دنیا کے عاشقوں کی اکثریت کی طرح بھارتی وزیراعظم مودی جی کو بھی ابھی تک ،،سچی محبت،، نہیں ملی، دستور دنیا میں انسانی فطرت کے مطابق اپنا گھر بھی آ باد نہیں کر سکے اور چلے تھے بھارت کو خطے کا چودھری بنانے، ریاست گجرات میں مسلم دشمنی اور مسلمانوں سے نفرت کا بدترین مظاہرہ کرنے کے بعد گجرات کے قصائی کا اعزاز حاصل کر کے اپنے چہرے پر بے گناہوں کا خون ملتے ہوئے بھارت کی راجدھانی تک پہنچنے کے لیے بڑے پاپڑ بیلے لیکن کامیابی ،،ہندو انتہا پسندی،، کی بنیاد پر ہی حاصل ہوئی، اقتدار تو مل گیا تاہم آ ر ۔ایس ۔ایس کے جال میں پھنس گئے اور ایسے پھنسے کہ ابھی تک نکل نہیں پائے بلکہ مستقبل میں بھی نکلنے کے چانس مخدوش ہیں پہلے اقتدار میں کچھ کر کے دکھایا اور کچھ اسٹیبلشمنٹ نے پیار کیا دوسرے میں اپنے آ پ کو مضبوط سمجھتے ہوئے مظلوم کشمیریوں کا آ ئینی حق چھین کر ان کی انفرادی حیثیت ختم کر دی ،کشمیریوں اور ان کے حمایتیوں نے جبر ،ظلم اور زبردستی کے خلاف بھرپور آ وازاٹھائی، پاکستان نے بھی قومی اور عالمی سطح پر سخت لہجہ استعمال کیا لیکن مودی جی نے اپنی کامیابی کو مضبوط کرنے کے لیے کشمیر میں مزید فوج بھیج دی، اس تبدیلی کا مقصد صرف ایک ہی تھا کہ زیر قبضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جائے، ماضی کی بھارتی حکومتیں بھی اسی حوالے سے مختلف اقدامات کر کے ناکام ہو چکی تھی لہذا مودی سرکار کو بھی حسب منشا نتائج نہیں ملے بلکہ کشمیر یوں نے سخت رد عمل دے کر مودی جی کو نانی یاد کرا دی ،تیسرے اقتدار کی باری آ ئی یعنی نئے انتخابات تو مودی جی اقتدار کے نشے میں چور تکبر اور غرور کی تصویر بن گئے نعرہ لگایا اب کی بار چار سو پار، مطلب بھاری اکثریت لیکن جب وہ فخریہ انداز میں میدان الیکشن میں اترے تو عوام اور اقلیت نے پوچھ لیا مودی جی،، شائننگ انڈیا،، کہاں ہے؟ بھارتی,, لبرل اسٹیٹ,, کو تو آ پ نے خالصتا،، ہندو سٹیٹ،، بنا دیا
مودی جی نے پینترا بدل کے بھاشن دیا،، ہم نے ہندوستان اور ہندوؤں سے سچی محبت کی اس وقت دنیا کی ایک بڑی معیشت بھارت ہے اس کے روس امریکہ بلکہ عالمی سطح پر بہترین تعلقات ہے ، جنتا حقیقی محبت کا مظاہرہ کرتے ہوئے الیکشن میں اپنے ووٹ سے سچی محبت کا جواب دے، پھر دیکھیں بھارت کیسے،، مہا بھارت،، نہیں بنتا، اسی شعلہ بیانی اور مستقبل کے خواب کی نوید سناتے ہوئے انہوں نے پاکستان کو بھی آ ڑے ہاتھوں لیا ان کا دعوی تھا کہ بھارتی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہمسایہ ملک پاکستان ہے لہذا اس سے بھی دو دو ہاتھ کرنے ضروری ہیں اگر اسے سبق نہ سکھایا گیا تو بھارت کی ترقی کا خواب پورا نہیں ہو سکے گا الیکشن کی مہم جوئی میں ،،ہندوازم ،،کو فوقیت رہی، بلند بانگ دعوے کیے گئے لیکن الیکشن نتائج نے ثابت کر دیا کہ مودی جی کا ،،ون پوائنٹ ایجنڈا،، ہندوازم اور انتہا پسندی کے سوا کچھ نہیں لہذا وہ عوامی ،،سچی محبت،، کے حقدار نہیں بن سکے پھر سب نے دیکھا کہ ان کی خواہش ،،چارسو پار،، پوری نہیں ہو سکی، نتائج نے خوفزدہ کر دیا پھر بھی مودی کا جذبہ انتقام کم نہیں ہوا کیونکہ وہ عمر کے اس حصے میں پہنچ چکے ہیں کہ ان کے لیے موجودہ اقتدار آ خری موقع ہے اس لیے وہ کچھ نیا کر کے اپنی انفرادیت قائم کرنے کے موڈ میں ہیں اسی لیے وہ کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ ہیں، پہلگام ڈرامہ رچا کر مقبولیت اور اپنے موقف کو مضبوط کرنا چاہتے تھے لیکن سکرپٹ کمزور ہونے کے باعث بات نہیں بنی لہذا ڈھٹائی سے جھوٹ بولنے اور پھر اس سے مکر جانے پر ملکہ حاصل ہے یہی وجہ ہے کہ دنیا نے انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیا کیونکہ وہ عالمی قوانین کی پاسداری بھی اپنے فارمولے کے تحت کرتے ہیں وہ خطے کی چودھراہٹ کا خواب تو دیکھ رہے ہیں لیکن اس کے لیے کسی قسم کی مثبت حکمت عملی پر عمل پیرا نہ ہوسکے، نتیجہ سب کے سامنے ہے کہ نہ وہ گھر کے رہے نہ گھاٹ کے، اپوزیشن جماعتیں اور بھارتی عوام ان سے نالاں ہیں کہ بڑی ریاست اور بڑی جمہوریت ہونے کے باوجود کسی سے کوئی بات نہیں منوا سکے، رہی سہی کسر پاکستان نے ،،معرکہ حق،، میں منفرد سرپرائز دے کر بھارت اور مودی سرکار کو کہیں منہ دکھانے کے قابل نہیں چھوڑا ،افواج پاکستان نے صرف چار روزہ جنگ میں ایسا بھرکس نکالا کہ مودی کا گودی میڈیا بھی اس کی وکالت نہیں کر سکا بلکہ فیک نیوز نے بھارتی چہرہ عالمی سطح پر بھی بے نقاب کر دیا ایسے میں بھارتی عوام بھی بپھر گئے کیونکہ بھارتی میڈیا نے ،، سچی محبت،، میں مودی جی اور بھارتی افواج کو ہیرو بنانے کے لیے لاہور کی بندرگاہ بھی تباہ کر دی اور ایک سے زیادہ شہروں پر قبضہ بھی کرا دیا دلچسپ بات یہ ہے کہ لاہور کو دریائے راوی نصیب تھا کبھی ایک بڈھا دریا بھی ہوتا تھا جسے اب ڈھونڈنے سے بھی تلاش نہیں کیا جا سکتا لیکن برصغیر کی تاریخ کے اوراق الٹ پلٹ کر دیکھ لے یہاں سمندر دور دور نظر نہیں آ ئے گا جبکہ بڈھا دریا غائب ہے اور بھارتی ڈیمز کی تعمیر کے بعد دریائے راوی بھی بڈھا ہو چکا ہے وہاں سیلابی دور کے علاوہ پانی نظر ہی نہیں آ تا
پاکستان سے دو دو ہاتھ کر کے سبق سیکھانے کا خواب دیکھنے والے مودی جی پہلگام ٹکٹ پر پاکستان پر چڑھ دوڑے انہیں عسکری طاقت نے چاروں ہاتھوں سے دھر لیا ڈرونز حملے ہوئے، شہری آ بادیوں کو نشانہ بنا کرافرا تفری پیدا کرنے کی چال بھی ناکام ہوئی کیونکہ پاکستان کی عسکری، سیاسی قیادت ہی نہیں ازلی دشمن کے مقابلے میں عوامی سپورٹ بھی ساتھ تھی، مودی جی کو دن میں تارے دکھائی دیے تو امریکہ بہادر سے ،،سچی محبت ،،طلب کر لی صدر ٹرمپ نے فوری رد عمل