فلسطینیوں کے قتل عام پر عالمی برادری کردار نبھائے

16

اداریہ

پاکستان نے ہر مظلوم کیلئے بلا تفریق آواز اٹھائی ہے ۔بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے ہمیشہ ہر سطح پر مظلوم کا ساتھ دیا ۔انہی کے افکار کو مشعل راہ بناتے ہوئے پاکستانی آج بھی فلسطین اور کشمیر کی آزادی کیلئے عالمی برادری کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہے ہیں ۔دوسراپاکستان میں ریاست کی جانب سے ہرشہری کو مساوی حقوق دینا ہی قائد اعظم محمد علی جناح کا ویژن تھا ،بانیء پاکستان نے قیام قیام پاکستان کے وقت واضح کردیا تھا کہ اب یہاں پر رہنے والا ہر شہری آزادہے ،وہ اپنے مذہب پر کار بند رہتے ہوئے اپنی عبادت گاہوں میں اپنے طریقے سے عبادت کرسکتا ہے ۔قائد اعظم کی مسلم لیگ نے ہی یہ ملک بنایا تھا اور آج مسلم لیگ کی حکومت ہی برسر اقتدارہے اس تناظر میں مسلم لیگ ن کے وزیراعظم شہباز شریف کا کہناتھا کہ پاکستان میں اقلیتوں ہر لحاظ سے مساوی حقوق اور مواقع میسر ہیں ،یوم آزادی کی آمد آمد ہے لیکن بدقسمتی سے غزہ میں مسلمانوں پرجو مظالم ڈھائے جارہے ہیں، اس کی وجہ سے ہماری جشن آزادی کی خوشیاں ماند پڑگئی ہیں اور پوری دنیا اسرائیلی جارحیت پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں اقلیتوں کے قومی دن پر خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوم آزادی کی آمد آمد ہے، ہم اقلیتوں کا دن منارہے ہیں، بدقسمتی سے غزہ میں جو مظالم ہورہے ہیں، اس کی وجہ سے ہماری خوشیاں ماند پڑگئی ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ اس دن قائداعظم نے تاریخی خطاب کیا تھا،انہوں نے کہا تھا کہ یہاں سب کو مساوی آئینی حقوق ملیں گے، اقلیتیں ملکی تعمیر وترقی میں اہم کردار اداکررہی ہیں۔اسرائیلی حکومت اور وزیراعظم نیتن یاہو اپنی فوج کے ساتھ ملکر فلسطینیوں پر ظلم کررہے ہیں، کل فجر کے وقت نہتے مسلمانوں پر بمباری کی گئی، وہاں بچوں سمیت مسلمان شہید ہوئے، اور ان پر دن رات یہ آگ برس رہی ہے لیکن پوری دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔جو عالمی ادارے امن کے قیام کے لیے معرض وجود میں آئے تھے، وہ قرارداد پاس کرتے ہیں لیکن اس کی ردی برابر بھی وقعت نہیں، اسرائیلی جارحیت پر صرف لفاظی سے کام لیا جاتا ہے لیکن اس سے آگے کچھ نہیں کیا جاتا، دنیا کی تاریخ میں اس سے بدترین ظلم وزیادتی کی کوئی اور مثال نہیں ملتی۔انکا کہنا تھا کہ مسیحی برادری، ہندو برادری، سکھ برادری، پارسی سمیت تمام اقلیتوں نے پرامن شہری بن کر پاکستان شہری بننے کا خلوص کے ساتھ ثبوت دیا، مسیحی برادری کے مشنری اسکول 77 سالوں میں لاکھوں بچوں اور بچیوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کی ہے، یہ امن کے وقت میں ان کی بہترین خدمات ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پارسی برادری سمیت دیگر اقلیتی برادری کی تجارت میں بھی پاکستان کے لیے بے پناہ خدمات موجود ہیں، سپریم کورٹ میں بھی ہندو مذہب کے جج نے انصاف کی فراہمی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کیا، سکھ برادری نے بھی پاکستان کے استحکام اور ترقی کے لیے بھرپور خدمات انجام دی ہیں۔ ہماری تاریخ میں کچھ دلخراش واقعات ہوئے جس سے اقلیتی برادری کو تکلیف پہنچی اور ان کے اندر خوف کا احساس پیدا ہوا، ان واقعات کے بعد اس زمانے کی حکومتوں نے بھرپور کردار ادا کیا اور مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لائے لیکن اقلیتی برادری کے تحفظ کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتیں جتنے بھی اقدامات اٹھائیں گی وہ کم ہوگا۔انکا کہنا تھا کہ حالیہ دہشتگردی کے واقعات میں بہت سے افسران اور جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، ان میں اقلیتی سپاہی اور افسران بھی شامل تھے، جب کہ پاکستان بننے سے پہلے جو پنجاب اسمبلی تھی وہاں جب قرارداد پیش کی گئی تو اقلیتی برادری نے پاکستان کے حق میں ووٹ دیا اور یہ معمولی بات نہیں، ہمیں ان واقعات کو یاد رکھنا چاہیے۔بلاشبہ اس ملک کو بنانے میں اقلیتوں کا بھی اہم کردار ہے اس حوالے سے پاکستان پر ان کا بھی اتنا ہی حق ہے جتنا ہر شہری کو میسر ہے ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.