اداریہ

36

پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی موت پر سوگ

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی فضائی حادثے میں المناک موت پر دنیا میں سوگ منایا جارہا ہے ،پاکستان میں ابراہیم رئیسی کے فضائی حادثے میں جاں بحق ہوئے پر سرکاری طور پر سوگ منایا گیا ۔وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر حکومتی شخصیات کے المناک انتقال پر منگل کو ملک بھر میں سوگ منانے کا اعلان کیا ،جس پر عمل کرتے ہوئے پورے ملک میں قومی پرچم سرنگوں رہے ۔کابینہ ڈویژن سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر ایرانی معززین کے انتقال پر حکومت پاکستان اور عوام کی جانب سے ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے منگل 21 مئی 2024 کو پاکستان میں قومی سوگ کا اعلان کیاتھا ۔دوسری جانب حکومت سندھ نے بھی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں وفات پر صوبے میں کلمم یوم سوگ کا اعلان کیا۔حکومت سندھ نے صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر معززین کے انتقال پر ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ برادرانہ یکجہتی کے اظہار کرتے ہوئے صوبے میں یوم سوگ کا اعلان کیا گیا ، جس کے باعث پورے صوبے میں قومی پرچم سرنگوں رہا ۔واضح رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان دیگر ساتھیوں کے ساتھ ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔پیر کی صبح حادثے کا شکار ہیلی کاپٹر کا ملبہ ملا تھا جس کے بعد ایرانی صدر اور ہیلی کاپٹر میں سوار افراد کے بچ جانے کی امیدیں دم توڑ گئی تھیں۔ ایرانی میڈیا ’مہر‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیر خارجہ ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہوگئے ہیں۔قبل ازیں سینئر ایرانی عہدیدار نےبتایا تھا کہ ’صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ اور ہیلی کاپٹر میں سوار تمام مسافر حادثے میں جاں بحق ہو ہے بعدازاں ایرانی حکام نے بھی ابراہیم رئیسی اور ساتھیوں کی موت کی تصدیق کردی تھی۔اسی طرح دنیا بھر میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی فضائی حادثے میں شہادت پر سوگ منایا گیا ۔انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں اور اداروں کی جانب سے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی المناک موت کو ایک بڑی عالمی سازش قرار دیا گیا ،ممتاز عالمی دانشوروں کی جانب سے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے فضائی حادثے کی شفاف تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔اس تناظر میں اب تک کئی کئی طرح کے سوالات نے اس پراسرار حادثے کی جامع تحقیقات کے در کھول دیئے ہیں۔ایرانی قیادت کی جانب سے بھی امریکا اور اسرائیل کو ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی فضائی حادثے میں شہادت کا ذمے دار قرار دیا گیا ہے ۔جس پر عالمی سطح پر اس پراسرار حادثے کے حقائق دنیا کے سامنے لانے کیلئے شفاف تحقیقات کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے ۔ہیلی کاپٹر میں نو افراد سوار تھے، جن میں صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی، تبریز کے امام سید محمد الہاشم،صدر کے سکیورٹی یونٹ کے کمانڈر سردار سید مہدی موسوی، باڈی گارڈ اور ہیلی کاپٹر کا عملہ موجود تھے،ایرانی صدر کے اس فضائی قافلے کو موزوں راستہ ملنے پر ہی کلیئر کیا گیا تھا پھر موسم کی خرابی کے باعث انکے ہیلی کاپٹر کی گمشدگی بھی تادیرمعمہ بنی رہی ،اس حوالے سے عالمی ماہرین کی جانب سے بھی حادثے کو سازش قرار دینے کی بات سامنے آئی ہے ۔ادھر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے کے بعد ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کی جانب سے محمد مخبرکو حکومت کا نیا سربراہ مقرر کرنے کا خیر مقدم کیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ ایرانی آئین کے تحت ایران کے نگران سربراہ محمد مخبر 50روز کے اندر ملک میں نئے انتخابات کرانے کے پابند ہیں جس کے بعد حکومت ایران کے نو منتخب رہنما کے حوالے کی جائے گی ۔دوسری طرف مسلم ممالک کی جانب سے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے فضائی حادثے کو سازش قرار دیئے جانے کے بعد اس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ سامنے آیا ہے ،اسلامی برادری کی طرف سے ابراہیم رئیسی کے المناک حادثے پر غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے ۔اسلامی امہ کی جانب سے ایران کے ساتھ بھرپور یک جہتی کا اظہار کیا جارہا ہے ،دنیا بھر میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی المناک موت پر سوگ منایا گیا ہے ۔پاکستان سمیت کئی ممالک میں ابراہیم رئیسی کی فضائی حادثے میں شہادت پر سوگ کا سرکاری سطح پر اعلان کیا گیا ۔دنیا بھر میں ابراہیم رئیسی کی موت کے ذمے داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے مطالبے سامنے آرہے ہیں ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.