یومِ آزادی: خواب سے تعبیر تک

تحریر: ڈاکٹر عمرانہ مشتاق

1

ریل کے ڈبے میں ایک ماں اپنے شیر خوار بچے کو سینے سے لگائے بیٹھی تھی۔ دھول، پسینے اور خون کی بو فضا میں گھلی ہوئی تھی۔ پلیٹ فارم پر شور تھا مگر ماں کی آنکھیں خاموش تھیں آنسوؤں سے بھری، مگر پُرعزم۔ اس کے شوہر کو قافلے پر حملے میں شہید کر دیا گیا تھا، گھر لٹ گیا تھا، مگر وہ ہجرت کے اس سفر پر نکلی تھی اس یقین کے ساتھ کہ دوسری طرف ایک آزاد زمین اس کے بچے کے مستقبل کی ضمانت بنے گی۔ یہ منظر 1947 کے لاکھوں قافلوں کا ایک عکس تھا، جنہوں نے خون، آنسو اور قربانیوں سے آزادی کی بنیاد رکھی۔

14 اگست کا سورج جب طلوع ہوتا ہے تو اس کی کرنیں ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ یہ دن صرف جشن کا دن نہیں بلکہ قربانی، عزم اور ایک عظیم خواب کی تعبیر کا دن ہے۔ وہ خواب جو شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبال نے اپنی بصیرت سے دیکھا، اور جسے قائداعظم محمد علی جناح نے اصول، کردار اور انتھک محنت سے حقیقت بنایا۔

قیامِ پاکستان برسوں کی منصوبہ بندی، سیاسی بصیرت اور اجتماعی قربانیوں کا نتیجہ تھا۔ برصغیر کے مسلمان ایک ایسے وطن کے متلاشی تھے جہاں وہ دینی آزادی، تہذیبی شناخت اور سماجی انصاف کے ساتھ جی سکیں۔ اس خواب کو حقیقت بنانے کے لیے لاکھوں لوگ تحریکِ پاکستان کے قافلے میں شامل ہوئے، اور جب آزادی کا سورج طلوع ہوا تو وہ اپنے پیچھے شہداء کی خوشبو، ماؤں کی دعائیں اور نسلوں کی امیدیں چھوڑ گیا۔

لیکن آج ہمیں خود سے پوچھنا ہوگا: کیا ہم نے اس خواب کی حفاظت کی؟ کیا ہم نے اس وطن کو اس مقام تک پہنچایا جس کے لیے ہمارے بزرگوں نے جان دی؟ جھنڈیاں لگانا، ملی نغمے گانا اور آتش بازی کرنا خوشی کی علامت ہے، مگر اصل جشن تب ہوگا جب ہم اس ملک کو امن، انصاف، تعلیم اور ترقی کا گہوارہ بنا سکیں۔

یومِ آزادی ہمیں یاد دلاتا ہے کہ یہ وطن وراثت میں نہیں ملا، بلکہ اس کی قیمت قربانیوں سے ادا ہوئی ہے۔ ہمیں فرقہ واریت، بدعنوانی، ناانصافی اور بے حسی کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔ ہر استاد، ہر صحافی، ہر طالبعلم، ہر سیاستدان اور ہر شہری کو اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا۔

یاد رکھیں، وطن کی تعمیر صرف فوج یا حکومت کی ذمہ داری نہیں بلکہ ہر پاکستانی کا فرض ہے۔ اگر ہم سب مل کر خلوص نیت اور ایمانداری سے کام کریں تو پاکستان کا مستقبل روشن تر ہوگا۔

اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے وطن سے سچی محبت کرنے، اس کی خدمت کرنے اور اسے دنیا کے بہترین ممالک میں شامل کرنے کی توفیق دے۔
پاکستان زندہ باد، پائندہ باد۔​

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.