کائنات کے مختلف عالم: قرآن و حدیث کی روشنی میں

8

تحریر
محمد جمیل شاہین راجپوت
ادیب و کالم نگار

قرآن و سنت کی روشنی میں کائنات کو مختلف “عالم” یا جہانوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ان میں ہر عالم کا اپنا ایک مخصوص نظام اور مقصد ہے۔ ان عالموں کا تذکرہ قرآن پاک اور احادیث نبوی ﷺ میں مختلف حوالوں سے کیا گیا ہے۔ ذیل میں مختلف عالموں کا ذکر تفصیل کے ساتھ کیا گیا ہے:

1.⁠ ⁠عالم ارواح (روحوں کا جہان)

تعریف:
یہ وہ عالم ہے جہاں تمام روحیں تخلیق کی گئی تھیں اور اللہ نے ان سے عہد لیا تھا۔

قرآن سے دلیل:
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
“وَإِذْ أَخَذَ رَبُّكَ مِن بَنِي آدَمَ مِن ظُهُورِهِمْ ذُرِّيَّتَهُمْ وَأَشْهَدَهُمْ عَلَىٰ أَنفُسِهِمْ أَلَسْتُ بِرَبِّكُمْ ۖ قَالُوا بَلَىٰ شَهِدْنَا”
(سورۃ الأعراف: 172)
ترجمہ: “اور یاد کرو جب تمہارے رب نے بنی آدم کی پشتوں سے ان کی اولاد نکالی اور ان سے ان کے اوپر گواہی لی کہ کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں؟ سب نے کہا: ہاں، ہم گواہی دیتے ہیں۔”

وضاحت:
یہ وہ جہان ہے جہاں تمام انسانوں کی روحیں اللہ کے سامنے موجود تھیں اور انہوں نے اللہ کی ربوبیت کو تسلیم کیا۔ یہ عالم دنیا میں آنے سے پہلے کا مرحلہ ہے۔

2.⁠ ⁠عالم دنیا (دنیاوی زندگی)

تعریف:
یہ وہ عالم ہے جہاں انسان جسمانی طور پر پیدا ہوتا ہے، امتحان سے گزرتا ہے، اور اعمال انجام دیتا ہے۔

قرآن سے دلیل:
“وَمَا خَلَقْنَا السَّمَاءَ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا لَاعِبِينَ”
(سورۃ الدخان: 38)
ترجمہ: “اور ہم نے آسمان و زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے کھیل کے طور پر پیدا نہیں کیا۔”

حدیث:
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“الدنيا سجن المؤمن وجنة الكافر”
(صحیح مسلم: 2956)
ترجمہ: “دنیا مؤمن کے لیے قیدخانہ اور کافر کے لیے جنت ہے۔”

وضاحت:
یہ دنیا آزمائش کی جگہ ہے جہاں انسان کو نیکی اور بدی کے درمیان انتخاب کا موقع دیا گیا ہے۔

3.⁠ ⁠عالم برزخ (قبر کا عالم)

تعریف:
یہ موت اور قیامت کے درمیان کا مرحلہ ہے، جہاں انسان کی روح قیام کرتی ہے اور اسے اس کے اعمال کے مطابق عذاب یا راحت دی جاتی ہے۔

قرآن سے دلیل:
“وَمِن وَرَائِهِم بَرْزَخٌ إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ”
(سورۃ المؤمنون: 100)
ترجمہ: “اور ان کے آگے ایک پردہ (برزخ) ہے، جو قیامت کے دن تک رہے گا۔”

حدیث:
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“القبر إما روضة من رياض الجنة، أو حفرة من حفر النار”
(ترمذی: 2460)
ترجمہ: “قبر یا تو جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے یا جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا۔”

وضاحت:
برزخ کا عالم انسان کے اعمال کی کیفیت کا ابتدائی نتیجہ دکھاتا ہے۔ نیک اعمال کرنے والوں کو راحت دی جاتی ہے، جبکہ برے اعمال کرنے والوں کو عذاب دیا جاتا ہے۔

4.⁠ ⁠عالم آخرت (قیامت اور ابدی زندگی کا عالم)

تعریف:
یہ وہ عالم ہے جہاں قیامت کے بعد ہر انسان کے اعمال کا مکمل حساب لیا جائے گا اور اس کی جزا یا سزا دی جائے گی۔

قرآن سے دلیل:
“وَإِنَّ الدَّارَ الْآخِرَةَ لَهِيَ الْحَيَوَانُ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ”
(سورۃ العنکبوت: 64)
ترجمہ: “اور بے شک آخرت کا گھر ہی اصل زندگی ہے، کاش وہ جان لیں۔”

حدیث:
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“إنكم محشورون حفاة عراة غرلاً”
(صحیح بخاری: 3349)
ترجمہ: “تم سب قیامت کے دن ننگے پاؤں، ننگے بدن، اور بے ختنہ اٹھائے جاؤ گے۔”

وضاحت:
آخرت کے عالم میں جنت یا جہنم میں دائمی زندگی کا آغاز ہوگا۔

خلاصہ

1.⁠ ⁠عالم ارواح: روحوں کی تخلیق اور اللہ سے عہد لینے کا مرحلہ۔

2.⁠ ⁠عالم دنیا: آزمائش اور اعمال کی جگہ۔

3.⁠ ⁠عالم برزخ: موت کے بعد کی زندگی، جو قیامت تک جاری رہے گی۔

4.⁠ ⁠عالم آخرت: جزا و سزا کا عالم اور ابدی زندگی کا آغاز۔

یہ تمام عالم اللہ کے بنائے ہوئے ہیں اور انسان کو ان کی حقیقت سمجھنے کے لیے قرآن و حدیث کی تعلیمات پر غور کرنا چاہیے۔ ہر عالم کا مقصد انسان کو اللہ کے قریب کرنا اور اس کے امتحان کی تکمیل ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.