دینے کی ہدایت کی، اس کے علاوہ اجلاس میں یو این غذائی پروگرام افغانستان کی استدعا پر ایک کنٹینر کی کراچی سے کابل ٹرانزٹ کی اجازت دی گئی، کنٹینر ٹرکوں کے پرزوں پر مشتمل ہوگا، خصوصی اجازت صرف ایک مرتبہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر دی گئی۔ ادھر نائب وزیراعظم اسحاق ڈارکا کہنا ہے کہ جب پاکستان کی بات آئے تب سیاست سے اجتناب کرنا چاہیے، چینی وفد پاکستان میں سیاسی نبض دیکھنے آیا تھا اور سیاسی استحکام پاکستان کےلئے بہت ضروری ہے، بدقسمتی سے ملکی عدم استحکام نے سب کچھ تباہ کردیا۔اسلام آباد میںمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ لوگ کہتے تھے پاکستان سفارتی سطح پر تنہا ہو چکا ہے مگر یو این سلامتی کونسل کے انتخابات نے ثابت کیا پاکستان واپس آ چکا ہے۔سی پیک علاقائی خوشحالی اور پاک چین اقتصادی ٹرن آوٹ بہتر بنانے میں مددگار ہو سکتا ہے، پاکستان میں چینی باشندوں کے تحفظ ک ہر صورت میں یقینی بنائیں گے۔ عالمی امن و استحکام میں پاکستان کو اپنے اہداف کو یقینی بنانا ہو گا۔پاکستان کے غریب عوام کو ریلیف دینے کیلے شفاف طریقہ کار وڈیفالٹ،اکنامک ڈیٹ اور پروپیگنڈا جیسی فضول باتوں کو اب رکنا چاہیے۔ان حالات میں اب پاکستان میں پائیدار امن کے ساتھ ساتھ فوری طور پرغریب عوام کے لئے کچھ نہ کچھ ضرور کرنا ہوگا ۔عوام کو ریلیف دینے کی خاطر معیشت بحال کرنا ہوگی ،اسکےلئے سیاسی استحکام لانے کی ضرورت ہے ،یہ سب کام ریاست عوام کے تعاون اور حمایت سے کررہی ہے یہی جمہوریت کا حسن ہے ۔