آپ کی زکوۃ ٰگردوں کے مریضوں کی حیات

81

نظام زر کے شکنجے میں پھنسی ہوئی انسانیت کو چھٹکارا دلانے میں
زکوۃ کا صحیح تصرف ضروری ہے نیلسن مینڈیلا نے کہا تھا کہ غربت خیرات سے نہیں عدل سے ختم ہوتی ہے ۔
اس نے انصاف کی بات نہیں کی۔ اس نے عدل کی بات کی ہے اور یہ حقیقت ہے کہ انصاف کرنا اسان ہے عدل کرنا مشکل ہے ۔
اس پر پھر کبھی بات ہوگی جس معاشرے میں انکھوں کے چراغ بجھ رہے ہوں وہاں انصاف کے ساتھ بھی انصاف نہیں ہوگا اور عدل کے ساتھ بھی عدل نہیں ہوگا ۔
قومی اخبار جنگ کے مذہبی ونگ اور رحمن فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام عدیم النظیر تقریب زیر صدارت ڈاکٹر وقار احمد نیاز چیئرمین رحمن فاؤنڈیشن انعقاد پذیر ہوئی مہمان خصوصی جناب کاشف انور اپنی ناگزیر وجوہات کی بنا پر تشریف نہ لا سکے
چیمبر اف کامرس کی انتہائی متحرک رکن اور چیمبر کی تقریبات کی کنوینر محترمہ فردوس نثار نے اپنے اثر و رسوخ سے سینئر نائب صدر جناب ظفر محمود چوھدری کو بلا کر مہمان خاص کی حیثیت سے چیمبر کی نمائندگی کے خلا کو پر کر دیا ۔
مہمان مقررین میں جناب لیاقت بلوچ نائب امیر جماعت اسلامی ۔ جناب مجیب الرحمن شامی سینیر صحافی تجزیہ نگار ۔ ڈاکٹر طاہر رضا بخاری ڈی جی اوقاف ۔ ڈاکٹر محمد امین اسلامی سکالر۔ ڈاکٹر مفتی انتخاب نوری ۔ ڈاکٹر محمد طاہر مصطفی غیر منقوط مترجم قران ۔ جناب اوریا مقبول جان ۔ ڈاکٹر شہزاد مجددی جناب نوازش لودھی زیر سرپرستی میاں الفت رسول جوئیہ اور نقابت کی باگ ڈور ماہر درس و تدریس عالمی شہرت یافتہ ماہر لسانیات جناب پروفیسر ایم اے رفرف کے ہاتھ میں تھی ۔
میزبان افتخار سعید تھے ۔تلاوت قران کریم کی سعادت قاری عطاء المنان وارثی اور نعت رسول مقبول محمد امجد ڈھونڈا کے حصے میں ائی ۔
جس تقریب کی نظامت پروفیسر ایم اے رفرف فرما رہے ہوں گے وہ یقینا کامیابی سے ہمکنار ہوگی ۔ بہادر یار جنگ مرحوم نے سید عطاء اللہ شاہ بخاری کے بارے میں کہا تھا کہ کاش کہ میں اس شخص کو مسلم لیگ میں لا سکتا اگر یہ میرے ساتھ ہوتا تو میں چھ مہینے میں پوری دنیا میں انقلاب پیدا کر دیتا پروفیسر ایم اے رفرف میری مراد ہیں اور حقیقت یہ ہے کہ میں ان کی کی نقابت کے سحر سے ابھی تک باہر نہیں ایا ۔ جدید و قدیم علوم کے عالم ہیں اور جب وہ بولتے ہیں تو شاخ گفتار سے رنگا رنگ پھول توڑتے چلے جاتے ہیں یوں محسوس ہوتا ہے کہ کوئی ماہ جبیں خرام ناز سے گل کترتی چلی جا رہی ہو انسان کا جی چاہتا ہے کہ وہ جناب رفرف پر سوالات کرتا چلا جائے اور اپ یوں ہی گل افشانی گفتار میں مصروف رہیں ۔

فقط اسی شوق میں پوچھی ہیں ہزاروں باتیں

میں تیرا حسن تیرے حسن بیاں تک دیکھوں

میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا کیونکہ میں بے ہنر تھا صحبت ہنر میں رہا اور حقیقت یہ ہے کہ وہ اس گئے گزرے دور میں اچھے وقتوں کی حسین و جمیل نشانی ہیں ۔ ان کی طبع کی روانی دریائے حیرت کو حیرت میں ڈال دیتی ہے جناب محمد حارث ڈار جنرل سیکرٹری پاکستان مرکزی مسلم لیگ لاہور کی گفتگو نے اغاز ہی میں. سامعین پر برق تپاں کا رقص شروع کروا دیا انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں کی ادائیگی عفت و عصمت سے بھی گراں ہو گئی ہے اپ نے ایک خاتون کا تذکرہ کر کے مقررین کو بھی افسوسناک ماحول میں لے گئے ۔ اور انے والا ہر مقرر تکلیف دہ کیفیت میں چلا گیا۔ اپ نے فغاں بلب جھونپڑوں سے اٹھتے ہوئے فاقوں کے دھوئیں اور بچوں کی چیخ و پکار کے حقیقی واقعات بیان کیے تو سامعین کے اجسام و ابدان میں ایک لرزش خفی پیدا ہو گئی

کیا ملیں اسی لیے ریشم کے ڈھیر بنتی ہیں
کہ دختران وطن تار تار کو ترسیں

رحمان فاؤنڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر وقار احمد نیاز عمر نہیں گزار رہے وہ زندگی بسر کر رہے ہیں ۔ عمر سو کر گزر جاتی ہے زندگی جاگ کر گزارنا پڑتی ہے ڈاکٹر وقار احمد نیاز کو گردوں کے مریضوں کا عجوبہ ء روزگار معالج کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا ۔ ڈاکٹر وقار ۔ احمد نیاز نے اپنے صدارتی کلمات میں کہا اور دنیا بھر کے لوگوں سے استدعا کی کہ رحمن فاؤنڈیشن میری وراثت نہیں ہے یہ ھر اس شخص کی فاؤنڈیشن ہے جو رحمن کا نام لیتا ہے اور اربوں لوگ رحمن کا نام لے رہے ہیں اس لیے رحمن فاؤنڈیشن کامیاب و کامران جا رہی ہے ۔ مہمان خصوصی لاہور ایوان صنعت و تجارت کے سینئر وائس پریزیڈنٹ جناب ظفر محمود چوہدری نے اپنی گفتگو میں رحمن فاؤنڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر وقار احمد نیاز اور لاھور ایوان صنعت و تجارت کی تقریبات کی کنوینر محترمہ فردوس نثار کی خدمات کا شاندار الفاظ میں ذکر کرتے ہوئے ان کے جذبہ خدمت انسانی کی تعریف کی ۔ جماعت اسلامی کے نائب امیر جناب لیاقت بلوچ کی مثبت سوچ کے بطن سے خوبصورت خیالات دلگداز اواز و الفاظ کے جلو میں سامعین کے کانوں میں پیام حیات کے رس گھول رہے تھے ۔ الخدمت فاؤنڈیشن کی کارکردگی کا حسن ماحول میں چاندنی بکھر رھا تھا اور اپ نے رحمن فاؤنڈیشن کے لیے الخدمت فاؤنڈیشن کی طرف سے خصوصی تعاون کا یقین دلایا ۔ جناب اوریا مقبول جان نے جان کنی کے عالم میں گردوں کے مریضوں کے معالج ڈاکٹر وقار احمد نیاز کی تحقیق و جستجو کو انسانیت کی عظمت رفتہ کی بازیابی کی کلید قرار دیا ۔ ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے طوالت پر اختصار کو ترجیح دیتے ہوئے ڈاکٹر وقار احمد نیاز کی خدمات کو سراہا جناب مجیب الرحمن شامی نے رحمن فاؤنڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹروقار احمد نیاز اور ان کی پوری ٹیم کی شاندار خدمات کو قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے اپنے خصوصی تعاون کا یقین دلایا اور اپنی وابستگی کو باعث افتخار قرار دیا ۔ڈاکٹر محمد امین اسلامی سکالر ڈاکٹر مفتی انتخاب نور ڈاکٹر شہزاد مجددی اور ڈاکٹر محمد طاہر مصطفی منقوط مترجم قران جن کے بارے میں خدائے سخن نے کہا تھا ۔

جس بار نے سب پر گرانی کی

یہ ناتواں اس کو اٹھا لایا

اپ نے شاندار الفاظ میں رحمن فاؤنڈیشن کی سریح الحرکت کارکردگی اور گردوں کے جان کنی کے عالم میں مریضوں کو حیات نو کی نوید دینے والے عجوبہ ء روزگار معالج ڈاکٹر وقار احمد نیاز کی صلاحیتوں کا اعتراف کیا ۔ رحمان فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر جناب نوازش جمال خان لودھی نے الخدمت فاؤنڈیشن اور رحمان فاؤنڈیشن کے فلاحی منصوبوں کی یکسانیت اور فکری ہم اہنگی کی تعریف کی ۔ رحمان فاؤنڈیشن کی ڈائریکٹر محترمہ فردوس نثار ۔ انگلش ادب کی پروفیسر اسماء حسن ۔ محترمہ فرح دیبا سامعین میں اپنی موجودگی کا احساس دلا رہی تھیں ۔ سابق ایم پی اے شاہد محمود بٹ ڈسکہ سے خاص طور پر اس تقریب میں شرکت کے لیے تشریف فرما تھے اور ان کی خامشی میں بھی خیر و بھلائی اور نیکی کی اب جو بہہ رہی تھی۔ پروفیسر ایم اے رفرف نے وقت کی تنگ دامانی کے باوجود اپنی بصیرت کی وسعت سے پروگرام کو اختتامی مراحل سے دو چار کر دیا ۔ اخر میں میزبان خاص عزیزم افتخار سعید کی روح اخلاص میں گھلی ہوئی سعید شخصیت کا ذکر نہ کروں تو یہ نا انصافی ہوگی ۔ میں نے افتخار سعید کو ایوان صدر سے ایوان صنعت و تجارت کی تقریبات کو اپنی مہارت اور اپنے مشاق کیمرہ مین کی انکھ میں قید کرنے کا ہنر بدرجہ اتم دیکھا ہے ۔

ایک ہم ہیں کہ لیا اپنی ہی صورت کو بگاڑ

ایک وہ ہیں جنہیں تصویر بنا اتی ہے

منشا قاضی
حسب منشا

20/03/24

https://dailysarzameen.com/wp-content/uploads/2024/03/p3-13-scaled.webp

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.