بجلی چوری اور اوور بلنگ سے نجات کیلئے حکمت عملی تیار

اداریہ

9

بجلی کے ہوشربا نرخوں کے سبب ملک بھر میں بے چینی رہی ہے ،گرمیوں میں کئی کئی گھنٹے لوڈ شیڈنگ کے عذاب پر بھی بجلی کے بلوں نے عوام کو پریشان کئے رکھا ،لوگ بجلی کے بلوں کی گرانی پر گھروں سے نکل کر سراپا احتجاج بنے ،مظاہرے ہوئے ،واپڈا کے عملے کی کوتاہیوں سے بھی بجلی کی اوور بلنگ دہرا عذاب دیتی رہی ،اس پر متعدد بار عوامی احتجاج ہوا اور حکومت کی جانب سے کچھ ریلیف دینے کے وعدے بھی ہوئے تاہم بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا جس کے سبب مہنگائی بڑھتی چلی گئی ،حکومت نے اس پر توجہ دیتے ہوئے کئی طرح کے اقدامات کئے ،اس حوالے سے کچھ ریلیف بھی دیا گیا۔بجلی چوری پر بھی چوری شدہ یونٹس بل باقاعدگی سے ادا کرنے والے صارفین پر تقسیم کرنے کی روایت بڑے عرصے سے رہی ہے اس روایت کو بھی موجودہ وزیراعظم شہباز شریف نے ختم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور اس حوالے سے بہترین ،موثر اور مربوط حکمت عملی تیار کی گئی ہے ،عوام کو اوور بلنگ کی شکایات رہی ہیں جس پرحکومت نے فوری اقدامات کرنے کی ہدایات دی ہیں اس تناظر میں اب
وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کی اوور بلنگ کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اوور بلنگ میں ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، جس میں لیسکو، پیسکو اور فیسکو کے امور زیر بحث آئے۔اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں لاہور، پشاور اور فیصل آبا الیکٹرک سپلائی کمپنی کی کارکردگی پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ نومبر تک لیسکو کی ریکوری 96.82 فیصد، پیسکو کی ریکوری 87.98 فیصد اور فیسکو کی ریکوری 97.57 فیصد رہی۔رواں سال نومبر تک ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن لاسز کے حوالے سے لیسکو 13.04 فیصد، پیسکو 33 فیصد جب کہ فیسکو 6.01 فیصد ہے۔اس کے علاوہ لیسکو میں 2 لاکھ 23 ہزار 365 تھری فیز اسمارٹ میٹرز میں سے 49 ہزار 470 کی تنصیب ہو چکی ہے، پیسکو میں ایک لاکھ 52 ہزار 559 اسمارٹ میٹرز میں سے 51 ہزار 173 کی تنصیب کی جا چکی ہے جب کہ فیسکو ایک لاکھ 92 ہزار 311 اسمارٹ میٹرز میں سے 11 ہزار 276 کی تنصیب ہو چکی ہے۔شرکا کو بتایا کہ صارفین کو شکایت کے ازالے اور دیگر خدمات کے حوالے سے کال سینٹرز ، ای میلز ، ویب سائٹس، انٹریکٹو وائس رسپانس، نیپرا کی موبائل اور ویب سروسز کی سہولیات حاصل ہیں جب کہ بجلی کی ترسیل کے حوالے سے کسی بھی قسم کی شکایات کے حوالے سے ہیلپ لائن 118 کی تمام موبائل فون آپریٹرز سے مفت رسائی یقینی بنائی جا رہی ہے۔اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسمارٹ میٹر کی تنصیب کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ بلنگ کے نظام میں شفافیت لائی جاسکے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ انتہائی شفاف عمل کے ذریعے بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسران کی تعیناتی کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے اور اووربلنگ، بجلی چوری کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔وزیر اعظم نے نیپرا کے دیے گئے ٹارگٹ کے حصول کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے پر زور دیا۔ان حالات میں عوام پر اوور بلنگ کے عذاب کو ٹالنے کی خاطر حکومت کی جانب سے سنجیدگی سے کام شروع کیا گیا ہے جس کے امید افزا نتائج سامنے آنے کی توقیر بھی ہے ۔وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے پہلے بھی اس مد میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے تیزرفتاری کے ساتھ کام کیا گیا اب پھر اور بلنگ سے نجات کیلئے بہترین حکمت عملی اختیار کی گئی ہے جس کے موثر اور مفید نتائج سامنے آئیں گے ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.