صحت کا مرکز المصطفیٰ ٹرسٹ ہسپتال

54

تحریر : منشا قاضی

تمہاری زندگی کا وہ دن رائیگاں گیا جس دن ڈوبتے ہوئے سورج نے تمہیں کوئی نیک کام کرتے ہوئے نہیں دیکھا اللہ سے نزدیک ہونے کے لیے اللہ کے بندوں سے نزدیک ہو جاؤ ۔ میں نے آج ان لوگوں کو مسرور پایا اور مسرت آلود ماحول میں دیکھا جو دکھی انسانوں کے لیے اچھے کام کر رہے ہیں خیر اور بھلائی کے کاموں میں سبقت لے جانے والا یہ ٹرسٹ جو المصطفی کے نام سے پوری دنیا میں جانا جاتا ہے ۔ مہنگائی اور قحط الرجالی کے اس تپتے ہوئے صحرا میں المصطفی ٹرسٹ ہسپتال میڈیکل سنٹر ڈی ایچ اے غازی روڈ پر باد صبح گاہی ۔ کا خوشگوار جھونکا ہے ۔ یہاں کا پورا عملہ دکھی انسانیت کے درد کا درماں ہے ۔ مجھے اس ہسپتال میں ہر وہ سہولت نظر آئی جو بڑے بڑے سرکاری ہسپتالوں میں عام آدمی کو میسر نہیں ۔ المصطفی ٹرسٹ ہسپتال اپنے دامن میں مریضوں کی شفایابی کے لامتناہی اور بے پایاں سہولتوں اور ضرورتوں کے اسباب رکھتا ہے ۔ برگیڈیڑ میاں اظہر محمود جو اپنے نام کے ساتھ اذکار رفتہ کا لاحقہ رکھتے ہیں مگر میں نے ان کو اذکار رفتہ نہیں پایا وہ تو پہلے سے بھی زیادہ دکھی انسانوں کے دکھ ختم کرنے میں مصروف عمل ہیں ۔ امرا کی بستی کے پہلو میں مسیحائی کی اداوں سے سرفراز عملے کی موجودگی کم آمدنی والے افراد کے لیئے آسودگی پیدا کر رہی ہے ۔ معاوضے کی تمنا کیے بغیر دوسروں کی مدد کرنے والے یہ لوگ مسیحا سے کم نہیں ہیں ۔ بھرتری ہری نے کہا تھا سورج خود بخود پھول کھلا دیتا ہے جندرما آپ ہی آپ پانی برسا دیتا ہے اس طرح نیک انسان بغیر کہے ہی خود بخود دوسروں کی بھلائی کے کام کرتا ہے اور ہر شخص صفدر مرزا بن جائے اور اپنے حلقہ زندگی میں جو کچھ اس سے بن پڑے کر جائے تو یہ ہماری زمین کیا لاجواب جگہ ہوگی المصطفی ٹرسٹ ہسپتال میڈیکل سینٹر پورے پاکستان میں صحت عامہ کے گراف کو بلند کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے اور اپنے میر کارواں لیفٹیننٹ جنرل غلام مصطفی خان کی معیت اور نیت میں منزل مراد کی طرف بڑھ رہا ہے پاکستانی قوم کو دنیا میں عزت سے زندگی بسر کرنے کے گر سکھانے والے مسیحا صفت شخصیات جو انسانیت کے لیئے نفع بخش کام کر رہی ہیں اور خوشحال معاشرے کے لیئے کام کر رہیں ہیں وہ تا ابد زندہ رہتی ہیں ۔ میں ہر روز ایسے لوگوں کی تلاش میں نکلتا ہوں جن کے کارناموں کی خوشبو ماحول میں چاندنی بکھیر دے ۔ المصطفی ٹرسٹ ہسپتال کے ٹرسٹیز صاحبان کے سامنے اعلی مقاصد ہیں اس لیئے کہ وہ اہل ہمت لوگ ہیں اور اہل ہمت لوگوں کے پاس بلند مقاصد ہوتے ہیں ۔ خواہشات نہیں ۔ آپ جہاں بھی ہیں اگر آپ کو اپنی صحت کے بارے میں تشویش ہے تو المصطفی ٹرسٹ ہسپتال میں آپ کو عجوبہ ء روزگار معالجین اور مخصوص بیمایوں کے ماہرین مسیحاوں کے مشورے اور تجاویز ان کی مسکراہت آپ کا خیر مقدم کرئے گی ۔ مرزا صفدر صاحب بحیثیت ٹرسٹی اپنے اس ہسپتال کے بارے میں بتا رہے تھے کہ لیفٹینٹ جنرل غلام مصطفی کی قیادت میں یہ قافلہ ء نوبہار صحت مند معاشرہ کی تشکیل میں اپنے حصے کا وہ کام کر رہا ہے جو نظر آ رہا ہے اور لوگ اس عمل کو دیکھ کر خود بخود اس کاروان صحت میں شامل ہو رہے ہیں ۔ میری جب برگیڈئر میاں اظہر محمود سے ملاقات ہوئی تو ان کی آنکھوں کی چمک نے مسیحائی کا کام دیا وہ بھلائی اور خیر کے اس کام کو آگے لیکر چل رہے ہیں ۔ دوران گفتگو پتہ چلا کہ آپ ماڈل ٹاؤن میں رہائش پذیر ہیں تو برسبیل تذکرہ رحمن فاونڈیشن کے بارے میں بھی بات چل نکلی جن کے چیئرمین ڈاکٹر وقار احمد نیاز عجوبہ ء روزگار معالج اور بلا کے نباض ہیں ۔ گردوں کی صفائی کے 9 مراکز چلا رہے ہیں اور آج وہ امریکہ روانہ ہو گئے ہیں جہاں وہ اپنی تحقیق ہاورڈ یونیورسٹی میں دیں گے کہ وہ کس طرح ڈائیلنسز کو پندرہ پندرہ سال تک روک لیتے ہیں ۔ برگیڈئیر میاں اظہر محمودصاحب نے پسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان کی واپسی پر رحمن فاونڈیشن کا وزٹ کریں گے اور ایم او یو کے مراحل بھی طے پا جائیں گے ۔ اب میں اس ہستی کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جس نے میری خوشبو کی طرح پذیرائی کی ۔
جو لوگوں کا شکر ادا نہیں کرتا وہ اللہ تعالیٰ کا بھی شکرگزار نہیں ہو سکتا ۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بے لوث ہمدردی اور وسعت قلبی جیسے عظیم الشان اوصاف حمیدہ سے نوازا ہے ۔ یہ آپ کے پاس اللہ تعالی کی طرف سے بہت بڑی دولت ہے اور آپ کے پاس ایک اور چابی بھی موجود ہے اور وہ ہمدردی کی چابی ہے جو دوسروں کے دلوں میں چاہت کے دروازے کھول دیتی ہے دنیا میں سب سے زیادہ ہمدرد اس شخص کے ہوتے ہیں جو خود دوسروں سے ہمدردی کا برتاؤ کرتا ہے میں نے المصطفی ٹرسٹ میڈیکل سینٹر کے تمام عملے کا بہت اچھا اخلاق پایا ۔ خصوصی طور پر ڈاکٹر رقیعہ کوثر جن کی حوصلہ افزائی مسیحائی سے کم نہیں ۔ وہ اس خیر کثیر کی آب جو میں زیادہ سے زیادہ بیماروں کو شفایاب دیکھ رہی ہے اور رقیعہ وہ نرگس نہیں جو اپنی بے نوری پہ روتی ہے وہ تو کرتی ہے چشم دل سے چمن میں دیدہ ور پیدا ۔ فزیو تھراپسٹ ایک الگ شعبہ ہے جس کے انچارج کی یکسوئی اپنے فرض پر مرکوز ہے ۔ وہ نام کی طرح اپنے مقاصد کے حصول کے محبوب ہیں ۔ گو اس دور میں محبوب ملنا مشکل ہے لیکن یہاں دستیاب ہے جناب محبوب کی فرض شناسی کی بلائیں لینے کو جی چاہتا ہے ۔ اللہ تعالی لیفٹیننٹ جنرل غلام مصطفی خان کو زندگی طویل دے ۔

آپ سلامت رہیں ہزار برس
ہر برس کے دن ہوں پچاس ہزار

آپ زندگی بسر کر رہے ہیں عمر نہیں گزار رہے کیونکہ عمر تو سو کر گزرتی ہے اور زندگی جاگ کر اور ان کی پوری ٹیم زندگی گزار رہی ہے ۔ خاص طور پر برگیڈیئر میاں اظہر محمود کی کارکردگی کا حسن ماحول میں چاندنی بکھیر رہا ہے اور یہ حقیقت ہے کہ ان کے سامنے مجبور بے سہارا اور کم آمدنی والے لوگوں کی فلاح اور بہبود کا سامان موجود ہے۔ لاہور میں المصطفی ٹرسٹ میڈیکل سنٹر محبت کا مرکز ہے ۔ میں نے المصطفی ٹرسٹ میڈیکل مرکز کے ٹرسٹیز صاحبان کو غنی پایا ان سب کو آخرت کی فکر ہے اور یہ حقیقت ہے کہ جسے آخرت کی فکر ہو اللہ اس کا دل غنی کر دیتا ہے ۔ جناب صفدر مرزا کی کامیابی کا راز پا لیا ہے ان کی کامیاب زندگی کے عقب میں خوش مزاجی اور زندگی کے روشن پہلوؤں پر نظر ہے ۔ آپ کا وجود کسی بھی معاشرے میں ایک روشن چراغ کی حیثیت رکھتا ہے ۔ میں روزانہ گھر سے رزق کی تلاش میں نہیں نکلتا میں ہمیشہ بڑے انسانوں کی تلاش میں گھر سے نکلتا ہوں ۔ اور آج حقیقت ہے کہ مجھے گھر سے نکلنا ہے اور ایک بہت بڑے انسان سے ملاقات ہوگی اور سب سے بڑا انسان وہ ہے جس نے انسانوں کی سب سے زیادہ خدمت کی ہے اس زمین پر بہت زیادہ لوگ موجود ہیں اور کم انسان بستے ہیں زمین کپکپا رہی ہے اور وہ پوچھ رہی ہے کہ میرے اوپر چلنے والے انسان کہاں گئے ۔ غالب نے کہا تھا کہ

آدمی کو بھی میسر نہیں انسان ہونا ۔

آج برگیڈئر میاں اظہر محمود صاحب سے ملاقات ہوئی تو معلوم ہوا کہ

ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جہاں میں

آپ سے مل کر ایک عظیم انسان کا اضافہ ہوا ہے ۔ آپ سے مل کر طبیعت خوش ہو گئی آپ حکمت و دانائی کے پیکر متحرک ہیں اور یہ حقیقت ہے کہ حکمت عملی قوت بازو سے زیادہ کام کرتی ہے صرف محنت ہی کامیابی کی دلیل نہیں عقل سے بہتر ہمارا کوئی رفیق نہیں ہے اور پھر دانش پر کسی قوم گروہ یا فرد کی اجارہ داری نہیں ۔ دنیا اعلی درجے کی ذہانت کا ہر وقت پرجوش استقبال کرنے کو تیار رہتی ہے ۔ میں نے برگیڈیئر میاں اظہر محمود کو ایک دیدہ ورپایا اور یہ حقیقت ہے کہ آنکھیں سب ہی لوگ رکھتے ہیں لیکن پرکھنے کی صلاحیت بہت کم لوگوں کے پاس ہوتی ہے اور جن لوگوں کے پاس اس وقت موجود ہے ان میں برگیڈیر صاحب کا نام نامی اسم گرامی نمایاں دکھائی دیتا ہے ۔

خدا تو ملتا ہے انسان ہی نہیں ملتا یہ چیز وہ ہے جو دیکھی کہیں کہیں میں نے ۔
بامقصد زندگی انسان کو قلبی سکون اور طمانیت سے ہمکنار کرتی ہے ۔ اگر آپ مطمئن دل کے حصول کے لیئے کوشاں ہو تو المصطفیٰ ٹرسٹ ہسپتال میں اطمینان افروز ماحول کا جائزہ لو گے تو تمہیں معلوم ہو جائے گا ۔ اطمینان قلب کہاں سے ملتا ہے ۔ دکھی انسانوں کے درد کا درماں بن جاوٴ مطمئن دل کے مالک بن جاوٴ گے ۔

مطمئن دل ہو تو ویرانوں کے سناٹے بھی گیت
دل اجڑ جائے تو شہروں میں تنہائی بہت

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.