فارس کا تو ہر کام ہی الٹا ہے،
اسے جب دیکھو لوگوں کو تڑیاں لگاتا رہتا ہے،
کچھ کرنے کے قابل تو ہے نہیں،
مانگ تانگ کے گزاراہ کرتا ہے،
جب اتنی اوقات نہیں تو ضرورت کیا ہے اپنے قد سے بڑے دعوے کرنے کی۔۔۔
فارس دامے، درمے، سخنے، ناتواں تھا،
اپنی زمین پہ قبضے کے خلاف اٹھ کھڑا ہوا۔۔۔
اور دوسو اس پہ طنز کر رہا تھا۔
شومئی قسمت فارس بھاری پڑ گیا،
سب نے دوسو کو گھیر لیا۔۔۔۔
دوسو شرمندگی سے کھسیانی ہنسی سے بولا،،،،،
وہ میں تو فارس کو ہمت دلانے کے لیے ایسا کہتا تھا۔۔۔