براؤزنگ ٹیگ

today

میرا سرائکی وسیب میں قیام

نصف صدی کا قصہ ۔ دوسری قسطتحریر ڈاکٹر مظفر عباس رمضان کا مبارک مہینہ تھامیں نےطالب علموں اوراساتذہ کے مالی تعاون سےوہاں چھوٹی سی چبوترہ نمامسجدبنوادی،فورتھ ائیر کے عبدالغنی کوجوحافظ قرآن تھا اس کاخادم مقررکردیااور تراویح کا بھی

تعلیم کے بغیر ترقی ناممکن ہے

بجٹ میں تعلیم کو چار فیصد دو ۔۔۔۔ پاکستان کو سنوار دومحمدشاہنواز خان پاکستان اس وقت جس طبقاتی تقسیم کا شکار ہے۔جس نے تمام شعبوں کو متاثر کیا ہے وہاں طبقاتی نظام تعلیم نے غریب پر ترقی کے دروازے بند کر دیے تھے۔ایک طرف تو ہم تعلیمی

پاکستان کھپے، کھپے ، کھپے

تحریر: محمد عمیر خالد پاکستان کے موجودہ صدر آصف علی زرداری 26 جولائی 1955ء کو صوبہ سندھ کے ضلع نواب شاہ کے گاؤں فتول میں پیدا ہوئے۔ زرداری صاحب کے والد کا نام حاکم علی زرداری تھا جو کہ عوامی نیشنل پارٹی صوبہ سندھ کے صدر اور سندھ

انسانی سرمائے کی ترقی پاکستان کیلئے کتنا بڑا چیلنج ہے ؟

پسِ آئینہ تحریر: کرامت علی انسانی سرمائے کی ترقی کو وسیع پیمانے پر معاشی ترقی اور سماجی بہبود کا سنگ بنیاد سمجھا جاتا ہے۔ ماہر اقتصادیات جولین سائمن کے مطابق،”حتمی وسیلہ انسانی ذہن ہےجو جدت اور معاشی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے تعلیم اور

پاک چین تعاون کا شاہکار منصوبہ دنیا کی خوشحالی کا سبب

اداریہ دنیا کے مقبول میگا پراجیکٹس میں عالمی برادری کا اجتماعی مفاد وابستہ رہا ہے ،ترقی کے کچھ منصوبے پوری انسانیت کو فائدہ پہنچاتے ہیں پاکستان اور چین کے تعاون سے تیار ہونے والا منفرد منصوبہ سی پیک بھی پوری دنیا کے فائدے کا سبب ہے

نصف صدی کاقصہ

میراسرائیکی وسیب میں قیام ڈاکٹر مظفر عباس آج کی کہانی کا آغاز خواجہ غلام فرید کی کافی سےکرتے ہیں فی الحال اس کالطف لیجئے،سبب کافی کو لکھنے کا کچھ تواس وسیب کی رومانی فضائیں ہیں اور کچھ آگے چل کربیان کریں گے؀موساگ ملیندی دا گجر گیا

دوپہر کا چاند

دوپہر کا وقت تھا اور دوپہر کا چاند نذیر قیصر کی صورت سٹیج پر جلوہ گر تھا۔یہ صورت حال چند روز قبل قاسم علی شاہ فاؤنڈیشن میں ھمارے سامنے پیش آئی جب جون کی چلچلاتی دھوپ میں قاسم علی فاؤنڈیشن نے ملک کے معروف شاعر جناب نذیر قیصر کے نئے شعری

ہم آزاد امیدوار نہیں بلکہ باقاعدہ سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے، چیئرمین پی ٹی آئی

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہم اب آزاد امیدوار نہیں ہیں بلکہ باقاعدہ سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے تھے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 720 صفحات کے دستاویزات میں نے